دنیا بھر میں دہشت گردی کا ذمہ دارامریکہ ہے، حکمران مزیدغلامی سے توبہ کرلیں‘ پیر اعجاز ہاشمی

امریکہ کو اپنے جاسوس شکیل آفریدی کی رہائی کی بڑی فکر ہے،ہمارے حکمران ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو بھول گئے پارلیمنٹ کو امریکی کانگریس کے فیصلے کا نوٹس لینا چاہیے ، پاکستان میں اقلیتیں محفوظ ہیں دہشت گردی کا شکارمسلمان ہیں‘میڈیا سے گفتگو

پیر 23 مئی 2016 18:14

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔23 مئی۔2016ء ) جمعیت علما پاکستان کے سربراہ پیر اعجازاحمد ہاشمی نے امریکی کانگریس کی طرف سے پاکستان پر فوجی امداد کی سخت شرائط عائد کرنے اور بلوچستان میں ڈرون حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ نے ہمیشہ مسلم ممالک کو دھوکہ دیا او ر اسلام دشمن قوتوں کی سرپرستی کی،حکمرانوں کے لئے قومی غیرت کے اظہار اورملکی مفادات کے تحفظ کا بہترین موقع ہے کہ امریکہ سے ہر قسمی سفارتی تعلقات منقطع کریں ۔

جے یو پی کی میڈیا ٹیم سے گفتگو کرتے ہوئے پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ دنیا بھر میں دہشت گردی کا ذمہ دار خودامریکہ ہے، جس نے القاعدہ، طالبان اور داعش جیسے دہشت گرد گروپ خود پیدا کئے۔ انہیں روس کے خلاف افغانستان جنگ میں استعمال کیا ۔

(جاری ہے)

اور نائن الیون کے واقعہ کے بعد سے اب دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے پاکستان سے کرائے کے ٹٹو کا کردار ادا کروانا چاہتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پالیسی سازوں اور حکمرانوں کے لئے باعث شرم ہے کہ لاکھوں فوجی جوانوں اور عوام کی قربانیوں کے باوجود امریکہ اور عالمی برادری نے پاکستان کی قربانیوں کو نہیں سراہا۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ اغیار کی تھی اور اس کا شکار ہم ہوئے۔ ان کا کہنا تھا کہ خود کش دھماکوں اور تخریب کاری سے پاکستان کی سماجی ، عسکری اور اقتصادی حیثیت کو شدید نقصان پہنچا ہے، اس پر امریکہ نے وہی رویہ اختیار کیا جو اس کی بدطینت کاخاصا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکمرانوں کو اب غیرت کا مظاہرہ کرنا چاہیے کہ ان کی غلامی کی قیمت امریکہ نے احسان فراموشی اور ہٹ دھرمی سے دی ہے۔ امریکی کانگریس کے فیصلے سے ہی حکمرانوں کو سبق سیکھ لینا چاہئے اور غیرت کا مظاہرہ کرتے ہوئے اب مزید امریکی غلامی سے توبہ کرلینی چاہیے۔پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ حقانی نیٹ ورک امریکی ایجنڈے کو افغانستان میں پروان چڑھاتا رہا ہے۔

اب اس کا خاتمہ وہ پاکستان سے چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کو امریکی کانگریس کے اس فیصلے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے امریکہ سے ہر قسمی تعاون ختم کردینا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ امریکہ کا واضح جھکاو ہندوستان کی طرف ہے، تو ہم کیوں ابھی تک سمجھنے سے قاصر ہیں کہ اب خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کرکے ہمیں خود انحصاری اختیار کرنی چاہیے۔ہم کب تک لاشیں اٹھاتے رہیں گے اور ڈو مور کی ڈکٹیشن لیتے رہیں گے۔

ان کاکہنا تھا کہ پاکستان میں فرقہ واریت اور دہشت گردی کو فروغ دینے والا امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک ہیں۔ جن کی سرپرستی میں جہادی لشکر تیار کئے گئے۔اور پاکستان اپنی فوج اور عوام کے اتنے نقصان کے بعد بھی نہیں سمجھ سکاتو عوام حکمرانوں کے خلاف اٹھ کھڑ ے ہوں گے۔پیر اعجاز ہاشمی نے کہا کہ امریکہ کو اپنے جاسوس شکیل آفریدی کی رہائی کی بڑی فکر ہے اور فوجی شرائط میں اس کا ذکر بھی کرتا ہے، مگر پاکستانی ڈاکٹر عافیہ صدیقی امریکی جیل میں سالہا سال سے بے گناہی کی سزا کاٹ رہی ہیں۔

اس پر تو پاکستانی دفتر خارجہ اور حکومت چپ سادھے ہوئے ہے۔اس کی رہائی کا ذکر تک نہیں ہوتا۔حتیٰ کہ میاں نواز شریف انتخابی مہم کے دوران رہائی کے وعدے کرنے کے باوجود قوم کی اس بیٹی کو بھول گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اقلیتیں محفوظ ہیں کسی کے خلاف کوئی دہشت گردی نہیں ہورہی، البتہ پاکستانی مسلمان ہی اس کا شکار ہیں، کبھی فرقہ واریت کے نام پر ٹارگٹ کلنگ اور کبھی دہشت گردی کے نا م پر قربانیاں دی جارہی ہیں۔