داعش کا اگلا ہدف یورپی ساحل ہیں،اطالوی انٹیلی جنس کا دعویٰ

داعش کھانے پینے کی چیزیں فروخت کرنے والوں کے بھیس میں شدت پسندوں کو بھیجنے کی منصوبے تیار کررہی ہے،رپورٹ

بدھ 20 اپریل 2016 19:51

داعش کا اگلا ہدف یورپی ساحل ہیں،اطالوی انٹیلی جنس کا دعویٰ

لندن(اُردو پوائنٹ اخاُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔20 اپریل۔2016ء) اطالوی انٹیلجنس نے کہاہے کہ داعش آئندہ موسم گرما کی تعطیلات کے دوران یورپ کے ساحلوں پر سیاحوں کودہشت گرد حملوں کا نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کررہی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق افریقہ میں قابل اعتماد ذرائع سے اطالوی انٹیلجنس کو ملنے والی رپورٹ میں داعش کھانے پینے کی چیزیں فروخت کرنے والوں کے بھیس میں شدت پسندوں کو بھیجنے کی منصوبے تیار کررہی ہے۔

اس کا مقصد اسپین، فرانس اور اٹلی کے سیاحتی مقامات میں ساحلوں پر دھماکا خیز مواد کی بیلٹوں کے ساتھ خودکش حملوں اور زمین میں نصب بم دھماکوں کی کاررائیوں پر عمل درآمد ہے۔افریقہ میں قابل اعتماد ذرائع سے اطالوی انٹیلجنس کو ملنے والی رپورٹ میں کہا گیا کہ خون کے پیاسے یہ درندے مذکورہ تفریحی مقامات پر پھیل جائیں گے اور پھر کھانے پینے کی اشیاء پیش کرنے والوں کے روپ میں سیاحوں کو خدمات فراہم کریں گے۔

(جاری ہے)

داعش کے منصوبوں میں ان ساحلوں پر جو عموما موسم گرما میں کھچا کھچ بھرے رہتے ہیں، خودکش حملوں، غسل آفتاب کے لیے آرام کرسیوں کے نیچے مدفون دھماکا خیز مواد کے علاوہ خودکار ہتھیاروں کا استعمال بھی شامل ہے۔نشانہ بنائے جانے والے ساحلوں کی فہرست میں جنوبی فرانس کے تفریحی مقامات، اٹلی کے مشرقی اور مغربی دو ساحل اور اسپین کا تفریحی مقام وسٹا ڈیل سول شامل ہیں۔رپورٹس کے مطابق جس چیز کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے وہ دہشت گردی کے حوالے سے ایک نیا رخ ہے۔ ساحلوں کی حفاظت انتہائی دشوار کام ہے۔ گزشتہ سال تیونس کے ایک ساحل پر مسلح شخص نے 30 برطانوی باشندوں سمیت 38 افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا تھا۔

متعلقہ عنوان :