خون کی شریانوں کو جنبش دے کر فالج سے بچانے والا آلہ تیار

اگر فالج کے حملے کے 24 گھنٹے بعد بھی مریض کا اس سے علاج کیا جائے تو خون کے بڑے لوتھڑوں کو ختم کرنا ممکن ہوتا ہے، آلہ تیار کرنیوالی کمپنی کا دعویٰ

بدھ 20 اپریل 2016 12:29

خون کی شریانوں کو جنبش دے کر فالج سے بچانے والا آلہ تیار

اسٹاک ہوم(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 اپریل۔2016ء) سائنسدانوں نے فالج کے حملے کے بعد دماغ کو مزید نقصان سے بچانے والا ایک آلہ تیار کیا ہے جو دماغی شریانوں کی جانب ارتعاشات (وائبریشن) بھیج کر دماغ میں خون کی رکاوٹ کو دور کرنے میں مدد دیتا ہے۔اس آلے کو سوئزرلینڈ کی کمپنی نے تیار کیا ہے اور ان کا دعویٰ ہے کہ اگر مریض کا فالج کے دورے کے 24 گھنٹے کے اندر اندراس آلے اسے علاج کیا جائے تو بہت فائدہ ہوسکتا ہے جس سے دماغ کا مزید نقصان روکا جاسکتا ہے کیونکہ یہ خون کے بڑے تھکوں کو ختم کرسکتا ہے۔

ماہرین کے مطابق فالج کی صورت میں اس آلے کو ٹھوڑی کے نیچے رکھا جاتا ہے جو تھرتھراہٹ پیدا کرکے دماغ تک جانے والی خون کی رگوں میں ارتعاش پیدا کرکے رگوں کو ہلاتا جلاتا ہے تاکہ اگر خون کے بہاوٴ میں کوئی رکاوٹ ہو تو وہ دور ہوجائے اس طرح مزید نقصان اور دماغ کو مفلوج ہونے سے روکا جاسکتا ہے تاہم اسپتال پہنچنے پر دواوٴں کے ذریعے بہت موٴثر انداز میں دماغی رگوں میں پھنسے خون کے لوتھڑے ختم کرکے اس کے بہاوٴ کو ممکن بنایا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

حال ہی میں اس آلے کو کینیڈا میں چند صحت مند افراد پر آزمایا گیا تو ان کے پورے دماغ میں خون کا بہاوٴ بہت اچھا نوٹ کیا گیا۔ اب اسے فالج کے مریضوں کے لیے آزمایا جائے گا۔ مائیکروفون کے برابر یہ آلہ گردن سے ٹھوڑی تک آنے والی خون کی رگوں کو ہدف بناتا ہے اور ان میں حرکت پید اکرتا ہے۔ یہ شریانیں دماغ کے اگلے حصے کو خون فراہم کرتی ہیں جو حرکت، گفتگو، سوچ اور دیگر حسی کیفیات کو کنٹرول کرتا ہے کیونکہ فالج کی صورت میں دماغ کے یہی حصے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔

اس آلے کی مدد سے رگوں اور شریانوں کو ہلانے سے رکا ہوا خون بہنے لگتا ہے اور خون کے لوتھڑے زائل ہونا شروع ہوجاتے ہیں۔واضح رہے کہ دنیا بھر میں سالانہ لاکھوں افراد دماغ میں خون کے لوتھڑے جمنے یا پھر دماغی رگ پھٹنے سے ہلاک یا معذور ہوجاتے ہیں کیونکہ دونوں صورتوں میں دماغ کیاہم حصوں کو خون کی سپلائی رک جاتی ہے اور مریض اپاہج ہوجاتا ہے۔