ہندواڑہ میں طالبہ کیساتھ دست درازی کی کوشش کیخلاف مظفرآباد میں بھارتی فوج کیخلاف احتجاجی ریلی

جمعرات 14 اپریل 2016 15:22

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔14 اپریل۔2016ء) مقبوضہ کشمیر ضلع کپواڑہ کے قصبہ ھندواڑا میں قابض بھارتی فوج کی طرف سے طالبہ کے ساتھ دست درازی کی کوشش کے خلاف دارالحکومت میں انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کے زیر اہتمام سینٹرل پریس کلب سے کھڑی پن چوک تک احتجاجی ریلی کا انعقاد۔ ریلی میں سینکڑوں افراد کی شرکت ،طالبہ کے ساتھ دست درازی کے خلاف احتجاج کرنے والے تین کشمیری نوجوان اور ایک معمر خاتون کو بھارتی فوج کی طرف سے گولیاں مار کر شہید کرنے کی شدیدالفاظ میں مذمت ،انسانی حقوق کے علمبرداروں سے نوٹس لینے کا مطالبہ۔

احتجاجی ریلی سے آئی ایف جے آر جے کے کے چیئرمین محمد احسن انتو نے سرینگر سے ٹیلی فونک خطاب کیا جبکہ جماعت الدعوة آزاد کشمیر کے امیر مولانا عبدالعزیز علوی،وائس چیئر مین فورم مشتاق الاسلام ،ڈائریکٹر کشمیر لبریشن سیل راجہ سجاد لطیف ،پاسبان حریت کے چیئرمین عزیر احمد غزالی،محمد اصغر رسول،راجہ عاقب سفیر،شاہین شاہ،عبدالرشید پردیسی،مولانا زاہد عصری،خالد شاہ اور دیگر نے خطاب کیا۔

(جاری ہے)

محمد احسن انتو نے ٹیلی فونک خطاب کے دوران کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں طالبہ کے ساتھ دست درازی ناقابل برداشت ہے اس گناؤنے اقدام کے خلاف احتجاج کرنے والے کشمیریوں پر گولیاں بر سا کر انہیں شہید کرنا بدترین دہشتگردی ہے ۔بھارت سرکار نے بھارتی فورسز کو کھلی چھوٹ دے رکھی ہے جس کی وجہ آزاد ی پسند کشمیریوں کے قتل عام میں مصروف عمل ہے ۔عالمی برداری مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا نوٹس لے ۔

انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ جو حق ادا کرنا چاہیے وہ اس سے آنکھیں چرائے بیٹھا ہے جس پر ہمیں انتہائی افسوس ہے ۔ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وائس چیئرمین مشتاق الاسلام نے کہاکہ بھارت نے اپنی فوج کو مقبوضہ کشمیر میں بے لگام کھوڑے کی طرح چھوڑ رکھا ہے جو چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کر رہے ہیں ،کشمیرمیں بھارتی فوج کی وجہ سے کشمیریوں کی عزتیں جان اور مال محفوظ نہیں بھارتی افواج کا انحلا کشمیر سے لازم ہو گیا ہے ۔

امیر جماعت الدعوة آزاد کشمیر مولانا عبدالعزیز علوی نے کہاکہ عالمی برادری مقبوضہ میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا نوٹس لے ،بیس کیمپ کی عوام اس پار مظلوم کشمیریوں کے حق آزادی کے سفر میں شانہ بشانہ ہیں اور انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے ۔بھارتی فوج کے انسانیت سوز مظالم کو کو پوری دنیا کے سامنے قوت کے ساتھ بے نقاب کرتے رہیں ،طالبہ سے دست درازی کی کوشش کرنے والے میں بھارتی فوجیوں کے خلاف جنگی جرائم کے عالمی ٹریبونل میں مقدمات درج کیے جائیں۔

ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کپاسبان حریت کے چیئرمین عزیز احمد غزالی نے کہا کہ عالمی برادری کی اجتماعی بے حسی اور بھارتی حکمرانوں کی ہٹ دھرمی جنوبی ایشیا اور امن کیلئے خطرناک ثابت ہو سکتی ہے ۔بے گناہ انسانوں کا قتل عام انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے لئے سوالیہ نشان ہے ،کشمیری نوجوان اپنی عزت و ناموس اور آزاد ی کے لیے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔

اس موقع پر ڈائریکٹر کشمیر لبریشن سیل راجہ سجاد لطیف نے کہا کہ کشمیر کی حالیہ صورتحال آزاد کشمیر کے لوگوں کیلئے ایک چیلنج ہے ،بیس کیمپ کی حکومت سیاسی اور مذہبی جماعتوں ،تاجر برادری اور عوام کو مقبوضہ کشمیرکے عوام کے ساتھ عملی طورپر کھڑا ہو نا پڑے گا ۔بھارتی ظلم و استبداد ناقابل برداشت حد تک پہنچ چکے ہیں ،ہمارا پہلا فرض ہے کہ بیس کیمپ میں ہم اس پار کے کشمیریوں سے ایک قدم آگے چلیں ۔

کمانڈر اصغر رسول نے کہا کہ قابض بھارتی فوج کو عملی جہاد کے ذریعے ہی ظلم و جبر سے روکا جا سکتا ہے ،کشمیری قوم جذبہ جہاد سے سرشار ہے ،جمعیت اہل حدیث کے مولانا زاہد عصری نے کہاکہ اگر محمد بن قاسم ایک مسلمان خاتو ن کی اپیل پر عرب سے سندھ کے ریگستانوں تک آ سکتا ہے تو آج کیا وجہ ہے کہ ہمارے اس پار مظلوم کشمیری بہنوں اور بیٹیوں کی اٹھنے والی آوازیں ہمارے کانوں میں نہیں پڑ رہیں ۔

شرکاء ریلی نے بھارتی فوج کے مظالم کے خلاف فلک شگاف نعرے بازی کیے ،شرکائے ریلی نے پلے کارڈز اور بینر اٹھا رکھے تھے جن پر بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں نعرے درج تھے ،ریلی کے اختتام پر ھندواڑہ میں شہید ہونے والے نوجوانوں ،معمر خاتون اور شہد ا ء آزادی کے بلندی درجات کیلئے دعا کی گئی اور حق آزادی کو جاری رکھنے کا عزم کیا گیا۔