ویسٹ انڈیز دوسری بار ورلڈ ٹی 20 کا چیمپئن بن گیا،فیصلہ کن معرکے میں انگلینڈ کو 4 وکٹوں سے شکست، کالی آندھی نے 156 رنز کا ہدف آخری اوور میں 6 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا، 85 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلنے پر مارلن سیموئلز مرد میدان قرار پائے

اتوار 3 اپریل 2016 22:06

ویسٹ انڈیز دوسری بار ورلڈ ٹی 20 کا چیمپئن بن گیا،فیصلہ کن معرکے میں انگلینڈ ..

کولکتہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 3اپریل۔2016ء) ویسٹ انڈیز نے ایک بار پھر آئی سی سی ورلڈ ٹی 20 میں اپنی بادشاہت کا جھنڈا لہرا دیا، فیصلہ کن معرکے میں مارلن سیموئلز اور کارلوس براتھویٹ کی شاندار کارکردگی کی بدولت کیربیئن سائیڈ نے انگلینڈ کو 4 وکٹوں سے زیر کرکے دوسری بار ورلڈ ٹی 20 کا تاج سجا لیا۔ سیموئلز نے 66 گیندوں پر 85 رنز کی دلکش اننگز کھیلی جبکہ کارلوس براتھویٹ نے آخری اوور میں لگاتار 4 چھکے لگا کر جیت میں اہم کردار ادا کیا،چیمپئن بنتے ہی پوری ٹیم خوشی سے جھوم اٹھی، تمام کھلاڑیوں نے بھرپور ڈانس کیا۔

سیموئلز میچ اور ویرات کوہلی ٹورنامنٹ کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔ تفصیلات کے مطابق اتوار کو ایڈن گارڈنز، کولکتہ میں کھیلے گئے چھٹے آئی سی سی ورلڈ ٹی 20 کے فائنل میں ویسٹ انڈیز کے کپتان ڈیرن سیمی نے ٹاس جیت کر پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا، انگلینڈ کی اننگز کا آغاز اچھا نہ تھا اور اس کی پہلی تین وکٹیں 23 کے مجموعی سکور پر گر گئیں، جیس رائے صفر، ایلیکس ہیلز ایک اور کپتان ایون مورگن پانچ رنز بناکر پویلین واپس لوٹ گئے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر جو روٹ اور جوز بٹلر نے ذمہ داری سے بیٹنگ کی اور 61 کی شراکت قائم کرکے ٹیم کا سکور 84 تک پہنچا دیا، بٹلر 36 رنز بناکر کارلوس براتھویٹ کا نشانہ بنے۔ 110 پر انگلینڈ کی پانچویں وکٹ گر گئی جب بین سٹوکس 13 رنز بنانے کے بعد براوو کی گیند پر سمنز کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے، اسی اوور میں براوو نے معین علی کو کھاتہ کھولے بغیر پویلین واپس بھیج دیا۔

جو روٹ نے 54 رنز کی دلکش اننگز کھیلی، ڈیوڈ ولی 21 اور لیم پلنکٹ 4 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ کرس جورڈن 12 اور عادل راشد چار رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ رہے۔ اس طرح انگلینڈ نے مقررہ 20 اوورز میں 9 وکٹوں کے نقصان پر 155 رنز بنائے۔ کارلوس براتھویٹ اور ڈوئن براوو نے تین، تین جبکہ سیموئل بدری نے دو اور اینڈرے رسل نے ایک وکٹ حاصل کی۔ جواب میں ویسٹ انڈیز نے ہدف 19.4 اوورز میں 6 وکٹوں کے نقصان پر حاصل کر لیا، ایک موقع پر ویسٹ انڈیز کے تین کھلاڑی 11 کے مجموعی سکور پر پویلین واپس لوٹ چکے تھے، کرس گیل اور جونسن چارلس نے اننگز کا آغاز کیا تو پارٹ ٹائم بولر جو روٹ نے پہلے چارلس کو ایک اور پھر کرس گیل کو چار رنز پر پویلین واپس بھیج دیا جس کے بعد سیمی فائنل کے ہیرو لینڈل سمنز بیٹنگ کیلئے آئے لیکن ڈیوڈ ولی نے انہیں بھی صفر پر آؤٹ کرکے ویسٹ انڈیز کی مشکلات میں اضافہ کر دیا، مارلن سیموئل اور ڈوئن براوو نے چوتھی وکٹ میں 75 رنز کی شراکت قائم کرکے سکور 86 تک پہنچا دیا، براوو 25 رنز بناکر عادل راشد کی گیند پر کیچ آؤٹ ہوگئے۔

اینڈرے رسل اور ڈیرن سیمی اپنا روایتی کھیل پیش نہ کر سکے، ڈیوڈ ولی نے ایک ہی اوور میں دونوں بلے بازوں کو پویلین واپس بھیج دیا، رسل ایک اور سیمی دو رنز بنا سکے۔ سیموئل نے ایک اینڈ سے عمدہ بیٹنگ کا سلسہ جاری رکھا اور 19 اوورز میں ٹیم کا سکور 137 تک پہنچا دیا، آخری اوور میں ویسٹ انڈیز کو جیت کیلئے 19 رنز درکار تھے، کارلوس براتھویٹ نے بین سٹوکس کو پہلی چار گیندوں پر مسلسل چار چھکے لگا کر انگلینڈ سے فتح چھین لی۔ براتھویٹ نے 10 گیندوں پر34 رنز بنائے جبکہ مارلن سیموئلز نے 66 گیندوں پر 85 رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیلی۔ ڈیوڈ ولی نے تین اور جو روٹ نے دو وکٹیں حاصل کیں۔ واضح رہے کہ ویسٹ انڈیز نے اس سے قبل 2012 میں سری لنکا کو شکست دے کر ٹرافی اپنے نام کی تھی۔