بھارت: ریاست جھاڑکھنڈ میں 2 مسلمانوں کو بھینسیں چرانے کے الزام میں پہلے تشدد کرکے قتل کردیا گیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 19 مارچ 2016 15:41

بھارت: ریاست جھاڑکھنڈ میں 2 مسلمانوں کو بھینسیں چرانے کے الزام میں پہلے ..

رانچی(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19مارچ۔2016ء) ہندوستانی ریاست جھاڑکھنڈ میں 2 مسلمانوں کو بھینسیں چرانے کے الزام میں پہلے تشدد اور پھر درخت کے ساتھ لٹکا کر بے دردی سے قتل کردیا گیا۔ٹائمز آف انڈیا کی رپورٹ کے مطابق واقعہ جھاڑکھنڈ کے ضلع لیتہار میں پیش آیا جہاں خود ساختہ طور پر مویشیوں کی حفاظت پر مامور افراد نے، مویشی منڈی کی طرف جانے والے محمد مجلوم اور آزاد خان عرف ابراہیم کو ’بالومتھ‘ جنگل میں شدید تشدد کے بعد قتل کردیا۔

35 سالہ محمد مجلوم اور 15 سالہ ابراہیم مویشیوں کا کاروبار کرتے تھے اور ایک دوسرے کے رشتہ دار تھے۔ضلع کے ایس پی انوپ برتھاری کا کہنا تھا کہ دونوں افراد کو جس بے دردی سے قتل کیا گیا، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قاتل ان سے شدید نفرت کرتے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ قاتلوں کی تلاش شروع کردی گئی ہے، تاہم ابھی یہ واضح نہیں قاتلوں کی مقتولین سے کوئی دشمنی تھی یا کوئی دوسری وجہ قتل کی وجہ بنی۔

جھاڑکھنڈ وکاس مورچا کے مقامی ایم ایل اے پرکاش رام نے دعویٰ کیا کہ اس واقعے کے پیچھے ہندو انتہا پسندوں کا ہاتھ ہے۔دونوں افراد کے قتل کے بعد ’جھبر‘ گاو¿ں میں لواحقین نے احتجاج شروع کردیا جس سے علاقے کی صورتحال کشیدہ ہوگئی، جبکہ مظاہرین کی جانب سے پولیس پر پتھراو بھی کیا گیا جس سے متعدد اہلکار زخمی ہوگئے کشیدہ صورتحال پر قابو پانے اور پتھراو¿ کے بعد پولیس کی جانب سے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور ہوائی فائرنگ کی گئی۔

قتل ہونے والوں کے لواحقین اور مقامی افراد کا کہنا تھا کہ دونوں کو اس لیے قتل کیا گیا کیونکہ وہ مویشیوں کا کاروبار کرتے تھے۔واضح رہے کہ اس سے قبل بھی ہندوستان میں مویشیوں کے کاروبار سے مختلف طریقوں سے وابستہ کئی مسلمانوں کو تشدد کا نشانہ بنانے اور بے دردی سے قتل کیا جاچکا ہے۔گزشتہ سال 28 ستمبر کو ریاست اتر پردیش کے ضلع دادری میں ایک مسلمان کو اس شبہہ پر قتل کر دیا تھا کہ اس نے فریج میں ہندوو¿ں کے مقدس جانور گائے کا گوشت محفوظ کرکے رکھا ہوا ہے تھا۔

بعد ازاں ہندوستانی قومی اقلیتی کمیشن (این سی ایم) نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ اتر پردیش میں انتہا پسند ہندوو¿ں کی جانب سے مسلمان کو قتل کرنے کا منصوبہ پہلے سے طے شدہ تھا۔ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر میں ہندو انتہا پسندوں کی جانب سے نوجوان ٹرک ڈرائیور کو دیسی ساختہ بم کے حملے سے، ٹرک میں گائے کا گوشت لے جانے کے شبہہ میں ہلاک کیا گیا۔چار ماہ قبل نئی دہلی میں سیکولر ملک ہونے کے دعویدار ہندوستان میں ہندو انتہا پسندوں نے ایک مسلمان کو مبینہ طور پر گائے چرانے کے الزام میں مار مار کر قتل کردیا تھا۔

متعلقہ عنوان :