عبدالنبی بنگلزئی انٹلیجنس بیسڈکارروائی میں مارا گیا ،اگر وہ زندہ ہے تو قومی دھارے میں شامل ہو جائے ورنہ مارا جائیگا، میر سرفراز بگٹی
شہری دفاع کی تربیت حاصل کر نیوالی طالبات نے بہت اچھا کام کیا ،کسی بھی نا گہا نی آفت میں شہری دفاع کی تربیت حاصل کرنیوالی طالبات و دیگر لو گوں کا اہم کردار ہو تا ہے ، وزیر داخلہ بلوچستان
منگل 19 اپریل 2016 22:22
کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔19 اپریل۔2016ء ) مسلم لیگ ن بلوچستان کے رہنماء اور صوبائی وزیر داخلہ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ بندوق کا راستہ ترک کرنے والوں میں اب ڈاکٹر اﷲ نذر کے رشتہ دار بھی شامل ہیں،عبدالنبی بنگلزئی انٹیلی جنس بیسڈکارروائی میں مارا گیا ہے اگر وہ زندہ ہے تو قومی دھارے میں شامل ہو جائے بصورت دیگر دوسری کا رروائی میں مارا جائیگا شہری دفاع کی تربیت حاصل کر نیوالی طالبات نے بہت اچھا کام کیا ہے کیونکہ کسی بھی نا گہا نی آفت میں شہری دفاع کی تربیت حاصل کرنیوالی طالبات اور دیگر لو گوں کا اہم کردار ہو تا ہے اس لئے یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہنا چاہئے ان خیالات کا اظہار انہوں نے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ میں شہری دفاع کی تربیت حاصل کرنیوالی طالبات میں انعامات اور سرٹیفکیٹس کی تقسیم کے موقع پر گورنمنٹ گرلز کالج کواری روڈ میں منعقدہ تقریب سے اظہار خیال اور میڈیا سے گفتگو کے دوران کیا اس موقع پر صوبائی سیکرٹری داخلہ کیپٹن (ر)اکبر حسین درانی ، ڈائریکٹر جنرل سول ڈیفنس محمد احمد درانی،سول ڈیفنس کے ہدایت اﷲ پر تو ڈائریکٹر کالجز غلام حسین سر پرہ، کالج کی پرنسپل سمیت دیگر بھی موجود تھے صوبائی وزیر داخلہ سر فرازبگٹی کا کہنا تھا کہ105 طالبات نے شہری دفاع کی تربیت حاصل کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ طالبات بھی ملک کی تعمیر ترقی اور عوام کی خدمت کے جذبے اور محنت سے کسی سے بھی پیچھے نہیں ہیں یہ ایک اچھا اقدام ہے یہ سلسلہ آئندہ بھی جاری رہنا چاہئے حکومت اس حوالے سے تمام وسائل فراہم کرے گی اور کر رہی ہے شہری دفاع کا نا گہانی صورت میں بہت اہم کردار ہے انہوں نے کہا ہے کہ بندوق کا راستہ ترک کر کے قومی دھارے میں شامل ہونیوالوں میں کالعدم تنظیم کے سر براہ ڈاکٹر اﷲ نذر کے رشتہ دار بھی شامل ہیں قلات آپریشن میں عبدالنبی بنگلزئی انٹیلی جنس بیسڈ کا رروائی میں 34 افراد سمیت مارا گیا ہے جن کی تصاویر اخبارات میں شائع ہو چکی ہے منظر عام پر آنیوالے ویڈیو انٹرویو کے حوالے سے اگر وہ زندہ ہے تو وہ قومی دھارے میں شامل ہو جائے بصورت دیگر وہ دوسرے آپریشن میں مارا جائیگا انہوں نے کہا ہے کہ قومی دھارے میں شامل ہونیوالوں کو ہر قسم کی سہولیات فراہم کر رہے ہیں اس حوالے سے ایک سسٹم بنایا گیا ہے کہ بندوق کا راستہ ترک کرکے واپس آنیوالوں کوخوش آمدید کہتے ہیں جس طرح خضدار میں گزشتہ روز ہتھیار ڈالے گئے یہ ایک قابل تحسین اقدام ہے ہتھیار ڈالنے والوں میں 2 کالعدم تنظیموں سے تعلق رکھنے والے لوگ شامل ہے ہماری کوشش ہے کہ ہتھیار ڈالنے والوں کی بحالی اور روزگارکے مسائل کے حل کیلئے اقدامات کئے جائے تاکہ ان کی مشکلات کا ازالہ ہو سکے اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل سول ڈیفنس محمد احمد درانی نے کہا ہے کہ دو ہفتوں پر مشتمل شہری دفاع کی تربیت سے طالبات میں کسی بھی نا گہانی صورت میں متاثرہ افراد کی خدمت کا جذبہ بڑھے گا اور ہماری کوشش ہے کہ اس جدید تربیت کے عمل کو آئندہ بھی جاری رکھا جائے تاکہ طالبات اس تربیت کو حاصل کر سکے تقریب کے اختتام پر شہری دفاع کی تربیت حاصل کرنیوالی 105 طالبات میں سرٹیفکیٹس اور انعامات تقسیم کئے۔
متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مارکیٹ میں گندم کے نرخ 3 ہزار سے نیچے گر گئے
-
6 ججز کے خط پر اب تک اٹھائے جانیوالے اقدامات ناکافی، غیرمؤثر اور عدلیہ کے مستقبل کیلئے نہایت خطرناک ہیں
-
عام تعطیل کا اعلان
-
آسمانی بجلی اور طوفانی بارشوں نے تباہی مچا دی، متعدد افراد جاں بحق
-
وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کے سرکاری کاغذات لیک ہونے کا نوٹس لے لیا
-
علی امین گنڈاپور کو چاہیے مستقل اڈیالہ جیل میں ہی شفٹ ہو جائیں
-
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مقامی مارکیٹ سے 4 ارب ڈالرز سے زائد خریدے جانے کا انکشاف
-
پاکستان کو غزہ کی بڑھتی ہوئی صورتحال پر گہری تشویش ہے،وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف
-
طالب علموں کو پتا ہونا چاہیے کہ کونسی حکومت ہائرایجوکیشن کے لئے مخلص ہے، گورنرپنجاب
-
قومی اسمبلی اجلاس، وزراء کی عدم شرکت پر اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق برہم
-
ایران کی صدر کے دورہ سے متعلق اپوزیشن کو اعتماد میں لیں گے،اسحاق ڈار
-
آزاد ویزہ پالیسی کا حامی ہوں ،چاہتا ہوں سکھوں کے لئے پاکستان کے ویزے آسان کردیئے جائیں ، محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.