Live Updates

عمران خان نے وزیر اعظم نواز شریف سے استعفے کا مطالبہ کر دیا، وزیر اعظم نواز شریف کی بھی دو آف شور کمپنیاں ہیں‌جو چھپائی گئی ہیں، حکمران ہزاروں‌روپے کا ٹیکس دے کر اربوں روپے کے مالک کیسے بن گئے؟ قوم کو چاہئیے کہ اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے کھڑے ہوں، ملک کے لیے یہی فیصلہ کن مرحلہ ہے، پانامہ لیکس پر چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن قائم کی جائے، بصورت دیگر احتجاجی مہم چلا کر روئے ونڈ پر دھرنا دیں‌گے، 24 اپریل کو پاکستان تحریک انصاف کے یوم تاسیس کے موقع پر آئندہ کے لائحہ عمل سے آگاہ کروں گا۔ پی ٹی آئی چئیر مین عمران خان

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین اتوار 10 اپریل 2016 19:07

عمران خان نے وزیر اعظم نواز شریف سے استعفے کا مطالبہ کر دیا، وزیر اعظم ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔10 اپریل 2016ء) : پی ٹی آئی چئیر مین عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پانامہ لیکس نے پوری دنیا میں ہلچل مچا دی ہے، بیرون ممالک میں پانامہ لیکس کے بعد حکمرانوں کے خلاف تحقیقات کا آغاز ہونے کے ساتھ ساتھ ان سے استعفوں کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے، عمران خان نے کہا کہ میں وزیر اعظم نواز شریف کو پوری قوم کی جانب سے کہتا ہوں کہ آپ اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں کیونکہ آپ کے پاس اب حکمران رہنے کا کوئی اخلاقی جواز موجود نہیں ہے۔

اور مزید یہ کہ آپ کس منہ سے عوام سے ٹیکس کا مطالبہ کریں گے؟ عمران خان نے اپنی کانفرنس میں حسن نواز کے لندن میں موجود گھر کی تصویر دکھاتے ہوئے بتایا کہ یہ گھر آٹھ سو کروڑ روپے کا گھر ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں حیران ہوں کہ میاں صاحب نے ہزاروں روپے میں ٹیکس دے کر اربوں روپے کی جائیداد کیسے بنا لی؟ حکمرانوں کے ٹیکس کی قیمت دیکھیں اور ان کے رہن سہن کا طریقہ دیکھیں۔

(جاری ہے)

ملک بھر میں بیروزگاروں کی ایک فوج ہے ، ملک میں غریب لوگ مر رہے ہیں۔لوگوں کو نہ پینے کا صاف پانی میسر ہے نہ انصاف ۔ قرض پر قرض لیا جا رہا ہے اگر ملک کا دیوالیہ ہو گیا تو کیا ہوگا؟ڈھائی کروڑ بچے اسکول نہیں جاتے بڑے ہو کر کیا کریں گے؟ عمران خان نے چیف جسٹس کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیشن کا مطالبہ کر دیا انہوں نے کہا کہ کمیشن میں وائٹ کالر کرائم کے ماہرین بٹھائیں اور بیرون ملک سے ایک آڈٹ فرم کو ہائیر کیا جایئے جو اس طرح کے جرائم کی تحقیقات کرتے ہیں۔

عمران خا ن نے ایک مرتبہ پھر رائے ونڈ کے گھیراﺅ کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم سب نے اللہ کو جواب دینا ہے۔لہذٰا ہم سب رائے ونڈ کے گرد دھرنا دیں گے۔انہوں نے اعلان کیا کہ چوبیس اپریل کو پاکستان تحریک انصاف کے یوم تاسیس کے موقع پر میں اپنے آئندہ لائحہ عمل سے آگاہ کروں گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم پی ٹی آئی کی سالگرہ کو اسلام آباد میں منائیں گے تب تک ہم حکومت کو وقت دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ظلم کا نطام نہیں چلے گا ہمیں عدل و انصاف چاہئیے ۔ کپتان نے قوم سے کہا کہ ہم نے ہی انصاف کی جنگ لڑ کر اپنے حقو ق کا تحفظ کرنا ہے۔ اپنی قوم سے وعدہ کرتا ہوں کہ پیچھے نہیں ہٹوں گا۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ دھرنے میں حادثہ ہو گیا اور ہم پیچھے ہٹ گئے ۔ انہوں نے احتجاجی تحریک چلانے کا اعلان کرتے ہوئے مزید کہا کہ میں قوم سے وعدہ کرتا ہوں کہ اب ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

اس لیے خطاب کر رہا ہوں کیونکہ یہ پاکستانی قوم کی زندگیوں میں ایک فیصلہ کن مرحلہ ہے ۔ اس وقت جدوجہد نہ کی گئی تو یہ تباہی کیجانب گامزن ہو جائے گا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ بین االاقوامی سطح پر سابق اور موجودہ حکمرانوں سمیت کئی افراد جنہوں نے اپنا پیسہ پانامہ کے ذریعے آف شور کمپنیوں کی شکل میں چھپایا ہوا تھا کھل کر سامنے آ گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اللہ کی طرف سے ہے ، حکمرانوں کی جانب سے با رہا کہا جا رہا ہے کہ یہ پی ٹی آئی سازش ہے اور پی ٹی آئی حکومت گرانے کی کوشش کر رہی ہے۔لیکن مجھے ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اللہ کو پاکستانی قوم پر ترس آ گیا ہے ۔ امپائر کی انگلی اوپر جا چکی ہے، اللہ نے سو موٹو ایکشن لے لیا ہے ۔ اب ہم سب کو مل کر پاکستان کو بچانا ہے۔ ہمیں قائد اعظم اور علامہ اقبال کا پاکستان بنانے کے لیے متحد ہونا ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ آئس لینڈ میں پانامہ لیکس پر ایک خبر نکلنے پر عوام نے سڑکوں پر آکر حکمران کے احتساب کا فیصلہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے آئین اور جمہوریت کی حفاظت کرنی ہے اگر ہمیں اسے وہ ملک بنانا ہے جو بننا چاہئیے تھا تو ہمیں یہ سب کرنا ہو گا، عمران خان نے کہا کہ یہی جہاد ہے کہ ہم ظلم کے خلاف کھڑے ہوں اور یہی آئس لینڈ کے لوگوں نے بھئی کیا جنہوں نے حکمران کے خلاف اور اپنے حقوق کے حق میں کھڑے ہونے کا فیصلہ کیا۔

پانامہ کے یہ تمام انکشافات ثابت کرتے ہیں کہ ملک تباہی کی جانب جا رہا ہے جس کی وجہ ہمارا چپ رہنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان انکشافات کے بعد دنیا بھر میں ایک ہلچل مچ گئی ہے۔ بھارتی صدر نے پانامہ لیکس پر اعلیٰ سطح کی کمیٹی بنائی اورپچیس اپریل تک تمام نام طلب کر لیے ہیں ج میں تمام تفصیلات سے آگاہ کرنے کی ہدایات کی گئی ہیں ۔ وزیر اعظم نواز شریف نے پی ٹی وی پر آ کر اپنے خاندان پر بات کر کے عوام کو گمراہ کرنے اور مظلوم بننے کی کوشش کی ہے۔

پی ٹی وی پر خطاب کی اجازت نہ ملنے پر انہوں نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ میں ملک کی دوسری بڑی جماعت کا چئیر مین ہوں اس حوالے سےپی ٹی وی پر خطاب کے لیے مجھے اجازت ملنی چاہئیے تھی، ۔ اپوزیشن کاکام ہے کہ عوام کا پیسہ غلط جگہ لگانے پر حکومت سے سوال کرے۔سب سے شرمناک بات یہ ہے کہ پی ٹی وی نے حکومت کے وزیروں کو موقع دیا۔ انہوں نے وہاں جا کر مجھ ہی پر حملہ کیا اور شوکت خانم کو نشانہ بنایا اور شوکت خانم میں کرپشن کا تاثر دیا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ شوکت خانم اسپتال کا سالانہ بجٹ آٹھ کروڑ روپے ہے جس کے بارے میں کہا گیا کہ سرمایہ کاری ڈوب گئی ہے۔لوگوں سے شوکت خانم اسپتال سے متعلق جھوٹ بولا گیا، جس کے تحت اپنی کرپشن بچانے کے لیے ایک فلاحی ادارے کو نشانہ بنایا گیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ آئس لینڈ کے وزیر اعظم کو ان کی اپنی پارٹی نے مستعفی ہونے کا مشورہ دیا ، میرا ن لیگ سے یہ سوال ہے کہ انہوں نے اللہ کو جواب دینا ہے یا نواز شریف کو؟ کپتان نے کہا کہ نواز لیگ کا ایک وزیر مولا جٹ کی طرح تقریر کرتا ہے ، یہ حکومت ہے یا بلیک میلرز؟ عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈیوڈ کیمرون نے محض چالیس لاکھ کی سرمایہ کاری کی اور ٹیکس نہیں دیا تب بھی ان سے استعفے کا مطالبہ کیا جا رہا ہے اور ان کی رہائش گاہ کے باہر مظاہرئے کیے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے میڈیا کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے خود ہی تفتیش کر کے نواز خاندان کے جھوٹ پکڑے۔

انہوں نے انکشاف کیا کہ میاں صاحب کے نام پر بھی دو کمپنیاں ہیںجو ابھی تک کسی کو نہیں بتایا گیا۔ وزیر اعظم،نواز شریف پرپانچ الزامات ہیں، جن میں سے ایک منی لانڈرنگ سمیت کرپشن، ٹیکس چوری شامل ہیں۔ میاں صاحب نے اپنے بیٹے سے بیس کروڑ روپے بھی منگوائے۔ کیا نیب اور ایف آئی اے نے کچھ نہیں کرنا؟؟ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نے الیکشن کمیشن کو اثاثے درست ڈکلئیر نہیں کیے۔

وزیر اعظم نواز شریف کے لیئے منی لانڈرنگ کرنے والے شخص کو اسٹیٹ بنک میں ڈپٹی ہیڈ کی نمایاں پوزیشن حاصل ہے۔ان کی مدد کرنے والے شخص اسحاق ڈار کو ملک کا وزیر خزانہ بنا دیا گیا۔نجم سیٹھی کو بھی الیکشن فکسنگ پر پی سی بی کا ہیڈ بنا کر تحفہ دیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب کی اخلاقی قوت ختم ہو چکی ہے، ان کے پاس حکمرانی اور اخلاقی جواز ختم ہو چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیکس اکٹھا کرنا اور کرپشن پر قابو پانا اس ملک کو بہتری کی جانب گامزن کر سکتا ہے۔ وزیر اعظم نے ساٹھ ارب روپے بیرون ملک دوروں پر خرچ کر دئے جبکہ پاکستان میں پیسہ ہی موجود نہیں ہے۔نیب کے مطابق پاکستان میں چار ہزار ارب روپے کی سالانہ کرپشن ہوتی ہے۔ جبکہ گذشتہ دس سالوں میں پاکستان پر قرضے کی قیمت روزانہ کے چھ ارب روپے ہیں لیکن میرا سوال یہ ہے کہ کون یہ قرضہ واپس کرے گا؟ اسحاق ڈار کا خود دبئی میں ایک ارب روپے کا گھر ہے۔

کپتان نے بتایا کہ دبئی لینڈ رجسٹری کے مطابق دبئی میں پاکستانیوں نے ساڑھے سات ارب ڈالر کی پراپرٹی لے رکھی ہے۔ وہ رقم واپس کون لائے گا، انہوں نے کہا کہ اگر پاکستانیوں کا پیسہ ملک میں واپس آ جائے تو ملک کے حالات میں نمایاں بہتری آ سکتی ہے۔ عمران خان نے عوام سے اپیل کی کہ وہ اپنے حقوق کے تحفظ اور انصاف کی فراہمی کے لیے ان کا ساتھ دیں، کپتان نے قوم سے وعدہ کیا کہ اب وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات