Live Updates

عمران خان نے اپنے خطاب میں کوئی نئی بات نہیں کی صرف قوم سے خطاب کرنے کی بچگانہ خواہش پوری کی، عمران خان کے اپنے معاملات درست نہیں اور وہ دوسروں پر انگلیاں اٹھاتے ہیں، ان اپنا کوئی کاروبار نہیں وہ جہازوں میں کیسے سفر کرتے ہیں، عمران خان دوسروں کیلئے جو گڑھا کھودتے ہیں اس میں خود ہی گر جاتے ہیں، وہ دوسروں کو اسلامی تعلیمات کا حوالہ دیتے ہیں مگر مزدوروں کی اجرت نہیں دیتے، پانامہ پیپرز میں کہیں نہیں لکھا کہ نواز شریف کے بچوں نے کوئی غیر قانونی کام کیا ہے، ان کا خاندان 1936ء سے کاروبار میں ہے انہیں قانون توڑنے کی ضرورت نہیں ، وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کی نجی ٹی وی چینلز سے گفتگو

اتوار 10 اپریل 2016 23:53

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 10اپریل۔2016ء) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ عمران خان نے اپنے خطاب میں کوئی نئی بات نہیں کی صرف قوم سے خطاب کرنے کی بچگانہ خواہش پوری کی، عمران خان کے اپنے معاملات درست نہیں اور وہ دوسروں پر انگلیاں اٹھاتے ہیں، ان اپنا کوئی کاروبار نہیں وہ جہازوں میں کیسے سفر کرتے ہیں، عمران خان دوسروں کیلئے جو گڑھا کھودتے ہیں اس میں خود ہی گر جاتے ہیں، وہ دوسروں کو اسلامی تعلیمات کا حوالہ دیتے ہیں مگر مزدوروں کی اجرت نہیں دیتے، پانامہ پیپرز میں کہیں نہیں لکھا کہ نواز شریف کے بچوں نے کوئی غیر قانونی کام کیا ہے، ان کا خاندان 1936ء سے کاروبار میں ہے انہیں قانون توڑنے کی ضرورت نہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے عمران خان کے قوم سے خطاب کے بعد مختلف ٹی وی چینلز سے گفتگو کرتے ہو ئے کیا ۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کی ساری باتیں پرانی تھیں جو گذشتہ کئی سالوں سے کر رہے ہیں، عمران خان اسلامی تعلیمات کا حوالہ دے رہے تھے مگر سب سے پہلے اسلامی تعلیمات پر خود عمل کرتے ہوئے دیگوں، ٹینٹ والوں اور مزدوروں کو ان کی مزدوری ادا کریں کیونکہ اسلامی تعلیمات کے مطابق مزدور کو اس کی مزدوری پسینہ خشک ہونے سے قبل ہی ادا کرنی چاہئے، اس کے برعکس مزدوروں کا خون خشک ہو چکا ہے مگر ان کو عمران خان نے معاوضہ ادا نہیں کیا۔

وفاقی وزیر سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ عمران خان کے منہ میں رام رام اور بغل میں ہمیشہ چھری ہوتی ہے، وہ روزانہ بچگانہ باتیں کرتے ہیں اور ان باتوں کو سنجیدہ نہیں لینا چاہئے۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کا دھرنا ون، پلان اے، پلان بی اور پلان سی بھی قوم دیکھ چکی ہے اور ان کا دھرنا ٹو بھی دیکھ لیں گے۔ عمران خان کی اپوزیشن کو ساتھ ملانے کی بات پر تبصرہ کرتے ہوئے سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ اس وقت تک اپوزیشن کی کوئی بھی جماعت عمران خان کے ساتھ جانے کو تیار نہیں ہے۔

عمران کے چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن کے مطالبہ پر وفاقی وزیر نے کہا کہ پہلے بھی چیف جسٹس کی سربراہی میں کمیشن نے الزامات کی تحقیقات کی تھی مگر عمران خان کے منہ میں دو زبانیں ہیں کیونکہ وہ ایک زبان سے چیف جسٹس کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن بنانے کی بات کرتے ہیں اور دوسری زبان سے ان کے فیصلوں کو تسلیم نہیں کرتے۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ کا کمیشن بنا بھی دیں تو عمران خان ان کی باتوں کو رد کریں گے اور نتیجہ تسلیم نہیں کریں گے، خان صاحب کو راضی کرنے کیلئے ایسا کمیشن ہو سکتا ہے جن کے سربراہ وہ خود ہوں کیونکہ عمران خان خود ہی مدعی، خود ہی منصف اور خود ہی سزا سنانے کی خواہش رکھتے ہیں، عمران خان نے صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دینے سے انکار اور وضاحتیں پیش کرنے سے گریز کیا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ عمران خان کی بچگانہ باتوں کو سنجیدہ نہیں لینا چاہئے، قوم سے خطاب کرنے کی ان کی بچگانہ خواہش تھی جو اس نے پوری کی۔انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف کا خاندان 1936 سے کاروبار کررہا ہے جبکہ عمران خان کا اپنا کوئی کاروبار نہیں ہے وہ جہازوں میں کیسے سفر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس میں ہر کوئی مجرم نہیں اور اس کے پیپرز میں یہ نہیں لکھا کہ نواز شریف کے بچوں نے غیر قانونی کام کیا ، پانامہ لیکس میں صرف اکاؤنٹس کی معلومات دی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان چندوں کا حساب کتاب الیکشن کمیشن کیوں نہیں دیتے جو اربوں کے حساب سے لیتے رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ عمران خان خود کہہ چکے ہیں کہ انہیں پوری دنیا سے فنڈز ملتے ہیں، الیکشن کمیشن میں عمران خان کے خلاف فنڈز میں خورد برد کا مقدمہ چل رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شوکت خانم کے فنڈز پر انگلیاں اٹھ رہی ہیں۔ قبل ازیں عمران خان کے قوم سے خطاب سے پہلے اپنے ایک بیان میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے سوالات پوچھتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا کہ عمران خان نئی دھرنا سازش سے پہلے اپنی سابقہ دھرنا سازش میں لگائے گئے جھوٹے الزامات پر قوم سے کب معافی مانگیں گے؟ یہ وہ الزامات تھے جنہیں سابق چیف جسٹس آف پاکستان بھی غلط قرار دے چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سابقہ دھرنا سازش سے پاکستان کو اربوں روپے کا نقصان پہنچانے پر عمران خان کب معافی مانگیں گے؟ انہوں نے کہا کہ عظیم دوست چین کے صدر کا دورہ ملتوی کرانے اور پاکستان کا وقار مجروح کرانے پر کب معافی مانگیں گے؟۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا عمران خان پی ٹی وی پر حملہ کرنے والے مجرموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے قانون کی مدد کریں گے؟ انہوں نے سوال کیا کہ عمران خان کے پی کے میں ڈی آئی خان جیل سے دہشت گردوں کے فرار پر قوم سے کب معافی مانگیں گے؟ عمران خان پی ٹی آئی کو ملنے والی غیرملکی امداد کا آڈٹ کب کرائیں گے؟

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات