Live Updates

کسی کو اسلام آباد میں‌ڈی چوک یا ایف نائن پارک میں‌ جلسے یا سیاسی اجتماع کی اجازت نہیں‌دی جائے گی،یہ آزادی اظہار کا نہیں اسلام آباد کے حساس علاقوں کی سکیورٹی کامسئلہ ہے ،حکومتی رٹ ہر صورت قائم ہو گی،سینٹ میں اپوزیشن لیڈر کو سرے محل پربات شروع کر نی چاہیے تھی ،(ن)لیگ پر الزامات لگانے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں،جلسے کے معاملے پر عمران خان سے ملاقات کے لے بھی تیار ہوں، پانامہ لیکس پر تحقیقاتی کمیٹی کے لیے ایف آئی اے کے افسر کا انتخاب عمران خان پر چھوڑتا ہوں،شعیب سڈل ایف آئی اے کے افسر نہیں،حکومت اوراپوزیشن ملکر اخلاقیات کمیٹی بنائیں۔ وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کی پریس کانفرنس

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 11 اپریل 2016 17:35

کسی کو اسلام آباد میں‌ڈی چوک یا ایف نائن پارک میں‌ جلسے یا سیاسی اجتماع ..

اسلام آباد (اُردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔11 اپریل 2016ء) :وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے سیاسی جماعتوں کو ڈی چوک اور ایف نائن پارک میں جلسے کی اجازت نہ دینے پر خبردارکرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ آزادی اظہار کا نہیں اسلام آباد کے حساس علاقوں کی سکیورٹی کامسئلہ ہے ،شہر کو پر امن بنانا میری ذمہ داری ہے ،حکومتی رٹ ہر صورت قائم ہو گی ، پی ٹی آئی نے 24اپریل کو جلسہ کر نا ہے تو اس کی بھی کچھ شرائط ہونگی اس حوالے سے بات چیت کیلئے تیار ہیں ،سینٹ میں اپوزیشن لیڈر کو سرے محل بات شروع کر نی چاہیے تھی ،(ن)لیگ پر الزامات لگانے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانکیں ،شعیب سڈل ایف آئی اے کے افسر نہیں،حکومت اور اپوزیشن مل کر اخلاقیات کمیٹی بنائیں اور اپنے اثاثے سامنے لائیں ۔

انہوں نے آج پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی اے سے تفتیش کرنے کا مطالبہ اپوزیشن کی طرف سے آیا یہ اقدام میری طرف سے نہیں آیا عمران خان کی جانب سے باقاعدہ میرانام لے کر کہا گیا کہ چوہدری نثار ایف آئی اے سے تفتیش کرائیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ میں نے پہلے ایف آئی اے کو اس لئے متحرک نہیں کیا کہ الزام لگے گا کہ یہ حکومتی ادارہ ہے پھر جب عمران خان اور اپوزیشن کی طر ف سے ایف آئی اے سے تحقیقات کرنے کا مطالبہ آیا تو پھر میں نے پیش کش کی تھی حکومت اسلام آباد میں پہلے ہی جلسوں پر پابندی لگا چکی ہے اس لئے ڈی چوک اور ایف نائن پارک میں جلسہ نہیں ہو گا چند روز قبل ایک چہلم کی آڑ میں جو کچھ ہوا سب کے سامنے ہے چند لوگ پھر شرارت کرنا چاہتے تھے مگر انتظامیہ کی بروقت مداخلت سے ہم نے وہ تماشا نہیں ہونے دیا جو چند روز پہلے ہوا تھا یہ ذاتی انا کا مسئلہ نہیں بلکہ اسلام آباد کے شہریوں کے حقوق کا مسئلہ ہے اسلام آباد میں حساس عمارتوں کی سیکیورٹی کا مسئلہ ہے اور یہ پاکستان کی عزت کا مسئلہ ہے یہ بھی عجیب پیغام دنیا میں جاتا ہے کہ آئے روز اسلام آباد سیل ہونے چلا جاتا ہے انہوں نے کہا کہ مجھے تکلیف ہوتی ہے جب اسلام آباد میں سیلولر سروس معطل ہوتی ہے اس سے سب کو تکلیف ہوتی ہے اپنی سیاسی طاقت کا اظہار کرنے کیلئے ملک میں بہت جگہ ہے 126 دن کے دھرنے کے دوران سیکیورٹی معاملات پر قوم کا ایک ارب روپے کا خرچ ہوا دیگر نقصان کھربوں میں ہے ینی صدر پاکستان کے دور پر نہ آ کے آج ہماری حکومت ہے کل کسی اور کی حکومت ہو گی ہمیں دونوں کو آسانیاں فراہم کرنی چاہئیں انجمن تاجران اور شہریوں نے مجھے کہا ہے کہ اسلام آباد میں ہر گز جلسوں کی اجازت نہیں ہونی چاہئے ۔

