جمہوریت اور پارلیمنٹ کو کوئی خطرہ نہیں، وزیراعظم چور دروازے سے نہیں بلکہ عوام کے ووٹوں سے منتخب ہو کراقتدار میں آئے ہیں، انہوں نے پہلے دن ہی پانامہ لیکس پر کمیشن کا اعلان کر دیا تھا، حزب اختلاف پہلے آپس میں ٹی او آرز پر متفق ہوں بعد میں حکومت سے مطالبہ کریں

وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ اور ادبی ورثہ عرفان صدیقی کی پی ٹی وی سے گفتگو

ہفتہ 30 اپریل 2016 22:46

اسلام آباد ۔ 30 اپریل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔30 اپریل۔2016ء) وزیر اعظم کے مشیر برائے قومی تاریخ اور ادبی ورثہ عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ جمہوریت اور پارلیمنٹ کو کوئی خطرہ نہیں، اپوزیشن کو مطمئن رکھنا مشکل ہوتا ہے، وزیراعظم چور دروازے سے نہیں بلکہ عوام کے ووٹوں سے منتخب ہو کراقتدار میں آئے ہیں، انہوں نے پہلے دن ہی پانامہ لیکس پر کمیشن کا اعلان کر دیا تھا، حزب اختلاف پہلے آپس میں ٹی او آرز پر متفق ہوں بعد میں حکومت سے مطالبہ کریں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو میں پی ٹی وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کے معاملے پر اپوزیشن کو مطمئن رکھنا مشکل ہے کیونکہ تحریک انصاف نے پہلے بھی کمیشن کے معاملے پر دھرنے دیئے اور پارلیمنٹ پر حملے کیے۔

(جاری ہے)

عمران خان نے مطالبہ کیا تھا کہ جب تک سپریم کورٹ کے تحت کمیشن نہیں بنتا تب تک ہم حکومت کے خلاف احتجاج کرتے رہیں گے۔

وزیراعظم نے سپریم کورٹ کو کمیشن تشکیل دینے کیلئے خط لکھ دیا اب اس کے بعد اپوزیشن ٹی او آرز کے معاملے پر اڑ گئی ہے۔عرفان صدیقی نے کہا کہ اپوزیشن پہلے متفق ہو کر ٹی او آرز بنا کر حکومت کے پاس لے کر آئے اس کے بعد ہم اس میں ضروری ترامیم کرسکتے ہیں اگر کوئی اچھی تجویز آجاتی ہے تو اس کو شامل کرنے میں کوئی حرج نہیں۔ موجودہ ٹی او آرز میں بھی ترامیم کی جاسکتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ٹی او آرز میں وہ تمام چیزیں شامل کی گئی ہیں جن کا اپوزیشن مطالبہ کر رہی ہے۔ جس دن پانامہ لیکس کی خبر میڈیا میں آئی اسی دن وزیراعظم نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے اس سلسلے میں کمیشن بنانے کا اعلان کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن معاملے کو الجھا رہی ہے۔ پانامہ لیکس میں پیپلزپارٹی، پی ٹی آئی اور ق لیگ سمیت دیگے جماعتوں کے لوگوں کے بھی نام شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دنیا میں کسی بھی منتخب حکومت نے اپنے آپ کو احتساب کیلئے پیش نہیں کیا مگر وزیر اعظم نے خود کو اور اپنے خاندان کو احتساب کیلئے پیش کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سپریم کورٹ کے تحت کمیشن کے سامنے وزیراعظم کے بچے بھی پیش ہوں گے۔ عرفان صدیقی نے کہا کہ جب دھرنا دیا گیا تھا اور پارلیمنٹ پر حملہ کیا گیا تھا تو ہم پارلیمنٹ کے مورچے میں بیٹھ کر پارلیمنٹ اور جمہوریت کا دفاع کر رہے تھے مگر اب موجودہ صورتحال میں جمہوریت اور پارلیمنٹ پر کوئی حملہ نہیں ہو رہا اس لئے جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم محمد نوازشریف چور دروازے سے اقتدار میں نہیں آئے وہ عوام کے منتخب کردہ وزیراعظم ہیں اس لئے وہ عوام میں جا کر ان سے مخاطب ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہ انتخابات 2018ء میں ہی ہوں گے، کچھ موسمی لوگ اس طرح کی پیشنگوئیاں کرتے رہتے ہیں کہ انتخابات اسی سال ہوں گے۔