ٹی ایم اے ٹیکسلاکے ٹھیکیدار اسلحہ کی نوک پر من مانی کرتے ہیں، امیر حسین شاہ

صوبہ پنجاب محکمہ معدنیات نے پانچ روپے فی ٹن ایکسائز ڈیوٹی اور ٹی ایم اے ٹیکسلا نے پرمٹ فیس دس سے ساٹھ روپے طے کر رکھی ہے ٹھیکیداروں قانونی ٹیکس جو تقریباً 220 روپے ہے اپنی من مانی کرتے ہوئے 500 سے 800 روپے زائد وصول کرتے ہیں، پریس کانفرنس

جمعرات 14 اپریل 2016 22:03

اسلام آبا د(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔14 اپریل۔2016ء) ٹیکسلا کے رہائشی سید امیر حسین شاہ نے کہا ہے کہ وہ ٹرانسپورٹ اور کریش سپلائرز کے پیشہ سے وابستہ ہے صوبہ پنجاب محکمہ معدنیات کے مطابق قانون و شیڈول پانچ روپے فی ٹن ایکسائز ڈیوٹی مقرر کر رکھی ہے اور اسی طرح ٹی ایم اے ٹیکسلا نے پرمٹ فیس دس روپے سے لے کر ساٹھ روپے طے کر رکھی ہے جبکہ ٹھیکیداروں نے مختلف مقامات پر چونگیاں بنا رکھی ہیں ان چونگیوں پر ہر وقت 10 سے 12 لوگ اسلحہ سے لیس بیٹھے ہوئے ہیں اور قانونی ٹیکس جو کہ تقریباً 220 روپے ہے وہاں اپنی من مانی کرتے ہوئے 500 سے 800 روپے یا اس سے زائد وصول کر رہے ہین جمعرات کے روز پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ تقریباً دو سے تین ہزار گاڑیاں روزانہ کی بنیاد پر ملک کے مختلف حصوں میں کریش سپلائی کرتی ہیں جس سے غیر قانونی رقم وصول کی جاتی ہے کوئی ڈرائیور اگر مزاحمت کرتا ہے تو اس گاڑی کو دو ، دو گھنٹے روک کر رکھا جاتا ہے اور تنگ کیا جاتا ہے بالآخر مجبور ہو کر ڈرائیور بھتہ دے کر جان چھڑانا ہی مناسب سمجھتے ہیں جبکہ ٹرکوں کے مالکان سے مبلغ 9000 روپے فی گاڑی وصول کیا جاتا ہے جس کی مد میں لاکھوں روپے روزانہ کے حساب سے بنتے ہیں بہت دفعہ احتجاج بھی ریکارڈ کرایا مگر کوئی شنوائژی نہ ہوئی یہ حلقہ وزیر داخلہ کا ہے مگر قانون کی دھجیاں اڑائی جا رہی ہیں ناجائز طور پر بھتہ خور متعلقہ محکموں کے نام پر دن دیہاڑے ڈکیتی میں مشغول ہیں فوری طور پر ریڈ کئے جانے کی صورت میں تمام ریکارڈ قبضے میں لیا جا سکتا ہے

متعلقہ عنوان :