پانامہ لیکس پرشور مچانے والے الزامات سے پہلے اپنے گریبانوں میں جھانکیں، ان کے اپنے پول کھل گئے ہیں ، قومی اسمبلی میں اثاثوں سے متعلق تفصیلی جواب دے چکا ہوں ، مشرف دور میں ہمارا بے رحمانہ احتساب کیا گیا،کبھی کرپشن ثابت نہیں ہوئی، جلسوں میں ملکی ترقی کی بات کرتا ہوں ، مخالفین کے لئے نہیں جاتا ،ملا منصور کی ہلاکت کی تصدیق نہیں ہوئی ، ڈرون حملے ہماری خودمختاری کے خلاف ہیں ،امریکہ سے شدید احتجاج کرتے ہیں

لندن طبی معائنے کیلئے آیا ہوں،وزیراعظم نوازشریف کی لندن میں میڈیا سے گفتگو

اتوار 22 مئی 2016 23:35

لندن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔22 مئی۔2016ء) وزیراعظم نوازشریف نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس کے حوالے سے ہم پر الزامات لگانے والوں کو اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے، شور مچانے والوں کے اپنے پول کھل گئے ہیں ، قومی اسمبلی میں تمام الزامات کا جواب تفصیل کے دے چکا ہوں ، جلسوں میں ملکی ترقی کی بات کرتا ہوں ، مخالفین کے لئے نہیں جاتا ، امریکی ڈرون حملے میں ملا منصور کی ہلاکت کی ابھی تصدیق نہیں ہوئی ، ڈرون حملے ہماری خودمختاری کے خلاف ہیں جس پر امریکہ سے شدید احتجاج کرتے ہیں ، لندن طنی معائنے کے لئے آیا ہوں ۔

وہ اتوار کو یہاں میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ ڈرون حملے میں ملا منصور کی ہلاکت کی ابھی تصدیق نہیں ہوئی، اس معاملے پر تحقیقات جاری ہیں جلد حقائق سامنے آ جائیں گے ۔

(جاری ہے)

امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے واقعہ کے بعد گزشتہ رات ساڑھے10بجے مجھے اور امریکی کمانڈر نے آرمی چیف جنرل راحیل شریف کو ٹیلی فون کر کے حملے سے متعلق آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ واقعہ کی جگہ سے ولی محمد کا شناختی کارڈ ملا ہے جو قلعہ عبداللہ کا رہائشی ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کہ پانامہ پیپرز پر شور مچانے والوں کو پہلے اپنے گریبان میں جھانکنا چاہیے ہم ترقیاتی کاموں پر یقین رکھتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں ترقیاتی منصوبوں کا سلسلہ تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے ۔وزیراعظم نے کہا کہ برطانیہ آنے کا مقصد طبی معائنہ کروانا ہے ۔

معائنہ کروا کر بہت جلد پاکستان واپس جاؤں گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا دعویٰ کرنے والوں کو عوامی رائے کا علم ہونا چاہیے ۔ اپنے اثاثوں کے حوالے سے تمام تفصیلات سے آگاہ کر چکا ہوں ۔ کون سی جائیداد کب اور کتنے میں بیچی یہ سب بتا چکا ہوں ۔ خاندان پر لگنے والے الزامات کے جواب پارلیمنٹ میں دے دیئے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے دور میں ہمارا بے رحمانہ احتساب کیا گیا اور جیل سے سیدھا بیرون ملک بھیجا گیا ایسی صورتحال میں پیسے ملک سے باہر کیسے لے جا سکتے تھے۔

محمد نوازشریف نے کہا کہ جب سے سیاست میں آئے ہیں کرپشن کا کوئی الزام ثابت نہیں ہوا ۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں عمران خان کے دوستوں اور ساتھیوں نے قرضے سیاسی بنیادوں پر معاف کروائے اور آج پہلے سے دس گنا زیادہ امیر ہیں ۔ وزیراعظم نے کہا کہ کمیشنلینیاور قرضے معاف کرنے والوں کا بھی احتساب ہونا چاہیے ۔ بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک میں سرمایہ کاری کریں ۔

انہوں نے کہا کہ صنعتوں کو آج100فیصد بجلی اور گیس فراہم کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دفتر خارجہ کا بیان ڈرون حملے پر احتجاج ہے اور اسی معاملے پر مزید سختی سے احتجاج کیا جائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان تیزی سے ترقی کر رہا ہے ۔ خدا نے چاہا تو اگلے دو سال میں اور رفتار تیز ہو جائے گی ۔ میں خیبر پختونخوا گیا تو لوگ بڑے پر جوش تھے اور بڑی گرم جوشی سے استقبال کیا گیا۔ وزیراعظم نوازشریف نے برطانیہ جاتے ہوئے جرمنی میں مختصر قیام کیا وہ فرینکفرٹ رکے اور پاکستانی قونصلر جنرل ندیم احمد نے استقبال کیا۔