صوبے میں زمین کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن سندھ کے عوام کیلئے اس حکومت کی جانب سے تحفہ ثابت ہوگا۔ وزیر اعلیٰ سندھ

جمعہ 29 اپریل 2016 22:49

کراچی ۔ 29 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔29 اپریل۔2016ء) وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا ہے کہ صوبے میں زمین کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن سندھ کے عوام کیلئے اس حکومت کی جانب سے تحفہ ثابت ہوگا، میں نے اس منصوبے کو میرے صوبے کے عوام کی عظیم خدمت کے طور پر شروع کیا اور مجھے یقین ہے کہ وہ اپنے اور اپنی آئندہ کی نسلوں کے حقوق کے ریکارڈ کا مکمل تحفظ کرنے پر مجھے اچھے لفظوں میں یاد رکھیں گے۔

جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے وزیراعلیٰ ہاؤس میں گذشتہ شب لینڈ رویونیو ریکارڈ کی کمپیوٹرائیزیشن کے معاملات او ر مسائل کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ محمد صدیق میمن،وزیراعلیٰ سندھ کے پرنسپل سیکریٹری علم الدین بلو،سینئر میمبر بورڈ آف رویونیو رضوان میمن اور ممبر بورڈ آف رویونیو ذوالفقار شاہ نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے افسران سے پوچھ گچھ کی کہ انہوں نے 12دسمبر2011ء کو 4.9ارب روپوں کے لاگت سے لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کے منصوبے کی منظوری دی تھی، تو پھر آج تک یہ منصوبہ کن مسائل کی وجہ سے مکمل نہیں ہوا۔ سینئر ممبر بورڈ آف رویونیو نے وزیراعلیٰ سندھ کو بتایا کہ یہ منصوبہ ساڑھے چار سال کے ریکارڈ عرصے میں مکمل کیا جا چکا ہے جبکہ پنجاب حکومت نے زمین کے ریکارڈ کی کمپیوٹرائیزیشن کا ایسا ہی منصوبہ ساڑھے9 سال میں مکمل کیا۔

چیف سیکریٹری سندھ محمد صدیق میمن نے بتایا کہ پنجاب میں 36جبکہ سندھ میں 29اضلاع ہیں اور پنجاب میں لینڈ ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن کا کام عالمی بینک کے تعاون سے کیا گیا،جبکہ سندھ صوبے نے اپنے ہی ذرائع سے یہ کام مکمل کیا، اس لحاظ سے بورڈ آف رویونیو نے زبردست کام کیا ہے اور انہیں چند چھوٹے مسائل کا سامنا ہے،جن کو ابھی سے حل کرنا چاہیے۔

ممبر بورڈآف رویونیو ذوالفقار شاہ نے اس موقع پر منصوبے کے خاص نکات کے بارے میں بتایا کہ سندھ حکومت نے ایک مرکزی کمپیوٹرائزڈ سسٹم تیارکیا ہے جس کے تحت زمین کے مالک صوبے میں قائم کسی بھی سروس سینٹر سے اپنے لینڈ ریکارڈ کی کاپی حاصل کر سکتا ہے، جبکہ پنجاب میں صرف متعلقہ تحصیل سینٹر سے ہی ریکارڈ حاصل کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یہ منصوبہ تقریباً مکمل ہو چکا ہے اور صرف 8سے 10فیصد انٹریوں کو ڈجیٹلائیز ڈکرنا باقی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ رویونیو ریکارڈ کی کمپیوٹرائزیشن ان کی سب سے بڑی کامیابی اور صوبے کی عوام کی سب سے بڑی خدمت ہوگی۔ انہوں نے افسران کو ہدایت کی کہ وہ سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد کریں اور ریکارڈ کو غلطیوں سے پاک بنائیں۔

متعلقہ عنوان :