وزیر اعظم علاج کیلئے نہیں” کھاتے“ سیدھے کرنے لندن جا رہے ہیں،ڈاکٹر طاہر القادری

پانامہ پیپرز کے بعد کسی اور ملک کے وزیر اعظم کوطبی معائنے کی ضرورت پیش کیوں نہیں آئی؟ لندن سے واپسی پر وزیراعظم کے ہاتھ ہر سوال کا دستاویزی جواب ہو گا ،قوم کو پیشگی مطلع کر رہا ہوں

منگل 12 اپریل 2016 23:29

لاہور( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔12 اپریل۔2016ء ) پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر محمد طاہر القادری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم طبی معائنے کیلئے لندن جا رہے ہیں اور مکمل” صحتیاب “ہو کر لوٹیں گے اور واپسی پر انکے ہاتھ میں ہر اینکر اور سیاسی مخالفین کی طرف سے اٹھائے گئے ہر سوال کا دستاویزی جواب ہو گا،،واپسی پر وزیر اعظم سانس روکے بغیر بتائیں گے کہ انہیں اور انکے صاحبزادوں کو کس مہربان نے کتنے ملین ڈالر کب تحفے میں دئیے اور کونسی مل کتنے میں فروخت ہوئی وہ سب کے ثبوت پیش کریں گے اور وہ اپنے لندن” علاج “کے دوران کچھ اہم کا غذات پر بھی دستخط کریں گے اور پھر تصدیق شدہ ٹرانزیکشنز پیپرز کے ساتھ وطن لوٹیں گے ۔

ویڈیو لنک پر عوامی تحریک کی مشاورتی کونسل کے ہنگامی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم علاج کیلئے نہیں کھاتے سیدھے کرنے لندن جا رہے ہیں اور میں ایک بار پھر قوم کو قومی خزانے کے چوروں کی اگلی واردات کے بارے میں پیشگی مطلع کر رہا ہوں۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر طاہر القادری نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ شریف خاندان کی کرپشن کوئی راز نہیں ہے سوال اداروں کی بے حسی اور عوام کی خاموشی کا ہے ؟یہ ادارے اور انکے اندر بیٹھے ہوئے نو رتن آخری حد تک جائینگے اوران کرپٹ حکمرانوں کا بال بھی بیکا نہیں ہونے دیں گے ۔

انہوں نے کہاکہ پانامہ پیپرز منظر عام پر آنے کے بعد کسی اور ملک کے وزیر اعظم کو لندن سے طبی معائنے کی ضرورت پیش کیوں نہیں آئی؟ اورکیا آئس لینڈ ،یوکرین اور کرغیزستان میں جو ڈیشل کمیشن بنے جن کے نتیجے میں وزرائے اعظم نے استعفے دئیے ،انہوں نے کہا کہ جب تک ملکی اداروں میں بیٹھی ہوئی کالی بھیڑیں اپنے انجام کو نہیں پہنچیں گی ادارے اپنا آئینی و قانونی کردار ادانہیں کر سکیں گے اور ملک اسی طرح لٹتا رہے گا۔