ہماری حکومت پر کوئی کرپشن کا الزام نہیں ، کسی منصوبے میں کرپشن کا الزام نہیں ہے ، تین سالوں میں کسی بھی وزیر کیخلاف کوئی الزام سامنے نہیں آیا۔ کچھ لوگوں نے بحران پیدا کرنے کی کوشش کی تو ہم نے ان کے مطالبے پر کمیشن بنادیا ، کمیشن کو کام کرنے دیں ، دودوھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔ وزیراعظم نوازشریف کا کوئٹہ میں تقریب سے خطاب

Mian Nadeem میاں محمد ندیم پیر 2 مئی 2016 15:53

ہماری حکومت پر کوئی کرپشن کا الزام نہیں ، کسی منصوبے میں کرپشن کا الزام ..

کوئٹہ(ا ردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔02مئی۔2016ء) وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ ہماری حکومت پر کوئی کرپشن کا الزام نہیں ، کسی منصوبے میں کرپشن کا الزام نہیں ہے ، تین سالوں میں کسی بھی وزیر کیخلاف کوئی الزام سامنے نہیں آیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کچھ لوگوں نے بحران پیدا کرنے کی کوشش کی تو ہم نے ان کے مطالبے پر کمیشن بنادیا ، کمیشن کو کام کرنے دیں ، دودوھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا۔

وزیر اعظم نے کہا کہ آج اقتصادی راہداری کی بات ہو رہی ہے۔ یہ اقتصادی اور سیاسی انقلاب کا پیش خیمہ ہوگا ، پاک چین اقتصادی راہداری بلوچستان میں معاشی انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہوگی ، اس منصوبے سے یہاں ترقی کے دروازے کھلیں گے۔ کوئٹہ میں ہیلتھ کارڈپروگرام کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف نے کہا کہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کا عمل ہر صورت جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

ماضی میں ملک میں احتجاج ہوتا تھا کہ بجلی نہیں ہے ، مختلف علاقوں میں بارہ سے اٹھارہ گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی مگر ہم نے تین سالوں میں اسے بے حد کم کر دیا ہے ، 2017 میں لوڈشیڈنگ میں مزید کمی ہوگی اور 2018 میں اسے مکمل ختم کر دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آج توانائی کے منصوبوں پر کام ہورہا ہے ، 2018 لوڈشیڈنگ کے خاتمے کا سال ہوگا۔ صحت کارڈ کی بدولت کسی کو علاج کیلئے اپنے گھر کا سامان نہیں بیچنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ ملک کی ترقی کیلئے سیاسی استحکام کی ضرورت ہے ، آج ہمیں عزم کرنا ہو گا کہ اس ملک سے کرپشن کو ختم کردیں گے ، میں اپنے سیاسی مخالفین کو کہنا چاہتا ہوں کہ ہم عوامی خدمت کر رہے ہیں ، ابھی انہیں اقتدار نہیں مل سکے گا ، انہیں 2018 کے انتخابات بلکہ اس کے بعد تک صبر کرنا ہوگا ، وزیر اعظم نے کہا کہ ہمیں اس ملک کو صاف شفاف ماحول دینا ہے، خدا کا شکر ہے کہ ہماری حکومت پر کوئی کرپشن کا الزام نہیں ، کسی منصوبے میں کرپشن کا الزام نہیں ہے ، تین سالوں میں کسی بھی وزیر کیخلاف کوئی الزام سامنے نہیں آیا۔

چند لوگوں نے کرپشن کا شور مچایا تو ہم نے انکوائری کیلئے کمیشن بنا دیا ، اس کی رپورٹ سے چند روز میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہوجائے گا ، وزیر اعظم نے کہا کہ آج اقتصادی راہداری کی بات ہو رہی ہے۔ یہ اقتصادی اور سیاسی انقلاب کا پیش خیمہ ہوگا ، پاک چین اقتصادی راہداری بلوچستان میں معاشی انقلاب کا پیش خیمہ ثابت ہوگی ، اس منصوبے سے یہاں ترقی کے دروازے کھلیں گے۔

انہوں نے کہا کہ قطر سے سستی ترین ایل این جی کا معاہدہ بھی ہوچکا ہے اور بہت جلد سستی ترین ایل این جی قطر سے درآمد کی جاسکے گی۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ملک میں تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کی خاطر اربوں روپے کی سڑکیں بنائی ہیں اب گوادر سڑکوں کے ذریعے پورے ملک سے مل چکا ہے ، ماضی میں کسی حکومت نے پاکستان کی تاریخ میں اتنا بڑا منصوبہ نہیں بنایا ، ہم مزید منصوبے شروع کریں گے۔

آئندہ کچھ سالوں میں بلوچستان کا نقشہ بدل دیں گے ، میاں محمد نواز شریف نے کہا کہ کراچی کو موٹر وے کے ذریعے پشاور سے ملانے کا کام جاری ہے ، کسی نے ماضی میں اس جانب توجہ نہیں دی ، اگر ہمارے پاس کوئی رابطے کا نظام ہوتا ، روڈ نیٹ ورک ہوتا تو ہم بہت پہلے ترقی کرچکے ہوتے۔ 1990 میں ہم نے ملک کی ترقی کا خواب دیکھا تھا اسے کسی نے آگے نہیں بڑھایا اب ہم آگے بڑھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن کامیابی سے جاری ہے۔ یہ آپریشن کسی مخصوص سیاسی جماعت کیخلاف نہیں ہے بلکہ شہر میں امن و امان کے قیام کیلئے ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت سماجی شعبے پر بھی خصوصی کام کر رہی ہے ، ہم پاکستان میں صحت کے اس منصوبے کے تحت بلوچستان کے ہر اس فرد تک پہنچیں گے جو علاج کی سہولت سے محروم ہے۔ عوام سے جن سہولیات کا وعدہ کیا گیا ہے وہ انہیں فراہم کی جائیں گی۔

اب کسی منصوبے میں کرپشن نہیں ہوسکے گی بلکہ ہیلتھ کارڈ منصوبے کی نگرانی میں خود کروںگا۔ وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھاکہ ملک کی ترقی کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے، احتجاجی دھرنے اورافراتفری ہوتوسرمایہ کاری نہیں ہوگی، سرمایہ کاری نہیں ہوگی تو روزگارکے مواقع پیدا نہیں ہوں گے، ہم نے سرمائے کیلئے سازگار ماحول فراہم کرنا ہے، جہاں امن و سیاسی استحکام ہوگا وہاں ترقی ہوگی۔

نواز شریف نے کہا کہ نواب ثناءاللہ زہری نے کہا ہے کہ 2018 تک صبر کرو ، میں کہتاہوں کہ 2018 تک صبر کرو بلکہ اس کے بعد بھی صبر ہی کرو۔وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ کراچی کی روشنیاں بحال ہورہی ہیں ، آپریشن سیاسی مصلحت کا شکار ہونے نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ علاج عام آدمی کی دسترس سے باہرہوتا جارہا ہے، عوام کو صحت مند بنانے کا سفر اس وقت تک جاری رہے گا جب تک صحت کی سہولتیں ان کی تک نہیں پہنچ جاتیں، علاج کے لیے غریب کو زمین اورجائیداد تک فروخت کرنی پڑتی ہے، اب کسی کو علاج کے لیے گھرکا سامان فروخت نہیں کرنا پڑے گا۔

ملک میں توانائی کی ضروریات کے حوالے سے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ملک میں توانائی کے منصوبوں پرتیزی سے کام ہورہا ہے، 2018 میں بجلی اورگیس کی لوڈشیڈنگ ختم ہوگی، لوڈ شیڈنگ کا مسئلہ اگلی حکومتوں کے لیئے چھوڑ کرنہیں جائیں گے۔ ہم ترقی کو روکنے کا سیاسی کلچر ختم کردیں گے جبکہ مخالفین 2018 تک صبر کریں بلکہ انہیں اس کے بعد بھی صبر کرنا ہوگا۔

نواز شریف نے کہا کہ پاک۔ چین اقتصادی راہداری کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری سے بلوچستان کو بہت فائدہ ہوگا، اقتصادی راہداری بلوچستان کے لیے معاشی انقلاب ثابت ہوگی اور منصوبے سے بلوچستان میں ترقی کے دروازے کھلیں گے۔دہت گردی کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ بھی کامیابی سے لڑی جارہی ہے اور پوری قوم ایک ہو کر دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہی ہے۔

وزیر اعظم نواز شریف نے کوئٹہ کے دورے کے دوران کئی ترقیاتی منصوبوں کا بھی افتتاح کیا، جن میں ڈیرہ غازی خان سے لورالائی تک 220 کے وی کی ٹرانسمیشن لائن، جبکہ قلعہ عبد اللہ اور مستونگ، قلات اور خضدار کے مختلف مقامات کے لیے گیس منصوبے کا بھی افتتاح کیا۔وزیر اعظم نے کئی منصوبوں کاسنگ بنیاد بھی رکھا، جن میں سے کوئٹہ کے لیے تین ترقیاتی منصوبے بھی شامل ہیں۔ وزیر اعظم نواز شریف نے بتایا کہ ’قومی صحت پروگرام‘ سے بلوچستان کے 4 اضلاع کے 76 ہزار خاندان مستفید ہوسکیں گے۔منصوبوں کے افتتاح کے وقت گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، صوبائی وزیر اعلیٰ نواب ثنا اللہ زہری اور دیگر حکومتی عہدیدار بھی شامل تھے۔