پاناما لیکس کے معاملے پر و زیر اعظم کا اپنے آپکو احتساب کیلئے پیش کرنا جمہوری سوچ کی علامت ہے، وزیر اعظم کے خطاب پر وکلاء رہنماؤں کا رد عمل

جمعہ 22 اپریل 2016 22:43

لاہور۔22اپریل(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔22 اپریل۔2016ء ) مختلف وکلاء رہنماؤں نے وزیر اعظم محمد نواز شریف کے خطاب کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم کا پاناما لیکس کے معاملے میں اپنے آپکو احتساب کے لئے پیش کرنا انکی جمہوری سوچ کی علامت ہے۔ سابق وائس چیئر مین پاکستان بار کونسل و ہائیکورٹ کے سابق جسٹس محمد رمضان چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم محمد نواز شریف نے اپنے آپ کو احتساب کے لئے پیش کرکے پاکستانی سیاست میں اچھی روایت کی داغ بیل ڈالی ہے۔

سیکرٹری سپریم کورٹ بار اسد منظور بٹ نے کہا کہ پانامہ لیکس کے معا لے پر سپریم کورٹ بار سے حکومت اور اپوزیشن کے دونوں اطراف کے قائدین نے رابطے کئے اور ہم سے رہنمائی کے لئے مدد ما نگی اس لیئے سپریم کورٹ بار نے پہلے ہی باہمی مشاورت سے” ٹرم آف ریفرنس“ (ٹی او آر) تیار کرکے حکومت کو بھیجا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کا پاناما لیکس کے معاملے میں اپنے آپکو احتساب کے لئے پیش کرنا جمہوری طرز فکر ہے۔

اسد منظور بٹ نے کہا کہ اس معاملے پرنیشنل ٹاسک فورس کا قیام ایک آرڈیننس کے ذریعے عمل میں لایا جائے اور چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں اسکی تشکیل ہو اورجس میں فرنزاک ماہرین کو بھی شامل کیا جائے جو ٹاسک فورس اقوام متحدہ کے کنونشن کے تحت بیرون ملک سے تمام شواہد اکٹھے کرے۔مسلم لیگ ن لائرز فورم پنجاب کے صدر شریف ظفر جو ئیہ نے وزیر اعظم محمد نواز شریف کے خطاب کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی کے قائد عمران خان کا بھی یہ مطالبہ تھا کہ چیف جسٹس آف پا کستان کمیشن بنائیں۔

اب الزام تراشی کرنے والے انتظار کریں جو بھی کمیشن بنے اسکے سامنے اپنے ثبوت پیش کریں سڑکوں پر دھرنے دینے کا کوئی فائدہ نہیں ہوگا۔انہوں نے کہا کہ اب عمران خان صبر سے کام لیں اور کمیشن بننے اور اسکے بعد تحقیقات کا انتظار کریں اور شور شرابہ ڈالنے سے گریز کریں۔انہوں نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار کسی وزیر اعظم نے اپنے سمیت اپنے خاندان کو احتساب کے لئے پیش کرکے ملکی جمہوری تاریخ کی سمت درست کر دی ہے۔

متعلقہ عنوان :