عالمی سطح پر علم کے ہتھیار سے معاشی جنگ لڑی جارہی ہے،خنجراب سے لیکر کراچی تک امن قام کر دیا ہے۔وزیراعظم

ملکی ترقی اور بیر وز گاری کے خاتمے سے دہشت گردی ختم ہوگی،سڑکیں بنانا کوئی جرم نہیں،سڑکیں ہی ملکی ترقی کا پہلا زینہ ہوتی ہے،موٹروے کی مخالفت کرنے والے سڑک پر نہیں موٹروے پر ہی سفر کرنا پسند کرتے ہیں،ملک کے کسی کونے میں مزید خون بہانے کی اجازت نہیں دینگے،خنجراب سے راولپنڈی تک فائبر کیبل منصوبہ آنے والے دور میں انتہائی اہم ہوگا،خطے میں تھری جی اور فور جی کی سہولیات میسر ہوں گی۔وزیر اعظم نواز شریف کا پاک چائنہ آپٹیکل فائبر منصوبےکی سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب اورگلگت بلتستان کونسل کے نومنتخب ممبران کی تقریب حلف برداری سے خطاب

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعرات 19 مئی 2016 10:58

عالمی سطح پر علم کے ہتھیار سے معاشی جنگ لڑی جارہی ہے،خنجراب سے لیکر ..

گلگت(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19مئی۔2016ء) :وزیر اعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ عالمی سطح پر علم کے ہتھیار سے معاشی جنگ لڑی جارہی ہے،ملکی ترقی اور بیر وز گاری کے خاتمے سے دہشت گردی ختم ہوگی،خنجراب سے راولپنڈی تک فائبر کیبل منصوبہ آنے والے دور میں انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا،خطے میں تھری جی اور فور جی کی سہولیات میسر ہوں گی ،سڑکیں بنانا کوئی جرم نہیں،سڑکیں ہی ملکی ترقی کا پہلا زینہ ہوتی ہے،موٹروے کی مخالفت کرنے والے سڑک پر نہیں موٹروے پر ہی سفر کرنا پسند کرتے ہیں،خنجراب سے لیکر کراچی تک امن قام کر دیا ہے،ملک کے کسی کونے مزید خون بہانے کی اجازت نہیں دیں گے۔

وہ آج گلگت میں پاک چین آپٹیکل فائبر کیبل منصوبہ کی سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔

(جاری ہے)

پاک چین آپٹیکل فائبر کیبل منصوبہ 2 سال میں مکمل ہوجائے گا،اس منصوبے پر 4 ارب 40 کروڑ روپے لاگت آئے گی۔ خصوصی مواصلاتی ادارہ (ایس سی او) راولپنڈی سے خنجراب تک 820 کلو میٹر طویل کیبل بچھائے گا جب کہ منصوبے کی تکمیل کے بعد پاکستان اورچین کے درمیان مواصلات کا ایک متبادل روٹ دستیاب ہوگا اوراس منصوبے سے گلگت بلتستان میں3 جی اور4 جی کی سہولت میسر ہوگی۔

نواز شریف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل سے ملک کو ترقی کی راہ پر ڈالیں گے جو کبھی ایک خواب تھا، ملک میں ترقی ہوگی تو امید کے چراغ روشن ہوں گے، بلوچستان میں بھی سڑکوں کے جال بچھ رہے ہیں جب کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت نے تہیہ کر رکھا ہے کہ تمام مسائل کو جڑ سے ختم کیا جائے گا۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ شروع سے خواہش رہی ہے کہ ملک سے غربت اور بیروزگاری کا خاتمہ ہو، پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے سے ملک سے بیروزگاری کے خاتمے میں مدد ملے گی جس سے ملک کے تمام حصے منسلک ہوں گے۔

ہمیں ادراک ہونا چاہیے کہ اگلے 50 سال میں دنیا کہاں کھڑی ہوگی، ہمیں دنیا کیساتھ کھڑے رہنے کی تیاری کرنی ہے،ترقی سے ملک میں انتہا پسندی میں کمی آئیگی۔ ان کا کہنا تھا کہ کاشغر سے راولپنڈی تک آپٹیکل فائبر کا منصوبہ گلگت بلتستان کی ترقی کی راہ میں بہت بڑا قدم ہے جس سے لگتا ہے کہ گلگت بلتستان سب سے زیادہ ترقی یافتہ علاقہ بن جائے گا اور منصوبے سے یہاں تھری جی اور فور جی کی سہولت بھی میسر ہوگی۔

میں اس منصوبے کے انجینئرز کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے مشکلات کے باوجود اس منصوبے کو پایہ تکمیل تک پہنچایا ، جنہوں نے منصوبے کے دوران جان کا نذرا نے پیش کئے ۔ خنجراب سے راولپنڈی تک فائبر کیبل کی لمبائی 820 کلومیٹر ہوگی۔ یہ منصوبہ آنے والے دور میں انتہائی اہمیت کا حامل ہوگا ، اس سے لوگوں کو روزگار کے مواقع میسر آئیں گے اور خطے میں ترقی کی راہیں کھلیں گی ، خطے میں تھری جی اور فور جی کی سہولیات میسر ہوں گی۔

آج پاکستان اور چائنہ کے پہلے مواصلاتی رابطے کا افتتاح ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بہت جلد یہ خطہ دنیا کا جدید ترین خطہ بن جائے گا اور یہ دیگر تمام علاقوں سے ملے گا جس سے ترقی کی راہیں کھلیں گی ، وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ اس منصوبے کے اثرات عام آدمی تک پہنچنا ضروری ہیں ،پاک چین اقتصادی راہداری سے ان علاقوں میں نئی راہیں کھولنے میں مدد ملے گی ، ملک کو ترقی سے ہمکنار کرنے کا خواب شرمندہ تعبیر ہوگا ، ان منصوبوں کے حوالے سے تمام اداروں کو ہدایت کرتا ہوں کہ آپٹیکل فائبر کا دائرہ ملک کے دیگر علاقوں تک پھیلانے کا کام جاری رکھا جائے۔

وزیر اعظم نے کہا ہے کہ آج ہم قومی ترقی کے سفر کا ایک اور اہم سنگ میل عبور کر رہے ہیں۔آئندہ دنوں میں آپٹیکل فائبر منصوبہ بہت اہمیت کا حامل ہو گا،ایس سی او کا شمار ملک کے قابل فخر اداروں میں ہوتا ہے،ایس سی او کی وجہ سے مشکل ترین علاقوں میں مواصلات کی فراہمی ایس سی او کے بلند حوصلے کی علامت ہے،ترقی کی منزلیں شب و روز میں نہیں بلکہ برسوں کی محنت میں پوشیدہ ہیں،منصوبہ پاکستان اور چین کے درمیان بین الاقوامی رابطوں کے لیے اہمیت کا حامل ہے،جس سے علاقے میں تھری جی اور فور جی کی سہولیات میسر آئیں گی،معاشی ترقی کا دارومدار جدید ٹیکنالوجی سے استفادی کرنے ہیں ے،یہ منصوبہ گلگت بلتستان کی ترقی میں بہت بڑا قدم ہے،اقتصادی راہداری میں سڑکوں کی تعمیر ،ریلوے اور توانائی کے منصوبے شامل ہیں،گلگت بلتستان اب پاکستان کا سب سے زیادہ ترقی یافتہ علاقہ بنے گا،انہوں نے کہا کہ بلوچستان تیزی سے ترقی کے منازل طے کر رہا ہے،گوادر میں جدید ائیر پورٹ اور بندر گاہ تعمیر ہو رہی ہے،اقتصادی راہداری سے ملک کے تمام حصے منسلک ہونگے،سرد جنگ کے خاتمے سے مسابقت کا خاتمہ نہیں ہوا،آج ایک نئے عنوان سے جنگ بڑی جا رہی ہے،موجودہ دور کی جنگ کا ہتھیار علم ہے،اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ آئندہ 50سال میں دنیا کہاں کھڑی ہو گی،راہداری منصوبے مستقبل کی حکمت عملی کے تحت بنائے جا رہے ہیں۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ترقی ہو گی تو ملک کے نوجوان دہشتگردوں کے فریب میں نہیں آئیں گے،انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری سے کم ترقی یافتہ علاقوں میں ترقی کی راہین کھلیں گی،اور کسی بھی ملک کی ترقی کا دارومدار اس کی اقتصادی ترقی پر ہوتا ہے،اقتصادی راہداری کا فائدہ پاکستان اور افغانستان سمیت پورے خطے کو پہنچے گا،وزیراعظم نے مزید کہا کہ ملک ترقی کی روشن راہ رواں دواں ہے ۔

خطاب کے دوران وزیر اعظم نواز شریف نے متعلقہ اداروں کو آپٹک فائبر کا دائرہ کار وسیع کرنے کی ہدایت کی اور گلگت بلتستان میں ٹیکنیکل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ کے قیام اور اس کی تعمیر کے لیے 10کروڑ روپے گرانٹ کا علان کیا۔بعد ازاں وزیر اعظم نے گلگت بلتستان کونسل کے نو منتخب ممبران کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گلت بلتستان اور کشمیر دل کے بہت قریب ہے یہاں بار بار آنا اچھا لگتا ہے ۔

نو منتخب ممبران سے اسلام آباد میں حلف لے سکتا ہوں تاہم اس خطے کی ترقی اور خوشحالی کیلئے خود دلچسپی لے رہا ہوں ۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں گلگت خطے کی جانب سے کوئی توجہ نہیں دی گئی ،وزیر اعظم نے کہا کہ مخالفین ہمیشہ الزام لگاتے رہتے ہیں کہ حکومت سڑکیں بنا رہی ہے ان کو معلوم ہونا چاہیے کہ کسی بھی ملک کی ترقی کیلئے سڑکیں پہلا زینہ ہوتی ہیں ،سڑکیں ہوں گی تو رابطے بڑھیں گے اور ملک ترقی کرے گا ،وزیر اعظم نے کہا کہ موٹروے کی مخالفت کرنے والے سڑکوں پر سفر کرنا پسند نہیں کرتے بلکہ موٹروے پر ہی سفر کرتے ہیں۔

وزیر اعظم نے کہا کہ داسو پر جلد کام شروع ہونے والا ہے اس منصوبے سے خطے میں مکمل لوڈشیڈنگ کا خاتمہ ہو جائیگا ۔دیامبر بھاشا ڈیم کیلئے70 ارب کی منظوری دی تھی جس میں سے 11 ارب روپے بچا لئے گئے ہیں ۔وزیر اعظم نے کہا کہ خنجراب سے لیکر کراچی تک امن قائم کر دیا ہے ،نانگا پربت دہشت گردی میں ملوث مجرمان کو سزا سنا دی گئی جس پر جلد از جلد عملدرآمد بھی کرلیا جائیگا، انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان سمیت ملک کے کسی بھی کونے میں مزید خون بہانے کی اجازت نہیں دیں گے ،کراچی مکمل امن کی جانب بڑھ رہا ہے ۔

وزیر اعظم نے قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کیلئے 20 کروڑ گرانٹ کا بھی اعلان کیا ،مستقبل یہ ایک مثالی ادارہ بنے گا ۔اس سے قبل وزیر اعظم نواز شریف گلگت بلتستان پہنچے جہاں گورنرگلگت بلتستان میرغضنفر،وزیراعلیٰ حافظ حفیظ الرحمان نے انکا پرتپاک استقبال کیا ،اس موقع پر وفاقی وزیربرجیس طاہراوروزیرمملکت انوشہ رحمان بھی وزیراعظم کے ہمراہ موجود تھے۔

ڈی جی ایس سی او عامر باجوہ نے وزیر اعظم نواز شریف کو منصوبے سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔میجر جنر ل عامر باجوہ کا کہنا تھا کہ سپیشل کمیونٹی کا قیام 1976میں عمل میں آیا،ایس او آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں مواصلاتی سہولتیں فراہم کریگا،یہ آزاد کشمیر کا سب سے بڑا مواصلاتی ادارہ ہے،آج کا دن ملک میں ٹیلی مواصلات کے حوالے سے تاریخی اہمیت کا حامل ہے،منصوبے سے پاکتان کے دنیا سے رابطے مزید مستحکم ہونگے،دوسرے مرحلے میں آپٹیکل فائبر منصوبہ گوادر اور کراچی تک پھیلایا جائے گا۔

جبکہ یہ منصوبہ اکتوبہ 2018تک مکمل ہو جائے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ایس سی او تھری جی اور فورجی سروسز کی جلد فراہمی کے لیے کوشاں ہے۔قبل ازیں وزیر اعظم نواز شریف نے ’گلگت بلتستان سی پیک پٹرولنگ پولیس‘ کا بھی افتتاح کیا۔300 اہلکاروں پر مشتمل پٹرولنگ پولیس گلگت بلتستان میں راہداری منصوبے کے 439 کلو میٹر طویل حصے پر ٹریفک کی محفوظ اور بلاتعطل روانی یقینی بنانے میں مدد دے گی، جبکہ چین نے پٹرولنگ پولیس کے لیے 25 گاڑیوں کا تحفہ بھی دیا ہے۔