سپیریم کورٹ میں ای او بی آئی کرپشن سکینڈل کیس کی سماعت

بدھ 27 اپریل 2016 22:50

اسلام آباد ۔ 27 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔27 اپریل۔2016ء) سپیریم کورٹ ٰنے ای او بی آئی کرپشن سکینڈل کیس میں مبینہ طور پر 30کروڑ روپے کی خرد برد میں ملوث عبدالکریم ڈھیڈی سیکورٹیز کے گرفتار تین اعلیٰ عہدیدار ملزمان کی جانب سے دائرضمانت کی درخواستوں کی سماعت ملتوی کردی۔ بدھ کوجسٹس عمر عطاء بندیال اور جسٹس منظور احمد ملک پر مشتمل دو رکنی بنچ نے عبدالکریم ڈھیڈی سیکورٹیز کے سی ای او فرید عالم ، ڈائریکٹرز طارق آدم گھمرا اور محمد اقبال کی جانب سے ضمانت کیلئے درخواستوں کی سماعت کی۔

اس موقع پر ملزمان کی جانب سے فروغ نسیم ایڈووکیٹ پیش ہوئے جبکہ ڈپٹی اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی، مقدمہ کا تفتیشی، انسپکٹر سراج پنور اور ایڈیشنل ڈائریکٹر( لیگل) ایف آئی اے قیصر مسعود عدالت میں موجودتھے۔

(جاری ہے)

ڈپٹی اٹارنی جنرل نے عدالت کے روبرو موقف اختیار کیا کہ ایس ای سی پی کی رپورٹ کے مطابق ملزمان 30کروڑ روپے کی کرپشن میں ملوث ہیں۔ ملزمان نے 2008-9کے درمیان مبینہ ملی بھگت سے انکم ٹیکس پرائیویٹ نامی ایک کمپنی بنائی پھر اس کی ذیلی کمپنیاں ،اے کے سیکورٹیز،پلس سیکورٹی لمیٹیڈ ،ایم کیپ سیکورٹی لیمٹیڈ بنائی گئیں جن میں ای او بی آئی کے فنڈز سے شیئرز خریدے گئے، ان میں ملزمان کاسترہ فیصد شیئرز تھا ، ڈی جی، ای او بی آئی کے لیٹرپیڈ پر شیئرز خرید نے کی ترغیب دی گئی تھی۔

سٹاک مارکیٹ کے مصنوعی اتار چڑھاؤ سے کروڑوں روپے خرد برد کئے گئے ہیں جس پرعدالت نے کہا کہ کہ ڈی جی کا وہ خط اگر نیب کے پاس موجود ہے تو عدالت کودکھایاجائے۔ فاضل وکیل نے کہا کہ خط آئندہ سماعت پرعدالت کو پیش کیا جائے گا۔ ملزمان کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ایف آئی اے کی جانب سے کاٹی گئی ایف آئی آر اور چالان سے ملزمان پر کوئی جرم ثابت نہیں ہوتا، پراسیکیوشن کے پاس ملزمان کیخلاف کوئی مواد بھی موجود نہیں، اگر شواہد کے حوالے سے کوئی دستاویز موجود ہے تو کراچی سے فیکس یا ڈاک کے ذریعے بھی منگوائی جاسکتی ہے، اسلئے میری استدعاہے کہ ملزمان کی ضمانت کی درخواستیں منظور کی جائیں تاہم عدالت نے ان کی استدعاقبول نہیں کی اور استغاثہ کو آئندہ سماعت سے قبل شیئرز خرید نے کی ترغیب سے متعلق خط عدالت میں جمع کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے مزید سماعت ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :