چین نے قیاس آرائیوں کے باوجود میٹروٹرین کے لئے فنڈز فراہم کر کے نئی تاریخ رقم کر دی ہے :شہباز شریف

دونوں ملکوں میں دوستی کے رشتے کی دنیا میں کوئی اور مثال نہیں ملتی، اعتماد کا رشتہ دراصل محبت ، خلوص اور پیار کی کہانی ہے‘ مورخ جب تاریخ لکھے گا تو پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے سفر میں چین کے ناقابل فراموش کردار کو سنہری حروف سے لکھا جائے گا‘ وزیر اعلی پنجاب کا ایوان وزیر اعلی میں پاکستان اور چین کے مابین سفارتی تعلقات کی 65 ویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب

ہفتہ 21 مئی 2016 22:49

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔21 مئی۔2016ء) وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ پاکستان اور چین کے مابین دوستی اور تعلق کے رشتے کی دنیا میں کوئی اور مثال نہیں ملتی، پاک چین تعلقات دوہمسایہ ممالک کے مابین عام دوستی سے بڑھ کرہے اور ان دونوں ممالک کے مابین تعلقات و دوستی کے رشتے کو الفاظ میں بیان نہیں کیا جا سکتا ،گزشتہ 65 برسوں سے دونوں ممالک کے مابین اعتماد ، یقین اور باہمی احترام کا رشتہ دراصل محبت ، خلوص اور پیار کی کہانی ہے ۔

اس عرصہ کے دوران دنیا میں بہت سی تبدیلیاں رونما ہوئیں لیکن چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑا رہا ہے، عالمی امور میں اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل جیسے اداروں میں چین نے پاکستان کے ساتھ بھرپور تعاون کیا اور اس کے موقف کی تائید کی، جنگ ہو یا امن یا کوئی قدرتی آفت چین نے مخلص دوست کی طرح پاکستان کا ساتھ نبھایا ہے۔

(جاری ہے)

