سپریم کورٹ، تجارتی سرگرمیوں سے متعلق کیس میں بحریہ ٹاؤن کے وکیل کومقدمہ کی نقول فراہم کرنے کی ہدایت

بدھ 27 اپریل 2016 22:50

اسلام آباد ۔ 27 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔27 اپریل۔2016ء) سپریم کورٹ نے مختلف تجارتی سرگرمیوں سے متعلق کیس میں بحریہ ٹاؤن کے وکیل کومقدمہ کی نقول فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت غیرمعینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔ بدھ کو جسٹس اعجاز افضل خان کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔ اس موقع پربحریہ ٹاون کے وکیل علی گوہر نے پیش ہوکرموقف اختیار کیا کہ بحریہ ٹاون نے بحریہ فاؤنڈیشن کو ایک ایک پلاٹ میں حصہ دیا، پہلے بحریہ فاونڈیشن ہماری پارٹنر تھی تاہم ایک مشترکہ منصوبے کے حصص پر دونوں میں تنازع پیدا ہوا۔

(جاری ہے)

جسٹس اعجاز افضل خان نے ان سے کہا کہ ایک عام پاکستانی کا تاثر یہ ہے کہ بحریہ ٹاون پاک بحریہ ہی کا حصہ ہے لیکن ایسا کیسے ہوسکتا ہے کہ عسکری اداروں کے نام پر رہائشی سکیمیں بنائی جائیں، بحریہ ٹاون تو اس وقت بھی ڈی ایچ اے کے ساتھ جوائنٹ وینچر کر رہی ہے جو سرکاری ادارہ ہے۔ سماعت کے دوران بحریہ فاؤنڈیشن کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ ماتحت عدالتوں نے بحریہ کالفظ استعمال کرنے پربحریہ ٹاؤن کو 3کروڑ87لاکھ جرمانہ عائدکیا تھا۔ بعدازاں عدالت نے ہدایت کی کہ بحریہ ٹاون کے وکیل کو جواب کی نقول و دستاویزات فراہم کی جائیں اور مزید سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :