Live Updates

وزیراعظم سے ابھی استعفے کا مطالبہ نہیں کر رہے، ان کی صحت کیلئے دعاگو ہوں، نواز شریف نے اسمبلی کے فلور پر 3دفعہ جھوٹ بولا، پانامہ لیکس کا معاملہ اب ختم ہونے والا نہیں، تحقیقات کیلئے ٹی او آرز پر جتنا بھی وقت لگے مگر جواب تو میاں صاحب کو دینا ہی پڑے گا،مسلم لیگ(ن) والے اپنے رویے سے پاکستان اور جمہوریت کو مزید پیچھے دھکیل رہے ہیں ، وزیراعظم کا دفاع کر نے والے الٹا ان کو نقصان پہنچارہے ہیں

تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا سابق گورنر خیبرپختونخوا افتخار حسین شاہ کی تحریک انصاف میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب

ہفتہ 21 مئی 2016 20:28

وزیراعظم سے ابھی استعفے کا مطالبہ نہیں کر رہے، ان کی صحت کیلئے دعاگو ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21 مئی۔2016ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ ہم ابھی وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ نہیں کر رہے، وزیراعظم کی صحت کیلئے دعاگو ہوں، نواز شریف نے اسمبلی کے فلور پر 3دفعہ جھوٹ بولا، پانامہ لیکس کا معاملہ اب ختم ہونے والا نہیں، تحقیقات کیلئے ٹی او آرز پر جتنا بھی وقت لگے مگر جواب تو میاں صاحب کو دینا پڑے گا،مسلم لیگ(ن) والے اپنے رویے سے پاکستان اور جمہوریت کو اور پیچھے دھکیل رہے ہیں ،(ن) لیگ کے چند وزیر جو نواز شریف کا دفاع کر رہے وہ دفاع نہیں الٹا انہیں نقصان پہنچارہے ہیں۔

وہ ہفتہ کو یہاں سابق گورنر خیبرپختونخوا افتخار حسین شاہ کی تحریک انصاف میں شمولیت کے موقع پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ انشاء اﷲ بہت جلد کوہاٹ میں جلسہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس میں پوری دنیا کے لوگوں کے نام آئے ہیں اور اس میں ہمارے وزیراعظم کے بچوں کے نام آئے ہیں۔ عمران خان نے کہا کہ ابھی ہم وزیراعظم سے استعفیٰ طلب نہیں کر رہے، ہمارے پاس 3راستے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ پانامہ لیکس اب ہمارے پاس 3راستے ہیں، پہلا راستہ یہ ہے کہ پارلیمانی کمیٹی پانامہ پیپرز کی تحقیقات کیلئے ضابطہ کار بنارہی ہے اور چیف جسٹس کے نیچے ایک کمیشن بنے گا جو تحقیقات مکمل کرے گا، دوسرا ہم عوام کو متحرک کریں، یہاں ہائی لیول کی کرپشن پر کبھی کوئی نہیں پکڑاگیا، یہ ایک موقع ہے کہ ہائی لیول کی کرپشن کو روکا جائے اور تیسری لیگل سائیڈ ہے کیونکہ الیکشن کمیشن کے سامنے جھوٹ بولا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہتر تو یہ تھا کہ پارلیمنٹ میں آ کر وزیراعظم جواب دے دیتے تو اچھا ہوتا۔عمران خان نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی کو چاہیے وکلاء کے پوائنٹس بھی شامل کریں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہر جگہ ائیرپورٹ بنانے کا اعلان کیا جارہاہے اور میاں صاحب مولانا فضل الرحمان کے ساتھ مل کر جلسے کر رہے ہیں۔اگر ان کی طبیعت خراب ہے تو دعا گو ہوں کے وہ جلد صحت یاب ہوکر لندن سے واپس آئیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کا عہدہ رکھنے کا جواز نواز شریف کے پاس اب نہیں رہا تحقیقات ہونے تک انہیں استعفیٰ دے دینا چاہیے۔اپنی پارٹی سے کسی اور کو وزیراعظم بنا دیں جب تحقیقات میں وہ بے قصور ثابت ہوجائیں تو پھر سے وزیراعظم بن جائیں۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ مجھے خوف ہے کہ جس طرح کا رویہ ہے مسلم لیگ(ن) والوں کا یہ پاکستان اور جمہوریت کو اور پیچھے دھکیل رہے ہیں۔

(ن) لیگ کے چند وزیر جو نواز شریف کا دفاع کر رہے وہ دفاع نہیں الٹا انہیں نقصان پہنچارہے ہیں۔عمران خان نے کہا کہ میاں صاحب نے الزامات کا جواب دینے کی بجائے الٹا جھوٹ بولنا شروع کردیاہے۔وزیراعظم کہہ رہے ہیں کہ لندن کے فلیٹس انہوں نے 2005میں لئے مگر ہمارے پاس ثبوت ہیں کہ وہ فلیٹ 1993میں خریدے گئے،اگر یہ ثابت ہوگئی تو وزیراعظم کو اسی بات پر جانا پڑے گا۔عمران خان نے کہا کہ (ن)لیگ والے دلدل میں پھنستے جارہے ہیں۔کیونکہ مانسہرہ الیکشن پر کیپٹن صفدر کے خلاف ہمارے صلاح الدین الیکشن کمیشن چلے گئے ہیں اور اب ہماری یاسمین راشد جو میاں نوازشریف کے خلاف الیکشن ہاری تھیں وہ بھی ان کے خلاف الیکشن کمیشن جارہی ہیں ان کیلئے بہتر ہے کہ یہ آرام سے اپنی صفائی پیش کریں۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات