ایف پی سی سی آئی نے بجٹ سفارشات قومی اسمبلی میں پیش کر دیں

چئیرمین ایف بی آر سفارشات کو بجٹ کا حصہ بنائیں،تاکہ اقتصادی ترقی کی رفتار بڑھائی جا سکے،ممبران قومی اسمبلی

بدھ 20 اپریل 2016 18:19

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخاُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔20 اپریل۔2016ء) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے فنانس سے چئیرمین ایف بی آر کو ہدایت کی ہے کہ ایف پی سی سی آئی کی بجٹ سفارشات کو آنے والے بجٹ کا حصہ بنایا جائے تاکہ اقتصادی ترقی کی رفتار بڑھائی جا سکے۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو بجٹ سفارشات پیش کرنے کے بعد یونائیٹڈ بزنس گروپ کے سیکرٹری جنرل زبیر طفیل اور ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر ظفر بختاوری نے گزشتہ روزقیصر احمد شیخ کی سربراہی میں ہونے والے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے فنانس کے اجلاس میں سفارشات کا حتمی مسودہ پیش کر دیا۔

اجلاس میں جہانگیر ترین، اسد عمر، سید نوید قمر، ڈاکٹر نفیسہ شاہ، میاں عبدالمنان، فیاض شیخ، شازیہ فاطمہ، سید مصطفی محمود، چئیرمین ایف بی آر نثار محمد خان اور دیگر اعلیٰ حکام موجود تھے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر زبیر طفیل نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ یکم جولائی سے تمام سیکسپورٹ سیکٹر کو زیرو ریٹنگ کا ردجہ دیا جائے، پلانٹ اور مشینری پر امپورٹ ڈیوٹی اور سیلز ٹیکس ختم کیا جائے اور 2020 تک لگنے والی صنعتوں کو ٹیکس فری قرار دیا جائے۔

انھوں نے کہا کہ ایف پی سی سی آئی کی تجاویز سے معاشی ترقی ہوگی، بے روزگاری میں کمی آئے گی جبکہ حکومت کی آمدنی میں بڑھے گی۔ انھوں نے سمگلنگ، ٹیکس چوری، انڈر انسوئسنگ اور مس ڈکلیریشن پر قابو پانے کا مطالبہ بھی کیا۔ وفاقی چیمبر کی سفارشات پر تفصیلی بحث کے بعد ممبران قومی اسمبلی نے ان سفارشات کو سراہتے ہوئے چئیرمین ایف بی آر کو ہدایت کی کہ انھیں بجٹ میں شامل کیا جائے۔ چئیرمین ایف بی آر نے کہا کہا ایف پی سی سی آئی کی تجاویز قابل عمل اور خوش آئند ہیں۔ انھوں نے کہا کہ چیمبروں اور تاجر تنظیموں سے مشاورت جاری ہے اور انکے جائز مطالبات مانے جائینگے تاکہ اقتصادی ترقی کی رفتار بڑھائی جا سکے۔ اس موقع پر پی ٹی اے کے گلزار فیروز اور نسیم شفیع بھی موجود تھے۔