،گزشتہ 65 برسوں سے پاکستان اور چین کے مابین محبت کا سفر تو جاری ہے تا ہم دونوں ممالک کے مابین معاشی و تجارتی تعاون محبت کے اس تعلق سے مطابقت نہیں رکھتا،وزیر اعظم محمد نواز شریف کے موجودہ دور میں پاکستان اور چین کے مابین دوستی اور معاشی تعلق کے نئے دور کا آغاز ہوا ہے اور دونوں ممالک کے مابین دوستی کا رشتہ بلندیوں کو چھو رہا ہے ، چائنہ پاکستان اکنامک کوریڈور کے تحت سندھ، بلوچستان ، خیبرپختونخوا ، پنجاب اور پاکستان کے تمام حصوں میں توانائی اور انفراسٹرکچر کے منصوبوں پر تیز رفتاری سے کام ہو رہا ہے اور ان منصوبوں کی تکمیل سے پاکستان میں ترقی و خوشحالی آئے گی اور سی پیک کے پورے خطے پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے-وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف نے ان خیالا ت کا اظہار ایوان وزیر اعلی میں پاکستان اور چین کے مابین سفارتی تعلقات کی 65 ویں سالگرہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا-اس موقع پر سپیکر پنجاب اسمبلی رانا محمد اقبال ، سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری ، چینی قونصل جنرل یو بورن، صوبائی وزراء، اراکین قومی و صوبائی اسمبلی ، دانشوروں، کالم نگاروں اور چین کی مختلف کمپنیوں کے حکام کی بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی-وزیر اعلی محمد شہباز شریف نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور چین کے مابین دوستی کے اس سفر کو آگے بڑھانے میں ہر دور میں کاوشیں ہوتی رہی ہیں- دونوں ملکوں کے درمیا ن تعلقات عام دوستی اور سفارتی تعلقات سے بہت بلند اور اونچی ہے اور کوئی دلیل بھی ان بلند تعلقات کی وکالت نہیں کرسکتی-محبت ، خلوص اور اعتماد کا رشتہ 65 برس قبل شروع ہوا اور آج اسے عزم اور نئے جذبے کے ساتھ آگے بڑھایا جا رہا ہے -انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین کی دوستی اقوام عالم میں خصوصی اہمیت کی حامل ہے اور دونوں ممالک کے عوام ایک دوسرے سے دلی لگاؤ رکھتے ہیں - وزیر اعظم محمد نواز شریف اور چینی صدر کی کاوشوں کی بدولت دونوں ممالک کی دوستی مزید مضبوط ہوئی ہے اور معاشی تعاون بڑھا ہے-انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال اپریل میں چینی صدر کے دورہ پاکستان کے دوران سی پیک کے معاہدوں پر دستخط ہوئے تو یہ افواہیں اور قیاس آرائیاں گردش کر رہی تھیں کہ یہ معاہدے کبھی عملی شکل اختیار نہیں کر سکتے پھر دنیا نے دیکھا کہ ناقابل یقین طور پر معاہدوں پر دستخطوں کے صرف دو تین ماہ بعد منصوبوں پر عملی طور پر کام کا آغاز کیا گیا اور ان منصوبوں پر عملدرآمد سے ملک کی ترقی و خوشحالی کا سفر تیزی سے شروع ہوچکا ہے- واشنگٹن سے ٹوکیو ، ٹوکیو سے دہلی اور کاسا بلانکا تک پوری دنیا حیران تھی کہ چین کی پاکستان میں اربوں ڈالروں کی سرمایہ کاری کا عمل شروع ہوا - یہ دراصل چین کی پاکستان کے ساتھ والہانہ محبت اور دوستی کا ثبوت تھا- انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت توانائی کے منصوبوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی جا رہی ہے اور ان منصوبوں کی تکمیل سے ہزاروں میگا واٹ بجلی پیدا ہو گی جس سے ہماری صنعت، زراعت اور دیگر شعبے ترقی کریں گے اور روزگار کے لاکھوں نئے مواقع پیدا ہوں گے-پاکستان معاشی لحاظ سے ترقی کرے گا اور بین الاقوامی برادری میں اپنا کھویا ہوا مقام حاصل کرے گااور پاکستان بھکاری پن سے نجات حاصل کر کے امداد دینے والا ملک بنے گا-دنیا پاک چین دوستی اور دونوں ممالک میں معاشی تعاون کی اس کہانی کو ہمیشہ یاد رکھے گی اورمورخ تاریخ جب لکھے گا تو پاکستان کی ترقی و خوشحالی کے سفر میں چین کے ناقابل فراموش کردار کو سنہری حروف سے لکھا جائے گا-انہوں نے کہا کہ جس طرح محبت غیر مشروط ہوتی ہے اسی طرح گزشتہ 65 سالوں میں چین نے بھی پاکستان کے ساتھ غیر مشروط تعاون کیا ہے جو دونوں ممالک کے مابین محبت کی حقیقی کہانی ہے - انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان کی تاریخ کا پرمسرت لمحہ ہے کہ سی پیک کے تحت پاکستان بھر میں منصوبے لگ رہے ہیں - پہلے کسی نے کھلی آنکھوں سے ایسا لمحہ نہیں دیکھا ہو گا کہ معاہدوں پر دستخط کے صرف دو تین ماہ بعد ہی منصوبوں پر عملدرآمد کا آغاز کر دیا گیا ہو- انہوں نے کہا کہ آج ہم یہاں اسی خوبصورت سفر اور سی پیک کی خوشیاں منانے کے لئے اکٹھے ہوئے ہیں اور باہمی محبت و دوستی کا یہ تعلق اور سفر ہماری آئندہ نسلوں تک بھی جائے گا-وزیر اعلی نے لاہور اورنج لائن میٹروٹرین کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ چین نے ہمارے پبلک ٹرانسپورٹ سسٹم کو بہتر بنانے کے لئے اورنج لائن میٹروٹرین کا عظیم الشان تحفہ دیا ہے اگر چہ اس کا سی پیک سے کوئی تعلق نہیں لیکن یہ منصوبہ بھی پاک چین دوستی کی اعلی مثال ہے -میٹروٹرین کا منصوبہ چین کی قیادت نے وزیر اعظم محمد نواز شریف اور پنجاب حکومت کو ایک تحفے کے طور پر دیا ہے تا کہ یہاں جدید ٹرانسپورٹ نظام کا اجراء ہو سکے - اورنج لائن میٹروٹرین کے اس جدید منصوبے پر تیز رفتاری سے کام جاری ہے - اس کی تکمیل سے انشاء اللہ عوام کو باوقار اور تیز رفتار سفری سہولتیں میسر آئیں گی- انہوں نے کہا کہ عوام کی ترقی کے مخالفین بعض سیاسی عناصر نے اس منصوبے کی مخالفت کر کے دانشمندی کا مظاہرہ نہیں کیا اور ذاتی مفادات کی خاطرمفاد عامہ کے اس منصوبے میں احتجاج کے ذریعے روڑے اٹکانے کی کوشش کی - بعض عناصر نے تاریخی ورثے کے متاثر ہونے کا بہانہ بنا کر عدلیہ سے حکم امتناعی بھی حاصل کر رکھا ہے - انہوں نے کہا کہ مجھے امیدہے کہ عدالتیں میرٹ پر فیصلہ کریں گی- انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے اورنج لائن میٹروٹرین کے منصوبے سے شالا مار باغ جیسے تاریخی ورثے کے متاثر ہونے کی وہ لوگ بات کر رہے ہیں جنہوں نے کبھی شالا مار باغ دیکھا ہی نہیں - یہ لوگ اپنی چھٹیاں اپنے پالتو کتوں کے ہمراہ جنوبی امریکہ اور دیگر یورپی ممالک میں مناتے ہیں انہیں پاکستان کے غریب عوام سے کوئی سروکار نہیں - انہوں نے کہا کہ دنیا کی تاریخ میں کوئی ملک اور بنک ایسے منصوبے کے لئے فنڈز فراہم نہیں کرتا جس کاسٹے آرڈر عدالت میں موجود ہولیکن چین نے تمام تر غیر یقینی صورتحال کے باوجود اس منصوبے کے لئے 33 ارب روپے کی پہلی قسط ہمارے حوالے کر دی ہے اور چین نے اس منصوبے کے لئے فنڈز فراہم کر کے تاریخ بدل دی ہے اور ایک نئی تاریخ رقم کی ہے - یہ چین کا ایک اور ناقابل فراموش دوستی اور پیار کے رشتوں کا اظہار ہے - انہوں نے کہا کہ چین نے پاکستان میں 46 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کاتاریخ ساز پیکج دیا ہے اور ہمیں اس پیکج سے بھرپور طریقے سے فائدہ اٹھانا ہے - چین کے قونصل جنرل یو بورن اور وفاقی سیکرٹری خارجہ اعزاز چوہدری نے بھی تقریب سے خطاب کیا-وزیر اعلی نے پاکستان او رچین کے 65 سالہ سفارتی تعلقات کے حوالے سے تصویری نمائش بھی دیکھی- وزیر اعلی اور چینی قونصل جنرل نے پاک چین دوستی کی 65 ویں سالگرہ کا کیک کاٹا-

متعلقہ عنوان :