اپنی پوری سیاسی زندگی میں آج پہلی بار ذاتی حوالے سے کچھ کہنے کیلئے آپ کی خدمت میں حاضر ہوا ہوں، وزیراعظم محمد نواز شریف

منگل 5 اپریل 2016 22:51

اسلام آباد ۔ 5 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔05 اپریل۔2016ء) وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ میں اپنی پوری سیاسی زندگی میں آج پہلی بار ذاتی حوالے سے کچھ کہنے کیلئے آپ کی خدمت میں حاضر ہوا ہوں۔منگل کو قوم سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ اپنے سیاسی مقاصد کیلئے مجھے اور میرے خاندان کو نشانہ بنا رہے ہیں،25 سالوں سے بار بار دہرائے جانے والے الزامات کو ایک بار پھر میڈیا پر اچھالا جا رہا ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ قیام پاکستان سے کئی سال قبل میرے والد صاحب نے لاہور سے کاروبار کا آغاز کیا اور اتفاق فاؤنڈری کی بنیاد ڈالی، یہ صنعتی ادارہ ہزاروں خاندانوں کو روزگار کی فراہمی کا ذریعہ بن چکا تھا اور قومی خزانے میں ٹیکسوں کی صورت اپنا حصہ ڈال رہا تھا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ 16 دسمبر 1971ء کو مشرقی پاکستان میں قائم اتفاق فاؤنڈریز سقوط ڈھاکہ کی نذر ہو گئی، 2 جنوری 1972ء کو ذوالفقار علی بھٹو کی حکومت نے لاہور میں قائم ہماری اتفاق فاؤنڈریز پر بھی قبضہ کر لیا جو اس وقت مغربی پاکستان میں سٹیل اور مشینری کی سب سے بڑی صنعت بن چکی تھی۔

یوں 1936ء سے ہمارے بزرگوں کی محنت، سرمایہ کاری اور جمع پونجی ایک لمحے میں ختم کر دی گئی۔ یہ ظلم و زیادتی ہمارے والد مرحوم کے عزم و حوصلہ میں کوئی کمزوری پیدا نہ کرسکی، کوئی لمحہ ضائع کیے بغیر انہوں نے اللہ کا نام لے کر ایک بار پھر کمر باندھی اور بھٹو دور ہی میں 18 ماہ کے اندرا ندر 6 نئی فیکٹریاں قائم کرلیں۔ یہ وطن کی مٹی سے محبت ، لگن ، عزم اور ہمت کی ایک ایسی روشن داستان ہے جس کی مثال کم ہی ملے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ اتفاق فاؤنڈریز جولائی 1979ء میں ہمیں کھنڈرات کی شکل میں واپس ملی، ہمارے والد نے تباہ شدہ مالی حالت والے اس اجڑے ہوئے ڈھانچے کو دوبارہ ایک جاندار صنعتی ادارے کی شکل دی۔ وزیراعظم نے کہا کہ 1999ء میں جمہوری حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد 14 ماہ تک ہمیں جیلوں میں ڈالے رکھا گیا اور ہمارے کاروبار کو ایک بار پھر تباہ کردیا گیا، یہاں تک کہ ماڈل ٹاؤن میں ہمارا آبائی گھر بھی چھین لیا گیا۔

متعلقہ عنوان :