ہم جلسوں کے حوالے سے جگہ کے تعین کیلئے ایک تجویز وفاقی کابینہ میں لے کر جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ دھرنے کے بعد ڈی چوک سے گند صاف کرنے میں ہفتوں لگ گئے چند روز ہونیوالے دھرنے میں صرف زمینی گند نہیں تھا زبانی گند بھی شامل تھا جو لوگ زبان سے غلیظ الفاظ نکالتے رہے کیا انہیں عالم دین کہلانے کا حق ہے؟ ایک تحریری معاہدے کی خلاف ورزی کی گئی جو زبان استعمال کی گئی وہ غلیظ گالیاں مردوں کے سامنے بھی نہیں دی جا سکتیں ۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ ایک مخصوص جگہ ہو گی اور جو اس کی خلاف ورزی کرے گا اس کو روکنے کیلئے اگر پولیس کوئی ایکشن لیتی ہے تو کسی بھی حادثے کا ذمہ دار جلسہ کے منتظمین ہونگے میں اس حوالے سے عمران خان سے ملنے کو بھی تیار ہوں 24 اپریل کا جلسہ مادر پدر آزاد نہیں ہو گا میں کسی کو دھمکی نہیں دے رہا سیاسی لوگوں کی خوبی یہ ہے کہ وہ تمام مسائل گفت و شنید سے حل کریں ۔

انہوں نے کہا کہ ہر ایک کو اظہار رائے کا حق حاصل ہے کاش سینیٹ میں اپوزیشن لیڈر مسلم لیگ ن پر الزام لگانے سے پہلے اپنے گریبان میں جھانگتے تو انہیں مے فیئر فلیٹ کی بجائے سرے محل پیلس سے بات شروع کرنی چاہئے تھی مے فیئر فلیٹ کا معاملہ کبھی نہیں چھیایا محترمہ بے نظیر بھٹو ایک مرتبہ سے زائد میثاق جمہوریت کے دوران وہاں گئی تھیں میاں نواز شریف نے تو کچھ نہیں چھپایا مگر پیپلز پارٹی کے قائدین تو سرے محل کی ملکیت کو چھپاتے رہے میں اس حوالے سے قومی اسمبلی میں بھی بات کروں گا ایک خود احتسابی ادارہ صرف پارلیمنٹرینز کیلئے قائم ہونا چاہئے اب وقت آ گیا ہے کہ سچ سامنے لایا جائے خود احتسابی ادارہ میں اعتزاز احسن سمیت ہم سب پیش ہوں اور قوم کے سامنے سب کا احتساب کر یں سب سے پہلے حکومت اور اپوزیشن کی منتخب قیادت کا احتساب ہو ۔

