Live Updates

وزیراعظم پورے ملک کے وسائل صرف پنجاب کی ترقی پرخرچ کررہے ہیں،وزیراعلیٰ خیبرپختونخواء

نئے پاکستان کانعرہ پی ٹی آئی کے چیئر مین عمران خان نے اس ملک کو دیا ، نیاپاکستان یہ ہے کہ لوگوں کو انصاف ملے،پرویزخٹک کاپیرپیائی میں جلسہ عام سے خطاب

ہفتہ 30 اپریل 2016 22:52

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔30 اپریل۔2016ء) وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نوازشریف کہتے ہیں کہ وہ نیا پاکستان بنائیں گے۔انہیں چاہئیے کہ وہ قوم کامذاق اُڑانا چھوڑدیں ۔ان کانیاپاکستان صرف پنجاب تک محدود ہے اور پورے ملک کے وسائل وہ صرف اور صرف پنجاب کی ترقی پر خرچ کررہے ہیں چھوٹے صوبوں کاخداہی حافظ ہے۔

وہ پیرپیائی میں سابق چیئرمین رحم الوہاب کے حجرے میں بڑے جلسہ عام اور استقبالیہ سے خطاب اور پیر زادہ ارشد باچا اور عتیق باچا کی جانب سے دئیے گئے عشایئے سے خطاب کے بعد ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کر رہے تھے۔اس موقع پر ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک، ایم پی اے میاں خلیق الرحمن، ضلع ناظم نوشہرہ لیاقت خان خٹک ، سابق چیئرمین رحم الوہاب ممبر ضلع کونسلر اضاخیل پایان ملک خان بشر، ممبر ضلعی کونسل پیر پیائی شوکت نذیر اورعمر حیات نے بھی خطاب کیا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے اپنے خطاب میں وزیر اعظم کے بیان کہ وہ نیا پاکستان بنائیں گے ، پر خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ 1980ء سے یہ حکمران ہیں انکو تو پتہ بھی نہیں ہے کہ نیا پاکستان کیا ہے وزیر اعظم نوازشریف اور وزیر اعلیٰ شہباز شریف نے ساری توجہ میٹرو بس ، اورنج ٹرین اور سڑکوں کی تعمیر پر دی ہے کیونکہ اس میں کمیشن زیادہ ہے۔انہوں نے کہاکہ نیا پاکستان کانعرہ پی ٹی آئی کے چیئر مین عمران خان نے اس ملک کو دیا ۔

نیاپاکستان یہ ہے کہ لوگوں کو انصاف ملے۔ سکول، ہسپتال اور پورا نظام ٹھیک ہو اور غریبوں کا استحصال ختم ہو۔ اور تحریک انصاف کی صوبائی حکومت نے خیبرپختونخوا میں یہ سب عملی طورپر کرکے ثابت کردیا۔ پرویز خٹک نے کہا کہ وزیراعظم نوازشریف اور وزیر اعلیٰ شہباز شریف کوچاہیے کہ پنجاب کا دورہ کریں کے کو نساسکول اورہسپتال ٹھیک ہے اور کونسا خراب ہے اور کہاں کہا ں پر رشوت کم ہوئی ہے اور کہاں پر میرٹ پر کام شروع ہے نیا پاکستان تب بنے گا جب ایک عام اور غریب انسان کو انصاف ملے ، وزیراعلیٰ نے کہاکہ انہوں نے تو ابھی تک لوڈ شیڈنگ ختم نہیں کی جسکا انہوں نے قو م سے وعدہ کیاتھا انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نوازشریف اور شہباز شریف تو اپنے علاقوں سے بھی نہیں نکلے انکو کیا پتہ کے غریب آدمی کتنی تکلیف میں ہے ہسپتالوں میں انکو کیا تکلیف ہے غریب لوگوں سے کتنی رشوت لی جاتی ہے ، اس وقت تو خود وزیراعظم شک وشعبے میں ہیں کیونکہ اس پر خود اتنا بڑا الزام لگ چکا ہے، ا ب وزیر اعظم کو چاہیے کہ وہ اپنے اور اپنے خاندان پر لگے گئے الزامات کی صفائی پیش کریں پاکستان سے جو پیسہ باہر گیا ہے کیسے اور کہا ں سے گیا ہے اس بات کاجواب دیں،وزیراعلیٰ نے مزید کہاکہ اگر مجھ سے کوئی سوال کرے کہ یہ گھر کیسے بنا ہے تو میں حساب دے سکتا ہوں یہ اتنی مشکل بات نہیں ہے۔

تو انکو بھی حساب دینا چاہیے ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ یہ لوگ ایک کارخانے سے اربوں کھربوں روپے کے مالک بن گئے ہیں ہمیں سمجھ نہیں آرہا کہ انکے بچے سکول پڑھنے گئے اور ارب پتی کھرب پتی بن گئے تو ان کے بچوں کو پاکستان آنا چاہئیے تاکہ ہم ان سے کچھ سیکھیں کہ ایک روپے سے کیسے کوئی ارب پتی بنتا ہے انہوں نے کہاکہ ان لوگوں نے اس ملک کے ساتھ ایک عجیب مذاق شروع کیا ہے ان سے حساب ہوگا ۔

چائنا اقتصادی راہداری پر ایک سوال کے جواب میں پرویز خٹک نے کہا کہ ان کونیا پاکستان صرف سنٹرل پنجاب اور جی ٹی روڈ نظر آتا ہے۔ جنوبی پنجاب کو بھی خاطر میں نہیں لاتے۔ وزیراعلیٰ نے کہاکہ وہ صرف ان علاقوں پر توجہ دے رہے ہیں جہاں ان کے کارخانے اور زمینیں ہیں اور ان کوفائدہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ نہ ساؤتھ پنجاب کو سی پیک کا فائد ہ ہے اورنہ خیبر پختونخوا ،سندھ اور بلوچستان کو ہے ان لوگوں کی توجہ صرف الیکشن پر ہے کہ ہم پنجاب اور سنٹر سے الیکشن جیتیں۔

وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ صوبائی حکومت کا یہی مطالبہ ہے کہ جو مراعات مرکزی روٹس کو دی جارہی ہیں وہی مراعات خیبرپختونخوا کو دینی ہوں گی۔انہوں نے کہاکہ ہمیں سنٹرل پنجاب روٹ پر کوئی اعتراض نہیں ہے بلکہ یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں بھی اسکے برابر مراعات دی جائیں،۔ انہوں نے کہا کہ ابھی اس بات کو اسمبلی میں بھی لیکر جارہے ہیں اورپنجاب کو بھی اس روٹ کا تب ہی فائدہ پہنچے گا جب خیبر پختونخواکو برابر کے حقوق ملیں گے،انہوں نے کہاکہ اپوزیشن والوں کو کسی کی پروا نہیں ہے انکو صرف اپنا غم ہے لیکن ان کو معلوم ہونا چاہے کہ عوام ان کومسترد کرچکے ہیں یہ دوبارہ اقتدار کے خواب دیکھنا چھوڑ دیں۔

پرویز خٹک نے کہا کہ احتساب کمیشن کے حوالے سے ہم پر کوئی الزام نہیں آیا اور کوئی ایسا ثبوت نہیں ہے ہم نے صوبائی احتساب میں اصلاحات لائی ہیں تاکہ کسی کے ساتھ ناانصافی نہ ہو۔ اگلے ہفتے اس کو اسمبلی میں پیش کیا جارہاہے اور اپوزیشن کے ساتھ ملکر اس کو پاس کریں گے انہوں نے کہاکہ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے اس صوبے میں ادارو ں کی بحالی ،اداروں میں سیاسی مداخلت کے خاتمے میں بڑی حدتک کامیابی حاصل کرلی ہے کرپشن اور کمیشن کا خاتمہ کردیا ہے وزیراعلیٰ نے کہاکہ صوبے میں کارکردگی کی بنیاد پر 2018ء کے انتخابات میں پی ٹی آئی بھر پور کامیابی حاصل کرے گی اور عمران خان اس ملک کے وزیر اعظم ہوں گے اور خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کی حکومت ہوگی۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات