امتحانی مرکز میں‌داخلے کی اجازت نہ ملنے پر ڈینٹل کالج کے طالبعلم نے خود کو آگ لگا لی

بیٹے نے خود کشی نہیں کی، اسے جلایا گیا، کالج کے پرنسپل اور استاد کے خلاف کارروائی کی جائے۔ والدہ کا مطالبہ

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 12 اپریل 2016 13:15

امتحانی مرکز میں‌داخلے کی اجازت نہ ملنے پر ڈینٹل کالج کے طالبعلم نے ..

کراچی(اُردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔12 اپریل 2016ء): کراچی کی نجی یونیورسٹی کے طالبعلم عبد الباسط نے امتحانی مرکز میں داخلے کی اجازت نہ ملنے پر پٹرول چھڑک کر امتحانی مرکز کے باہر ہی خود کو آگ لگا لی۔ تفصیلات کے مطابق عبدالباسط بی ڈی ایس کا فورتھ ائیر کا طالبعلم تھا ۔ عبد الباسط امتحان میں شرکت کیلئے کراچی کی نجی یونیورسٹی میں قائم کئے گئے امتحانی سینٹر میں تاخیر سے پہنچا جس پر اسے داخلے کی اجازت نہ دی گئی، امتحانی مرکز میں ڈیوٹی پر تعینات عملے سے تلخ کلامی کے بعد انہوں نے عبدالباسط کو امتحان میں شرکت سے روک دیا ، منت سماجت کے باوجود جب عبد الباسط کو امتحان میں شرکت کی اجازت دینے سے انکار کیا گیا تو عبدالباسط نے عملے کے رویئے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے امتحانی مرکز کے باہر ہی خود کو آگ لگا لی۔

(جاری ہے)

جس کے بعد عبد الباسط کو زخمی حالت میں فوری طور پر سول اسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے عبد الباسط نے دم توڑ دیا۔ سینئری میڈیکو لیگل افسر سید نثار شاہ نے بتایا کہ عبد الباسط کا 80 فیصد جسم جھلس چکا تھا۔ عبد الباسط کی والدہ نے الزام عائد کیا کہ میرے بیٹے نے خود کشی نہیں کی بلکہ اسے جلایا گیا ہے۔ عبد الباسط کی والہ نے سندھ کے وزیر داخلہ سہیل انور سیال سے واقعہ کا نوٹس لینے اور پرنسپل اور استاد کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔

واقعہ پر گورنر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد نے نوٹس لیتے ہوئے یونیورسٹی کے وائس چانسلر سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ دوسری جانب ڈی آئی جی ویسٹ فیروز شاہ نے واقعہ کی تحقیقات کے لیے ایک خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دے دی ہے۔ علاوہ ازیں عبدالباسط کے بھائی سلمان نے نجی یونیورسٹی انتظامیہ اورکراچی میڈیکل اینڈ ڈینٹیل کالج کے خلاف اندراج مقدمہ کیلئے تیموریہ تھانے میں درخواست دی۔

عبد الباسط کے بھائی کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے بھائی کو مرنے کے لیے نہیں بلکہ پڑھنے کے لیے بھیجا تھا لہٰذا ہمیں انصاف دلوایا جائے۔ عبد الباسط کے اہل خانہ نے بتایا کہ باسط کی گاڑی امتحانی سینٹر کے راستے پر ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جبکہ باسط کے دوستوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے یونیورسٹی کے ایک پروفیسر کو اس تمام تر واقعہ کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے بتایا کہ تاخیر سے آںے پر مذکورہ پروفیسر نے عبد الباسط سے کہا کہ اگر وہ خود کو آگ لگا لے تو اسے امتحانی مرکز میں بیٹھنے کی اجازت دی جا سکتی ہے۔ عبد الباسط کے اہل خانہ کے مطابق متوفی کی نماز جنازہ آج بعد از نماز ظہر پی ای سی ایچ سوسائٹی میں ادا کی جائے گی۔