انہوں نے کہا کہ آف شور کمپنیوں کا معاملہ علیحدہ چلنا چاہئے اپوزیشن پہلے اپنے کنفیوژن دور کرے حکومت اور اپوزیشن مل کر اخلاقیات کمیٹی بنائیں اور اپنے اثاثے سامنے لائیں کہ ہم شروع میں کیا تھے اور اب کیا ہیں میڈیا اس پر کام جاری رکھے خواہ وہ مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی تحریک انصاف یا ایم کیو ایم سے ہو وہ اس کمیٹی کے سامنے اپنے آپ کو پیش کرے اس معاملے کو گڈ مڈ نہیں ہونا چاہئے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایگزیکٹ کے حوالے سے نیو یارک ٹائمز میں خبر آتی تھی مگر تحقیقات پاکستان براڈ کاسٹر ایسوسی ایشن کی تحریری درخواست پر شروع کی گئیں صرف اس معاملے پر تحقیقات نہیں ہوئیں منی لانڈرنگ سمیت دیگر معاملات پر بھی تحقیقات کی گئی ہیں پہلے صرف چند کروڑ کی ریکوری ہوتی تھی مگر گزشتہ پونے دو سال میں 14 ارب کی ریکوری ہو چکی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ پانامہ پیپرز کے حوالے سے تحقیقات ہونی چاہئیں کسی نے پاکستان کے قوانین کی خلاف ورزی کی ہے تو اس کی تحقیقات ہونی چاہئے ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ ڈاکٹر شعیب سڈل ایف آئی اے کے آفیسر نہیں ہیں تحریک انصاف کی طرف سے مطالبہ ایف آئی اے سے تحقیقات کرانے سے متعلق تھا ۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی کے دو سینیٹرز کے خلاف 34 کمپنیوں کے الزامات ہیں مگر اپوزیشن لیڈر کے منہ سے صرف شریف فیملی کے نام نکلے ۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں جو پارسائی کے دعویٰ ہو رہے تھے اگر ہم نے مختلف معاملات پر تحقیقات شروع کیں تو بہت کچھ سامنے آئے گا ۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر داخلہ نے کہا کہ میڈیا پلیٹ فارم مہیا کرتا ہے مگر اس پر کھڑے ہو کر جھوٹ بولاجائے تو یہ ٹھیک نہیں۔ میں توقع کرتا ہوں کہ کوئی بھی اسلام آباد کے شہریوں کی زندگی منجمند کر دے توقع ہے کہ اعلیٰ عدلیہ اس معاملے میں ہمارا ساتھ دے گی مادر پدر آزاد احتجاج کی اجازت کسی کو نہیں دی جائیگی تہذیب کے دائرے میں رہتے ہوئے سیاسی سرگرمی کی جانی چاہئے انہوں نے کہا کہ میں حساب برابر کئے بغیر چین سے نہیں بیٹھتا مگر جب غلط الزامات لگائے گئے تو میں نے وزیراعظم کے کہنے پر درگزر کیا اور پیشکش کی تھی کہ جسٹس (ر) وجیہہ الدین کی سربراہی میں ایک کمیٹی بنائی جائے جو اعتزاز احسن کے الزامات اور میری طرف سے پیش کئے گئے جواب کا جائزہ لے سیاستدان ایک دوسرے پر جو الزامات لگاتے ہیں اس کو کسی منطقی انجام تک پہنچنا چاہئے آج جو صاحب مشترکہ اجلاس میں بول رہے تھے میں انتظار کر رہا تھا کہ وہ میرا بھی نام لیں تو میں اس کا تفصیلی جواب دوں انہوں نے کہا کہ ایف نائن پارک شہر کا دل ہے اگر وہاں جلسے شروع کر دیئے تو شہریوں کو تکلیف ہو گی پھر ہر کوئی اس کی اجازت مانگے گا انہوں نے کہا کہ بے نامی بھی ایک بہت وبا ہے ایف آئی اے تحقیقات کر سکتی ہے اخلاقیات کمیٹی یہ طے کرتی ہے کہ کس کی تحقیقات کرنی ہے جب پارلیمنٹرین کی کمیٹی بنے گی تو تمام ادارے اپنی کمیٹی بنائیں گے ۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات