سورن سنگھ کے قتل سے متعلق ٹی ٹی پی کا دعویٰ حقیقت پر مبنی نہیں ۔ڈی آئی جی مالاکنڈ کی پریس کانفرنس

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین پیر 25 اپریل 2016 11:44

سورن سنگھ کے قتل سے متعلق ٹی ٹی پی کا دعویٰ حقیقت پر مبنی نہیں ۔ڈی آئی ..

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔25 اپریل 2016ء) : ڈی آئی جی مالاکنڈ آزاد خان نے سورن سنگھ کے قتل سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ سورن سنگھ کے قتل کا مقدمہ ان کے بیٹے کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں دہشت گردی کی دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔ سورن سنگھ کے قتل کے الزام میں اب تک چھ افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ۔ ڈی آئی جی مالاکنڈ نے بتایا کہ گرفتار ملزمان نے اعتراف جرم بھی کر لیا ہے۔

ڈی آئی جی نے بتایا کہ گرفتار ملزمان میں سے ایک پی ٹی آئی کا عہدیدار بھی ہے، بلدیو کمار الیکشن لڑنا چاتا تھا، لیکن ٹکٹ نہ ملنے پر اس نے سورن سنگھ کو قتل کر دیا۔ انہوں نے بتایہا کہ سورن سنگھ کے قتل میں پی ٹی آئی کا عہدیدار بلدیو کمار اور ن لیگ کا نائب ناظم عالم خان ملوث ہیں، عالم خان نے سہولت کاروں کو 10 لاکھ روپے رقم کی ادائیگی کی، ڈی آئی جی نے واضح کیا کہ سورن سنگھ کے قتل پر کالعدم جماعت ٹی ٹی پی کا دعویٰ حقیقت پر مبنی نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سورن سنگھ کو اجرتی قاتلوں نے قتل کیا۔ ڈی آئی جی کا کہنا تھا کہ کہ سورن سنگھ کے قتل میں کسی دہشت گرد کے ملوث ہونے کا ثبوت نہیں ملا بلکہ سورن سنگھ کو سیاسی تنازعہ کی بنیاد پر قتل کیا گیا۔ ڈی آئی جی مالاکنڈ نے بتایا کہ بونیر میں سورن سنگھ نے با رہا کہنے کے باوجود بھی اپنے ساتھ سکیورٹی نہیں رکھی۔ وہ اپنے علاقہ میں خود کو محفوظ سمجھتے تھے۔ آزاد خان نے بتایا کہ سورن سنگھ کو پیر والا مزار پر گھر کے قریب نشانہ بنایا گیا ، ان کا مزید کہنا تھا کہ سورن سنگھ کا بلدیو کمار کے ساتھ مشترکہ کاروبار بھی تھا۔

متعلقہ عنوان :