جماعت اسلامی نے کرپشن اور ظلم کے خلاف جدوجہد اور جہاد کا اعلان کیا ہے اس جدوجہد میں بچے بھی ہمارے ساتھ ہیں ،25سے 27مئی تک پشاور تا کراچی کرپشن فری پاکستان ٹرین مارچ ہوگا ،حکمرانوں نے ملک کے بچے بچے کو بیرونی قرضوں میں جکڑ دیا ہے ،اسٹیل مل کے ملازموں کو 6ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں جو سراسر ظلم اور زیادتی ہے

امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق کا کرپشن فری پاکستان چلڈرن واک سے خطاب

اتوار 22 مئی 2016 22:53

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 مئی۔2016ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہا کہ حکمرانوں نے ملک کے بچے بچے کو بیرونی قرضوں میں جکڑ دیا ہے ۔حکمرانوں کی کرپشن اور ظلم نے ملک و قوم کو تباہی اور بربادی سے دوچار کیا ہے ۔جماعت اسلامی نے کرپشن اور ظلم کے خلاف جدوجہد اور جہاد کا اعلان کیا ہے اور اس جدوجہد میں بچے بھی ہمارے ساتھ ہیں ۔

25سے 27مئی تک پشاور تا کراچی کرپشن فری پاکستان ٹرین مارچ ہوگا ۔ہمارا عزم ہے کہ کرپشن فری پاکستان کے حصول تک جدوجہد جاری رہے گی۔ حکمرانوں کی نااہلی اور کرپشن نے منافع بخش قومی اداروں کو بھی تباہ کیا ہے ۔اسٹیل مل کے ملازموں کو 6ماہ سے تنخواہیں نہیں ملی ہیں جو سراسر ظلم اور زیادتی ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز جماعت اسلامی کراچی کے تحت اسلامیہ کالج تا مزار قائد کرپشن فری پاکستان چلڈرن واک میں بچوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

سراج الحق نے چلڈرن واک میں خصوصی طور پر شرکت کی اور بچوں کے ہمراہ میڈیا کے نمائندوں سے بھی گفتگو کی۔اس موقع پر امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن ،پرگرام کے آرگنائزر انجینئر صابر احمد نے بھی خطاب کیا۔چلڈرن واک میں بچوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور کرپشن کے خلاف جدوجہد کرنے کا عزم کیا۔سراج الحق نے مزید کہا کہ آج میں بچوں کے درمیان ہوں۔

آسمان ،ستاروں اور چاندکی وجہ سے خوبصورت ہے تو ان کی وجہ سے یہ دھرتی خوبصورت ہے اور یہ ملک آباد ہے۔ان بچوں کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ہمیں کرپشن فری پاکستان چاہیئے۔ان بچوں کو ایک روشن خوشحال اور امن والا پاکستان چاہیئے۔جہاں غربت، مہنگائی،ظلم اور بے روزگاری نہ ہوں۔ ایک ایسا ملک جہاں نوجوان اپنی ڈگریاں جلانے پر مجبور نہ ہوں۔ جہاں بھوک اور غربت کے مارے والدین اپنے اعضا کو فروخت کرنے پر مجبور نہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ کرپشن فری پاکستان بننے میں کرپشن اشرافیہ اور حکمران ٹولہ رکاوٹ ہے۔کرپٹ اشرافیہ اور کرپٹ حکمرانوں نے کرپشن کو تحفظ اور فروغ دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ آج ملک کا بچہ بچہ مقروض ہے حکمرانوں نے ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف سے قرضے لیے ہیں یہ سارا قرضہ حکمرانوں کی عیش و عشرت پر خرچ ہوا ہے اور ملک کی دولت سے پنامہ ،ملائیشیا اور دیگر ممالک میں آف شور کمپنیاں بنائی گئیں ہیں ہمارے اوپر ایسے حکمران آئے ہیں جن کو اپنے بچوں سے پیار ہے لیکن قوم کے بچوں سے پیار نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے 6ماہ قبل کرپشن فری پاکستان کی مہم کا اعلان کیا اور آج ملک کے بچے بچے کا نعرہ کرپشن فری پاکستان ہے۔ہم کرپشن فری پاکستان کے لیے ایک حقیقی احتساب چاہتے ہیں۔ملک کی اکثر سیاسی جماعتوں کے لوگوں کی دولت ملک سے باہر نکلی ہے اور آف شور کمپنیاں ان کے نام ہیں لیکن جماعت اسلامی کے کسی رکن اسمبلی اور لیڈر کے خلاف کوئی کرپشن کا الزام نہیں ہے کسی آف شور کمپنی میں ہمارا نام نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں لوڈ شیڈنگ ہے ،پانی کی قلت ہے۔یہاں کے لوگوں کو قتل وغارت گری کا سامنا کرنا پڑا ،مزدوروں کو زندہ جلایا گیا۔وکلاء کو جلایا گیا۔اس وقت کی کراچی کی انتظامیہ اور متعلقہ اداروں نے کراچی کے عوام کے مسائل حل کرنے کوئی کوشش نہیں کی۔تھرپارکر میں بچے بھوک سے مررہے ہیں لیکن سندھ کی حکومت کے کانوں پر جوں نہیں رینگ رہی۔

انہوں نے کہا کہ ہم کرپشن اور ظلم کے خلاف جدوجہد اور جہاد کا اعلان کرتے ہیں اور اس میں بچے ہمارے ساتھ ہیں۔انہوں نے کہا کہ کسانوں کو فصل کا معاوضہ نہیں ملتا اس ظلم کے نظام کی وجہ سے کسان اپنی گندم کو ،نوجوان اپنی ڈگریاں جلانے پر مجبور ہیں۔ایساقانون ملک میں بنایا جائے کہ چوک اور چوراہوں پر کرپٹ عناصر کو سزائیں دی جائیں۔ہم تو اپنے نبی کے پیروکار ہیں کہ جس کو لوگ قتل کرنا چاہتے تھے مگروہ ان کی امانتوں کی فکر میں تھا اور ان کی امانتیں واپس کرنے کے لیے حضرت علی کو ذمہ داری دی کہ وہ یہ کام کریں۔

انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کا سب کچھ ملک سے باہر ہے ان کے کاروبار ان کی اولاد ملک سے باہر ہے۔عوام کے پاس صرف ووٹ لینے اور اقتدار حاصل کرنے کے لیے آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم ملک اور عوام کی لوٹی ہوئی دولت کی ایک ایک پائی وصول کریں گے اگرکرپشن ختم ہوجائے اور ملک کی لوٹی ہوئی دولت ملک میں واپس آجائے تو یہ ملک کرپشن فری پاکستان بن سکتا ہے اور پوری دنیا کے لیے ایک ماڈل بن سکتا ہے۔

ہمارا عزم ہے کہ قوم کو ایک کرپشن فری پاکستان کے حصول تک جدوجہد جاری رہے گی۔حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ حکمرانوں نے سب کو غلام بنا کر رکھا ہے۔ یہ بچے آزاد ہیں باصلاحیت ہیں لیکن ان کو ان کا حق نہیں مل رہا۔سراج الحق زندہ آواز بن کر اٹھے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ25-26-27ٹرین مارچ منعقد ہورہا ہے۔ اب کرپٹ حکمرانوں کے لیے کوئی جگہ باقی نہیں رہے گی۔عوام کو غلام ابن غلام بنانے کا سلسلہ اب نہیں چلے گا۔