وفاقی وزیر پٹرولیم نے ملک میں سالانہ کھر بوں روپے کی گیس چوری کا انکشاف کر دیا

گیس چوروں کوپکڑ نے کیلئے قانون پر عمل کیلئے پنجاب سمیت کوئی صوبہ صیح تعاون نہیں کر رہا ‘یکم جون سے پٹر ولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزیر اعظم کو ارسال کر دی ہے جو حتمی منظور دیں گے ‘ اگر گیس نہ ہوتی تو لو ڈ شیڈنگ کہیں زیادہ ہوتی کیونکہ اِس وقت ملک میں چلنے والے بجلی گھر وں میں سے اکثر گیس سے چل رہے ہیں‘ سال 2018ء میں ہما رے پاس اپنی طلب سے بھی کہیں زیادہ بجلی ہو گی شاہد خاقان عباسی کی آئل اینڈ گیس انرجی کی بین الاقوامی نمائش میں شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو

ہفتہ 21 مئی 2016 21:08

وفاقی وزیر پٹرولیم نے ملک میں سالانہ کھر بوں روپے کی گیس چوری کا انکشاف ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔21 مئی۔2016ء) وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے ملک میں سالانہ کھر بوں روپے کی گیس چوری کا انکشاف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اورایسے لوگوں کو پکڑ نے کیلئے قانون پر عمل کیلئے پنجاب سمیت کوئی صوبہ صحیح تعاون نہیں کر رہا ‘یکم جون سے پٹر ولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری وزیر اعظم کو ارسال کر دی ہے جو حتمی منظور دیں گے ‘ اگر گیس نہ ہوتی تو لو ڈ شیڈنگ کہیں زیادہ ہوتی کیونکہ اِس وقت ملک میں چلنے والے بجلی گھر وں میں سے اکثر گیس سے چل رہے ہیں‘ سال 2018ء میں ہما رے پاس اپنی طلب سے بھی کہیں زیادہ بجلی ہو گی ۔

ہفتہ کویہاں ایکسپو سنٹر میں آئل اینڈ گیس انرجی کی بین الاقوامی نمائش میں بطو ر مہمان خصوصی شرکت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یکم جون سے پٹرولیم مصنوعات میں اضافے کی سمری وزیر اعظم کو بھجوا دی ہے لیکن اب یہ وزیر اعظم کی صوابدید ہے کہ وہ کیا فیصلہ کر تے ہیں ، ہماری تو خواہش ہے کہ اضافہ ہو جائے لیکن وزیر اعظم کے دل میں عوام کا کافی درد ہے ، وہ ایک عوامی وزیر اعظم ہیں اور انہوں نے ہمیشہ عوامی مفاد میں ہی فیصلے کیے ہیں لیکن اگر اضافہ ہوا بھی تو یہ عالمی مارکیٹ کے مطابق ہو گا‘ ابھی بھی پاکستان میں پٹرولیم کی قیمتیں پو ری دنیا کے مقابلے میں سستی ترین ہیں ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ روس اور چین کے ساتھ 2بلین ڈالر کے ایل این جی معاہدے کو حتمی شکل دی جا چکی ہے جس کے تحت چین گوادر سے نوابشاہ تک ایل این جی اور روس نوابشاہ سے لاہور تک ایل این جی کے ٹرمینل اور پائپ لائن بچھائے گااور مجھے امید ہے کہ آئندہ سال اس پر کام شروع ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ آر ایل این جی ایک درآمد شدہ گیس ہے پٹرول کی قیمت خواہ کتنی ہی اوپر چلی جائے لیکن اس کی قیمت پٹرول سے کم ہی رہے گی ، یہ ایک سستا ترین فیول ہے۔

ایک سوال کے جواب میں خاقان عباسی نے کہا کہ اِس وقت ملک میں تمام صنعتوں کو 24گھنٹے گیس مل رہی ہے اور بند پڑی ہوئی صنعتوں نے بھی کام کرنا شروع کر دیا ہے ، اگر گیس نہ ہوتی تو لو ڈ شیڈنگ کہیں زیادہ ہوتی کیونکہ اِس وقت ملک میں چلنے والے بجلی گھر وں میں سے اکثر گیس سے چل رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت لو ڈ شیڈنگ اپنی کم ترین سطح پر آچکی ہے اور سال 2018ء میں ہما رے پاس اپنی طلب سے بھی کہیں زیادہ بجلی ہو گی ، اِس وقت ملک میں کھربوں روپے کی گیس چوری ہو رہی ہے ، اسے روکنے کیلئے نیا قانون بھی بنایا ہے جس کی وجہ سے کچھ کمی آئی ہے لیکن اس قانون میں عملدرآمد کروانے میں صوبہ پنجاب کے علاوہ باقی تمام صوبوں کا تعاون نہ ہونے کے برابر ہے ۔