عالمی بینک کرپشن فری پاکستان کیلئے 40 کروڑ ڈالر کا قرض دیگا

جمعرات 31 مارچ 2016 22:29

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔31 مارچ۔2016ء) حکومتی اداروں کی صلاحیت بڑھانے اور کرپشن پر قابو پانے کیلئے عالمی بینک 40کروڑ ڈالر کا سستا قرضہ دے گا۔ معاملات طے پا گئے، ملکی تاریخ میں مالی نظام کی درستی کا سب سے بڑا پروگرام بھی تیار کر لیا گیا ہے۔کرپشن حکومتی اداروں کا سب سے بڑا مسئلہ ہے، احتساب کا نظام کمزور تر ہے۔ پنشن سمیت سالانہ ساڑھے 4 ہزار ارب کی ادائیگیاں، اربوں کی کرپشن کی نذر ہو جاتی ہیں۔

مسئلے پر قابو پانے کیلئے ملکی تاریخ کا سب سے بڑا پروگرام تشکیل دیا گیا ہے۔ منصوبے پر عملدرآمد کیلئے عالمی بینک 40کروڑ ڈالر کا سستا قرض دے گا۔قائم مقام آڈیٹر جنرل جاوید جہانگیر اور وفاقی سیکرٹری داخلہ ڈاکٹر وقار مسعود کی سربراہی میں حکومتی ٹیم کے عالمی بینک کے افسر فیلی سوسیسکو سے معاملات طے پا گئے۔

(جاری ہے)

عالمی بینک سے تین سالہ پبلک سیکٹر فنانشل مینجمنٹ پروگرام معاہدہ اسی سال طے ہونے کا امکان ہے۔

اکنامک آفیئرز ڈویژن کو ڈرافٹ تیار کرنے کی ہدایت بھی کر دی گئی ہے۔کرپشن کے خاتمے کے اس بڑے منصوبے کے تحت وفاقی وزارت خزانہ، چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے اے جی دفاتر، محکمہ خزانہ، آڈیٹر جنرل، واپڈا، ریلوے، فیڈرل بورڈ آف ریونیو اور دیگر محکموں کے فنانس اینڈ اکانٹس کے شعبوں کے اہلکاروں کو بجٹ سازی، فنانشل رپورٹنگ، مالی احتساب اور کرپشن روکنے کے لئے جدید خطوط پر تربیت دی جائے گی۔ منصوبے کی تکمیل سے سرکاری سطح پر سالانہ کم از کم 200 ارب روپے کا فائدہ متوقع ہے