آج دواؤں ، مشروبات اور غذاؤں میں حرام اجزاء شامل کئے جارہے ہیں ، حکومت اس کاسدباب کرے‘علماء کرام

کسی چیز پر حلال لکھنے وہ چیز حلال نہیں ہو جاتی ، حلال مونو گرام اور مستند ادارہ کی تصدیق ضروری ہے ‘دیگر رہنماؤں کا سیمینا ر سے خطاب

پیر 9 مئی 2016 22:53

آج دواؤں ، مشروبات اور غذاؤں میں حرام اجزاء شامل کئے جارہے ہیں ، حکومت ..

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔09 مئی۔2016ء )جامعہ اشرفیہ لاہور ، جمعیت پنجابی سوداگران، صفا حلال ایسوسی ایٹس کی زیر سرپرستی ہماری غذا اور حلال و حرام کے عنوان پر ایوان اقبال لاہور میں ایک سیمینار منعقد ہوا جس سے جامعہ اشرفیہ کے مہتمم حضرت مولانا حافظ فضل الرحیم اشرفی ، پروفیسرمولانا محمد یوسف خان، مفتی احسن ظفر، شیخ محمد ہارون اور شیخ عتیق انورنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حرام غذا کھانے اور اولاد کو کھلانے سے نیک اعمال کی توفیق چھن جاتی ہے۔

دعائیں قبول نہیں ہوتیں اور بیوی بچے نافرمان بن جاتے ہیں انہوں نے کہا کہ قرآن و حدیث اور اسلامی تعلیمات میں رزق حلال پر بہت زیادہ زور دیا گیا ہے لیکن آج ہمای ادویات ، مشروبات، ٹوتھ پیسٹ، ٹوتھ برش، دہی ، دودھ ، بچوں کی چاکلیٹ ، گولیوں ٹافیوں اور غذاؤں میں حرام اجزاء، سور کی چربی اور بال تک استعمال کیئے جارہے ہیں حرام اور مردہ جانوروں کا گوشت فروخت کرنے کے واقعات بڑھتے چلے جا رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ کسی چیز پر حلال لکھ دینے سے وہ چیز حلال نہیں ہوتی جب تک کسی مستند ادارہ کی تصدیق اور اس چیز پر حلال مونوگرام نہ ہو ،ان حالات میں علماء کرام ، والدین اور اساتذہ سمیت سب اپنی اپنی ذمہ داری پوری کریں تو معاشرہ پر مثبت اثرات مرتب ہونگے انہوں نے کہا کہ اس سلسلہ میں حکومت پرسب سے زیادہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ قانون پر سختی سے عملدرآمد کرائے اور ان میں ملوث افراد کو گرفتار کر کے عبرتناک سزا دے تاکہ معاشرہ سے یہ ناسور ختم ہو۔ تقریب میں بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