محب وطن پاکستانیوں کی تضحیک کر کے وطن عزیز کو کمزور کرنے کی اجازت نہیں دینگے،خواجہ سلمان

پی ایم اے سیکریٹریٹ میں منعقدہ مشترکہ مفادات کنونشن میں مرکزی وبنگلہ سیاسی رہنماؤں کا خطاب اور قرارداں کی منظوری

بدھ 23 مارچ 2016 22:44

کراچی( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 مارچ۔2016ء)وزیر اعلیٰ ہاؤس میں گزشتہ دنوں منعقدہ آل پارٹیز کانفرنس میں پاکستان میں مقیم 30 لاکھ کے لگ بھگ بنگلہ زبان بولنے والے محب وطن پاکستانیوں کوملک میں غیر قانونی مقیم برمی، افغانی ودیگر رہائشی افراد کے ساتھ ملا کر مردم شماری میں اندراج سے محروم رکھنے کے قوم پرست رہنماؤں رسول بخش پلیچو اور ڈاکٹر قادر مگسی کے مطالبے کے رد عمل میں پاک مسلم الائنس کی جانب سے کراچی و سندھ میں تمام سیاسی جماعتوں سے منسلک بنگلہ بولنے والے عہدے داران و رہنماؤں کا مشترکہ مفادات کنونشن حسب پروگرام الائنس کے سیکریٹریٹ میں منعقد کیا گیا جس کی صدارت اور مرکز ی خطاب پاکستان میں بنگلہ برادری کے قائد اور ماد ر پاکستان مسلم لیگ کے بانیان خواجہ ناظم الدین اور خواجہ خیر الدین کے نبیرہ نواب خواجہ سلمان خیر الدین نے کیا جبکہ کنونشن میں پاکستان پیپلز پارٹی، مسلم لیگ ن ، پاکستان تحریک انصاف، عوامی نیشنل پارٹی،سنی تحریک، پاکستان راہ حق پارٹی، مسلم لیگ ف، آل پاکستان مسلم لیگ، جماعت اسلامی، پاسبان، دیگر سیاسی پارٹیوں سے وابستہ بنگلہ بولنے والے عہدے داران او ررہنماؤں کی بڑی تعد اد نے شرکت اورصورت حال کے حوالے سے اظہار خیال بھی کیا۔

(جاری ہے)

کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے خواجہ سلمان ، ایس ایم فاروق، کمال قالین والے، میاں حسین سعید، مولانا محمد اصغر، ڈاکٹر عطاء اﷲ، ایم اے غنی، حسین بخش، ،حسین سعید، ، عمران بھاشانی اور دیگر نے وزیر اعلیٰ ہاؤس میں بنگلہ بولنے والے محب وطن پاکستانیوں کو مردم شماری اندراج سے محروم رکھنے کے قوم پرست رہنماؤں کے مطالبے کی انتہائی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اسے سختی سے مسترد کر دیا اور تمام سیاسی جماعتوں سمیت حکمران جماعت پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد و وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نواز شریف سے مطالبہ کیاکہ اگر وہ سچے اور پکے مسلم لیگی ہیں تو وہ وطن عزیز کی خالق مسلم لیگ اور بانیان پاکستان کی اولادوں کو قوم پرستوں کے ہاتھوں نفرتوں اور استحصال کا شکار ہونے سے بچاکر اپنا قومی فریضہ ادا کریں۔

انہوں نے کہا کہ قوم پرست رہنما اور جماعتیں قوم پرستی کے نام پر وطن عزیز کے محب وطن عوام کی دیگر قوموں کی تضحیک کر کے ان میں موجود اتفاق و اتحاد کو پار ہ پارہ کر کے وطن عزیز کو کمزور کرنا چاہتی ہیں جسکی انہیں بنگلہ بولنے والے محب وطن عوام سمیت کوئی بھی محب وطن فرد قطعی نہیں دیگا۔ انہوں نے کہا کہ قوم پرست رہنما فوری طور پر بنگالیوں اور دیگر قانونی مقیم دیگر قوموں اور زبانوں کے محب وطن عوام کے خلاف ہرزہ سرائیوں کا سلسلہ بند کریں ورنہ تمام محب وطن عوام انکے خلاف مشترکہ احتجاج کرنے پر مجبور ہوجائینگے۔

کنونشن میں شریک دیگر سیاسی جماعتوں سے منسلک بنگلہ بولنے والے رہنماؤں نے اپنی جماعتوں کی جانب سے وزیر اعلی ہاؤس کی آل پارٹیز کانفرنس کی منفی سفارشات اور قراددادوں پر کوئی رد عمل ظاہر نہ کرنے پر حیرت اور افسوس کا اظہار کیا اوراپنی پارٹیوں کی قیادتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ملک میں قوم پرستوں کی جانب سے بنگلہ بولنے والے اور دیگر قوموں کے محب وطن افراد کیخلاف نفرتوں کے فروغ کا فوری نوٹس لیکر اس کا تدارک کرانے کے ساتھ تمام محب وطن عوام کے حقوق کے تحفظ میں اپنا کردار اد کریں۔

مشترکہ مفادات کنونشن میں تمام رہنماؤں اور شرکاء نے مشترکہ طور پر قراردادیں بھی منظور کیں جن کے مطابنق مطالبے کئے گئے ہیں کہ 1) مردم شماری ملتوی کرنے کے بجائے فوری طور پر کرائی جائے۔ 2 ) مردم شماری میں بنگالی زبان کا خانہ یا کالم بھی رکھا جائے۔ 3 ) وزیر اعلی ہاؤس میں بنگالیوں کو مردم شماری میں شریک نہ کرنے کی قرارداد کو منسوخ کیا جائے اور ملک میں قانونی مقیم ہر فرد کو مردم شماری میں شامل کیا جائے۔

4 ) محب وطن بنگالی قومی ہیروز کے دن قومی سطح پر منائے جائیں۔ 5 ) محب وطن اور قانونی مقیم بنگالیوں کے شناختی کارڈز کے اجراء حائل رکاوٹیں ختم کی جائیں۔ 6 ) شناختی کارڈ میں بلاک F ،BD ، اور دوسرے ایشوز کو ایگزیکٹیو آرڈر کے ذریعے ختم کیا جائے۔ کنونشن میں تمام شرکاء نے متفقہ اور پرزور طور پر ایک علیہدہ قرارد کے ذریعے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ بنگلہ دیش حکومت کی جانب سے جعلی او ر غیر قانونی جنگی تحقیقی کمیشن قائم کر کے محب وطن اور نظریہ پاکستان کے وفادار رہنماؤں کی پھانسیوں کے خاتمے کیلئے حکومت بنگلہ دیش پر اپنا دباؤڈالے۔

کنونشن کے آخر میں واضح طور پر اعلان کیا گیا کہ اگر اب بنگلہ دیش حکومت نے کسی محب وطن اور نظریہ پاکستان کے وفادار رہنما کو پھانسی دی تو اسکے خلاف اقوام متحدہ کے ساتھ ساتھ بنگلہ دیشی سفارت خانے جا کر ان کا گھیراؤ کیا جائیگا۔