Live Updates

پاناما لیکس میں وزیراعظم نواز شریف، حسن نواز، حسین نواز اور مریم نواز پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا، پاکستان میں اطلاعات کی بنیاد پر الزام تراشی کی گئی، جھوٹ بولا گیا اور کیچڑ اچھالا گیا، ہم نے اخلاقی ذمہ داری سمجھتے ہوئے ایک کمیشن بنا دیا ہے، ہمارا دامن صاف ہے،ہم پر الزام لگانے والے کمیشن میں جا کر اپنی بات ثابت کریں،ملکی حالات میں واضح بہتری پر مخالفین پریشان ہیں، توانائی، معیشت اور امن و امان میں بہتری نے مخالفین کو پریشان کیا، ،عمران خان خود آف شور کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرتے رہے ہیں جنہیں اس حقیقت کا اعتراف کرنا چاہئے،آئس لینڈ کے وزیراعظم کے بارے میں الزام لگا، وزیراعظم نواز شریف کے بارے میں نہیں

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کی مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس

بدھ 6 اپریل 2016 22:31

اسلام آباد ۔ 6 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔06 اپریل۔2016ء) وفاقی وزیر اطلاعات، نشریات و قومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ قوم وزیراعظم نواز شریف پر بھرپور اعتماد کا اظہار کرتی ہے، پاناما لیکس میں وزیراعظم نواز شریف، حسن نواز، حسین نواز اور مریم نواز پر کوئی الزام نہیں لگایا گیا، پاکستان میں اطلاعات کی بنیاد پر الزام تراشی کی گئی، جھوٹ بولا گیا اور کیچڑ اچھالا گیا، ہم نے اخلاقی ذمہ داری سمجھتے ہوئے ایک کمیشن بنا دیا ہے، ہمارا دامن صاف ہے، ہم پر الزام لگانے والے کمیشن میں جا کر اپنی بات ثابت کریں،ملکی حالات میں واضح بہتری پر مخالفین پریشان ہیں۔

توانائی، معیشت اور امن و امان میں بہتری نے مخالفین کو پریشان کیا، عمران خان خود آف شور کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرتے رہے ہیں جنہیں اس حقیقت کا اعتراف کرنا چاہئے اور ہم پر الزام تراشی سے گریز کرنا چاہئے۔

(جاری ہے)

آئس لینڈ کے وزیراعظم کے بارے میں الزام لگا، وزیراعظم نواز شریف کے بارے میں نہیں۔ بدھ کو یہاں مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 2018ء کے انتخابات میں عمران خان سے جھوٹے الزامات کا جواب مانگیں گے۔

پاکستان کے عوام سے کہیں گے کہ وہ عمران کو ووٹ آؤٹ کر دیں اور عمران خان کو ووٹ کے ذریعے ناک آؤٹ کر دیں گے۔ انہیں عبرتناک شکست دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں شجرکاری مہم کے دوران گھپلے ہوئے، بدعنوانیاں اور بے قاعدگیاں ہوئیں، ہم عمران خان کے الزامات جمع کر رہے ہیں، آئندہ انتخابات میں ان کا احتساب کریں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ الزامات کا زیادہ تر نشانہ وزیراعظم کو بنایا گیا اس لئے ہم آپ کی خدمت میں حاضر ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ نندی پور اور میٹرو پر تنقید کو ہم نے جھوٹ ثابت کیا۔ انہوں نے کہا کہ ملکی حالات میں واضح بہتری پر مخالفین پریشان ہیں۔ توانائی، معیشت اور امن و امان میں بہتری نے مخالفین کو پریشان کیا، ملک میں مہنگائی میں کمی آئی، پٹرول، ڈیزل اور بجلی کی قیمتوں میں کمی ہوئی۔ ہمارے خلاف جھوٹ بولنے والوں کو کمیشن بننے کی توقع نہیں تھی۔

پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا پر جھوٹ کی بھرمار کی جو 2018ء کے انتخابات قریب آنے پر پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف نے دہشت گردی اور لوڈ شیڈنگ کے خاتمہ کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے ، معاشی تنزلی روک دی۔ ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح میں اضافہ کیا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ حکومت کو 2018ء تک اور انتخابات کے بعد اگلے پانچ سال تک بھی کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔

جوڈیشل کمیشن بننے سے مخالفین کا جھوٹ بے نقاب ہو گیا ہے۔ عمران خان کے پاس آئندہ عام انتخابات میں عوام کو بتانے کے لئے کچھ نہیں جو حکومت کی مختلف شعبوں میں کامیابیوں سے خائف ہیں۔ کمیشن بننے سے جھوٹے الزامات کا قلع قمع ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کو معلوم ہے کہ ان کا کہا جھوٹ ہوتا ہے اور انہیں یہ بھی معلوم ہے کہ ہم جو کہتے ہیں وہ سچ ہے۔

عمران خان نے بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کا اب تک کوئی جواب نہیں دیا۔ عمران خان نے شوکت خانم ہسپتال کے عطیات کی رقم پراپرٹی کے کاروبار کے لئے استعمال کی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے یہ بھی کہا تھا کہ وہ بنی گالا کا اپنا گھر بیچ کر شوکت خانم ہسپتال کا نقصان پورا کریں گے تاہم ابھی تک عمران خان نے ایسا نہیں کیا، وہ کب اپنا گھر فروخت کریں گے۔

عمران خان نے آج تک ہمارے کسی سوال کا جواب نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پر الزام لگانے والے کمیشن میں جا کر اپنی بات ثابت کریں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے اندر احتساب کا نظام موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاناما لیکس صرف پاکستان پر مرکوز نہیں، اس میں الزامات نہیں لگائے گئے صرف معلومات دی گئی ہیں۔ پاکستان میں ہمارے سیاسی مخالفین کے پاس کوئی ایشو نہیں اور وہ ایسے موقع کو اپنے مفاد کے لئے استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان خود آف شور کمپنیوں میں سرمایہ کاری کرتے رہے ہیں جنہیں اس حقیقت کا اعتراف کرنا چاہئے اور ہم پر الزام تراشی سے گریز کرنا چاہئے۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات