محکمہ ایکسائز کا لاہور ‘ فیصل آباد‘ راولپنڈی اور ملتان میں ایکسائز کے تھانے قائم کرنے کا فیصلہ

تھانوں کے قیام سے منشیات کے ملزموں کے خلاف قانونی کارروائی کا عمل بہتر ‘ ملزموں کو قرار واقعی سزا ملے گی 1500 سے 2000سی سی تک گاڑیوں کے ٹیکس میں2 سے 3فیصد اضافہ کی تجویز

بدھ 18 مئی 2016 22:45

لاہور۔18 مئی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔18 مئی۔2016ء ) صوبائی محکمہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کی آئندہ بجٹ 2016-17 میں کی جانے والی مجوزہ محکمانہ تنظیم نو اور صوبائی محصولات میں ردو بدل سمیت 4نئے تھانوں کے قیام کی تجاویز کی محکمہ خزانہ نے منظوری دے دی، سمری باقاعدہ منظوری کے لئے وزیر اعلی پنجاب محمد شہبازشریف کو بھیجی جا رہی ہے ،یہ بات صوبائی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکشن مجتبیٰ شجاع الرحمن نے ایک اجلاس صدارت کرتے ہوئے بتائی، اجلاس میں سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسین ، ڈی جی ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے علاوہ دیگر افسران بھی موجود تھے ، صوبائی وزیر نے اجلاس کو بتایا کہ محکمہ ایکسائز نے منشیات کے ملزموں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے 4مختلف ڈویثرنز بشمول لاہور ، فیصل آباد ، راولپنڈی اور ملتان میں ایکسائز کے تھانے قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے ان تھانوں کے قیام سے منشیات کے ملزموں کے خلاف قانونی کارروائی کا عمل بہتر ہو گا اور ملزموں کو قرار واقعی ہی سزا ملے گی ،صوبائی وزیر نے مزید بتایا کہ عوامی سہولت کے لئے گاڑیوں ،گھروں اور خالی پلاٹوں پر ٹیکس میں ردوبدل کیا جارہا ہے،یہ فیصلہ آئندہ مالی سے لاگو ہو گا جس سے عام آدمی کو فائدہ پہنچے گا اور اس کا معیار زندگی بلند ہو گا،انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ(ن) کا عزم ہے کہ عام آدمی کو فائدہ پہنچایا جائے تاکہ ترقیاتی فنڈز کے استعمال سے لوگوں کو زیادہ سے زیادہ سہولتیں میسر ہوں اور تعلیم وصحت کی کی سہولیات ہر فرد کی دسترس میں ہو،اجلاس میں ٹیکسوں کے حوالے سے سالانہ میزانیہ پر غور و خوض ہوا، سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکشن نے اجلاس کو بتایا کہ موٹر وہیکل ٹیکس کی مد میں 1500سی سی سے 2000سی سی تک گاڑیوں کے ٹیکس میں2فیصد سے 3فیصد اضافہ کی تجویز ا ور اسی طرح موٹر سائیکل/سکوٹر کے لائف ٹائم ٹیکس 1200 سے بڑھا کر 1600 روپے اور موٹر کیب رکشا کے ٹوکن ٹیکس 400روپے سالانہ کی بجائے لائف ٹائم 3ہزار ٹیکس کی سالانہ منظوری دی گئی ، اجلاس کو بتایا گیاکہ پرو فیشنل ٹیکس کی مختلف کیٹگری کی مد میں ایک لاکھ سے بڑھا کر ایک لاکھ 50 ہزار کردی گئی اور کمپنی/فیکٹری جو 10سے 25ملازمین کی حامل ہیں میں 1500 روپے ٹیکس سے بڑھا کر 7500 روپے کرنے کی تجویزدی گئی ، پرائیویٹ انسٹی ٹیوشن چارجز فیس ایک ہزار سے بڑھا کر 5ہزار جبکہ میڈیکل کنسلنٹ/ سپیشلسٹ،ڈینٹل سرجن کے ٹیکسوں میں بھی اضافہ کی تجویز دی گئی، اجلاس کو بتایا گیا کہ آئندہ سال ہاؤسنگ سوسائٹی کنٹونمنٹ ، ڈی ایچ اے میں خالی پلاٹوں پر ایک ہزار روپے فی مرلہ سالانہ ٹیکس اور انڈسٹری کے پلاٹوں پر 2 سو روپے فی مرلہ ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دی گئی - 5مرلہ اور بیوہ کے مکانوں کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ،صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ قبضہ لینے والے پلاٹ مالکان کو 3سال بعد ٹیکس عائد کیا جائے گا، محکمہ میں ری سٹرکچرنگ کے حوالے سے نارکوٹکس تھانے قائم کرنے اور مختلف اضلاع میں ایکسائز اینڈ ٹیکشن دفاتر کے لئے لینڈ کی سفارش کی گئی ہے ،موٹر وہیکل بائیو میٹرک سسٹم کے تحت رجسٹریشن کے لئے نادرا سے لنک کرنے پر 8.5 ملین فنڈز کی دستیابی کے لئے سفارش کی گئی -

متعلقہ عنوان :