خیبر پختونخوا،آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں جاری شدید بارشوں سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد65ہوگئی ‘ لینڈ سلائیڈنگ سے راستے بند ‘سینکڑوں گھر متاثر

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 4 اپریل 2016 11:44

خیبر پختونخوا،آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں جاری شدید بارشوں سے ہلاک ..

پشاور(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔04اپریل۔2016ء) خیبر پختونخوا،آزادکشمیر اور گلگت بلتستان میں جاری شدید بارشوں کے نتیجے میں اب تک65 افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے ہیں۔مختلف مقامات پر لینڈ سلائیڈنگ سے راستے بند ہونے سے کئی مقامات پر مسافر پھنس گئے ہیں شانگلہ میں 40 سے زیادہ گھر جزوی یا مکمل طور پر تباہ ہوئے ہیں جبکہ کوز کانا میں چار گاڑیاں بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئی ہیں۔

بارشوں کے اس سلسلے میں آئندہ 24 گھنٹے تک کمی آنے کی پیشن گوئی کی گئی ہے۔حکام کے مطابق حالیہ شدید بارشو ں سے شانگلہ میں 15 اور سوات میں چھ ، چلاس میں چار، تانگیر میں پانچ، تھور، دیر، ،چارسدہ، ملاکنڈ اور مانسہرہ میں ایک ایک، چترال میں دو، کوہستان میں 12، بٹ گرام اور بنوں میں دو دو ، جبکہ وادی نیلم کے علاقے میں آٹھ ہلاکتیں ہوئی ہیں۔

(جاری ہے)

30 سے زائد افراد زخمیوں کو قریبی ہسپتالوں میں منتقل کردیاگیا ہے۔

سوات میں پولیس کے مطابق تحصیل کبل کے علاقے توتانو بانڈی میں خاتون بچی سمیت سیلابی ریلے میں بہہ گئی جبکہ دکوڑک میں بھی ایک شخص پانی کے تیز بہاو¿ کی نظر ہوا، بنجوٹ میں آسمانی بجلی گرنے سے چھ سالا بچہ ہلاک ہوا جبکہ مٹہ اور پرونہ میں بھی دو بچے ہلاک ہوئے کالام میں لینڈ سلائیڈنگ سے رابطہ سڑک بند ہوگئی ہے۔ضلع شانگلہ میں پولیس کے مطابق علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ سے 40 سے زائد گھر وں کو نقصان پہنچا ہے جسمیں 15 افراد ہلاک جبکہ پانچ زخمی ہوگئے ہیں ہلاک و زخمی ہونے والوں کو ضلعی ہسپتال الپوری منتقل کیاگیا شانگلہ میں شدید بارشوں سے مختلف مقامات پر سلائیڈنگ سے راستے بند ہوگئے ہیں جبکہ برساتی نالوں میں طغیانی سے چار گاڑیاں اور متعدد پن بجلی گھر تباہ ہوگئے ہیں۔

ملاکنڈ، چارسدہ، مانسہرہ اور دیر میں بھی مکانات کی چھتیں گرنے سے دو بچوں سمیت چار افراد ہلاک ہوگئے ہیں، بنوں اور بٹگرام میں بھی چار افراد ہلاک ہوئے سوات کے علاقے بحرین میں دریا میں طغیانی کے باعث رابطہ پل بہہ جانے سے مقامی لوگوں کو مشلکات کا سامنا ہے جبکہ دریا سوات میں اونچے درجے کا سیلاب ہے چترال کے علاقے گرم چشمہ میں دو افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ تورکہو روڈ شوچ کے مقام پر لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سےآمد ورفت ممکن نہیں رہی۔

کوہستان کے مقامی شخص حفیظ الرحمان نے بی بی سی کو بتایا کہ کندیا کا ایک شخص سیلابی ریلے میں بہہ گیا ہے کیال میں ایک، پٹن کے علاقے پالس میں آسمانی بجلی گرنے سے چار، جالکوٹ میں مکان گرنے سے دو بہن بھائی ہلاک ہوئے جبکہ علاقہ کندیا کو جانے والی سڑک سیلابی ریلے میں بہہ جانے سے ہزاروں لوگ محصور ہوگئے ہیں۔گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں 11 افراد ہلاک ہوئے دیامر کے علاقے تابگیر میں چھت گرنے سے پانچ افراد ہلاک ہوئے جبکہ چلاس میں مکان کی چھت گرنے سے چار افراد ہلاک جبکہ تین خواتین زخمی ہوئیں پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں باپ اور تین بچے شامل ہیں ہلاک و زخمی ہونے والوں کو مقامی لوگوں نے ملبے سے نکال کر قریبی ہسپتال منتقل کردیا تھور میں بھی ایک شخص ہلاک ہوا ہے ، لینڈ سلائیڈنگ کے باعث شہراہ قراقرم ہربن نالا اور دیگر نو مقامات پر بند ہوگئی ہے جس سے کئی مسافر گاڑیاں پھنس گئی ہیں۔

پولیس حکام کے مطابق وادی نیلم کے علاقے شاہدرہ کے قریب سرگن میں لینڈ سلائیڈنگ سے آٹھ افراد ہلاک ہوگئے ہیں جبکہ ملبے سے آٹھ زخمیوں کو نکالا گیا ہے پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں ایک ہی خاندان کے پانچ بچے بھی شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :