سپریم کورٹ نے دنیاپورمیں خواتین کے تنازعہ پرپانچ افراد کو قتل کرنے کے جرم میں عمرقید کی سزاپانے والے دو ملزمان کو بری کردیا

بدھ 18 مئی 2016 22:45

اسلام آباد ۔ 18 مئی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔18 مئی۔2016ء) سپریم کورٹ نے ضلع لودھراں کے علاقہ دنیاپورمیں خواتین کے تنازعہ پرپانچ افراد کو قتل کرنے کے جرم میں عمرقید کی سزاپانے والے دو ملزمان کوبری کرتے ہوئے لاہورہائیکورٹ کافیصلہ کالعدم قراردیاہے۔ یادرہے کہ 1999ء کے دوران ملزمان محمد اکرم اورمحمد اقبال نے گھریلوتنازعہ پراپنے رشتہ داروں کے گھر داخل ہوکر ایک بچے سمیت پانچ افرادکوسوتے ہوئے قتل کردیاتھا۔

بعدازاں ٹرائل کورٹ نے دونوں ملزمان کوپھانسی دینے کے ساتھ پچاس پچاس ہزارروپے جرمانہ کی سزاسنائی،جس کیخلاف اپیل پرلاہورہائیکورٹ نے پھانسی کی سزاختم کرتے ہوئے عمرقید کی سزابرقراررکھی،جس کیخلاف متاثرہ خاندان نے سپریم کورٹ سے رجوع کرلیا۔

(جاری ہے)

بدھ کوچیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔اس موقع پر درخواست گزارکے وکیل ڈاکٹربابراعوان نے پیش ہوکربتایاکہ چونکہ یہ غیرت کے نام پرقتل کاواقعہ ہے اس لئے عدالت عالیہ کافیصلہ معطل کرتے ہوئے ملزمان کی پھانسی کی سزا بحال کی جائے ۔

سماعت کے دوران عدالت کوجواب گزاروں کے وکیل صدیق بلوچ نے پیش ہوکربتایاکہ استغاثہ کے بیان اورایف آئی آرمیں واضح تضاد موجود ہے اوراسی بناء پر ہائیکورٹ نے ایک ماہ قبل ملزمان کی پھانسی کی سزاحتم کردی تھی، فاضل وکیل کاکہنا تھا کہ قتل کا ارتکاب کرنے والے کو دوسزائیں دی جاتی ہیں پھانسی یاعمرقید ، پھانسی کی سزا عدالت عالیہ نے ختم کردی جبکہ ملزمان واقعہ کے بعد سے بدستورجیل میں ہیں اوراس طرح وہ عمرقید کی سزاپوری کرچکے ہیں اورقانون کے مطابق ایک جرم میں کسی کو دو سزائیں نہیں دی جاسکتیں ، جس پرعدالت نے عمرقید کی سزابرقراررکھنے کے حوالے سے ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قراردیتے ہوئے دونوں ملزمان کوبری کردیا۔

متعلقہ عنوان :