ایران ،سابق صدر احمدی نژاد کی سیاست میں واپسی پر عوام سراپا احتجاج

جمعرات 7 اپریل 2016 15:19

تہران (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔07 اپریل۔2016ء ) ایران میں سابق صدر احمد ی نژاد کی سیاست میں واپسی کے خلاف عوام سراپا احتجاج بن گئے ۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق ایران کے شمالی صوبے مازندران میں عوام نے سابق صدر محمود احمدی نژاد کی سیاسی میدان میں واپسی کے خلاف احتجاجی مہم شروع کر دی ہے۔ نژاد کو صوبے کے وسطی شہر آمل کا دورہ کرنا ہے جہاں وہ شام میں ایرانی پاسداران انقلاب کے کئی کمانڈروں اور ارکان کی ہلاکت کی یاد میں ہونے والی تقریب سے خطاب کریں گے۔

اس احتجاجی مہم کو”ہم احمدی نژاد کے دور کے مشکل سال نہیں بھولیں گے“کا نام دیا گیا ہے۔ادھر احمدی نژاد کے قریب سمجھی جانے والی ایک ویب سائٹ "دولت بہار" نے اس عوامی مہم پر دستخط کرنے والوں پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انہیں "اخلاقی فساد پھیلانے والا" قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

سابق ایرانی صدر محمد احمدی نژاد کے نزدیک سمجھی جانے والی ویب سائٹوں نے گزشتہ ماہ اعلان کیا تھا کہ نژاد 2017 میں ہونے والے آئندہ صدارتی انتخابات میں موجودہ صدر حسن روحانی کے مقابل حصہ لیں گے۔

2009 میں ملک کے سخت گیر ٹولے اور پاسدارن انقلاب کی سپورٹ سے احمدی نژاد کی دوسری مرتبہ کامیابی پر ایران میں وسیع پیمانے پر احتجاجی سلسلہ شروع ہوگیا تھا جس کو "سبز انتفاضہ" کا نام دیا گیا۔ احتجاج کرنے والوں کا موقف تھا کہ نژاد نے جعل سازی کے ذریعے اپنے حریفوں مہدی کروبی اور میرحسین موسوی کے خلاف ووٹ حاصل کیے۔ احتجاجی مہم کی قیادت بھی ان ہی دونوں شخصیات نے کی۔

متعلقہ عنوان :