اسد ترین کے اغواء جیسے واقعات ملک کے تمام انتظامی ‘ آئینی اور تمام اداروں کیلئے بدترین پیغام ہیں،بلوچستان وکلاء رہنما

بدھ 1 جون 2016 23:21

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔یکم جون۔2016ء ) بلوچستان وکلاء رہنماؤں نے کہا ہے کہ اسد ترین کے اغواء جیسے واقعات ملک کے تمام انتظامی ‘ آئینی اور تمام اداروں کیلئے بدترین پیغام ہے ہائی کورٹ ملک اور خصوصاً صوبے میں اغواء جیسے واقعات مذکورہ اداروں کی ساکھ پر ایک داغ ہے جو کہ معاشرے کیلئے شدید نقصان کا سبب بنے گا وکلاء برادری قانون سے وابسطہ ہونے کے ناطے اس صوبے میں کسی قسم کے ناروا اور غلط اقدامات چاہئے وہ کسی بھی طبقے ‘ زبان ‘ مذہب سے بالاتر اس قسم کے اقدامات جو کہ کھلم کھلا دہشت گردی کے فروغ کا سبب بنتے جارہے ہیں کہ مذمت کرتے ہیں بلکہ صرف مذمت نہیں اس کیخلاف آواز بھی ہر فورم پر اٹھائیں گے صوبہ بھر کے وکلاء اسد ترین جیسے واقعات پر خاموش تماشائی نہیں بن سکتے اور اس کے خاندان کے ساتھ ان کے غم اورپریشانی میں برابر کے شریک ہیں اور اس کے ساتھ معاشرے کی دیگر سیاسی جماعتوں اور کارکنوں اور مختلف طبقات اور سول سوسائٹی کو ایسے اقدامات کیخلاف منظم جدوجہد کرنے سے دریغ نہیں کریں گے اور آئینی حقوق کی داد رسی کیلئے کسی قسم کی قربانی دینے قاصر نہیں رہیں گے یہ بات آج وکلاء کی کثیر تعداد میں پرویشنل پینل کے آرگنائزر سلیم لاشاری اور ہائی کورت بار کے صدر عبدالغنی خلجی ‘ سینئر نائب صدر فاروق لہڑی ‘ نائب صدر باسط شاہ ‘ جنرل سیکرٹری نصیب اللہ ترین ‘ ممبر بارکونسل بازمحمد کاکڑ ‘ منیراحمد کاکڑ ‘ نادر علی چھلگری ‘ آصف ریکی ‘ چنگیز بلوچ ‘ کمال خان کاکڑ و دیگر نے ہائی کورٹ بار کی سربراہی م یں سردار مصطفیٰ ترین سے ان کے گھر پر وفد کی شکل میں نہ صرف اظہار یکجہتی بلکہ اغواء کاروں کے خلاف بھرپور عملی جدوجہد کرنے کا اعادہ کیا اس موقع پر صوبائی وزیر سردار مصطفیٰ ترین اور وہاں پر موجود قومی جرگے کے ممبران و دیگر قبائلی سیاسی شخصیات کی موجودگی میں سب نے وکلاء کی اظہار یکجہتی کو نہ صرف ان کی ذاتی حوصلہ افزائی سمجھا بلکہ وکلاء کی صوبے بھر کے جرائم پیشہ افراد کیخلاف اور اس طرح کے اقدامات کی مذمت کرتے ہوئے دیگر مغویوں کی رہائی پر اتفاق کرتے ہوئے دہشت گردوں اور اغواء کاروں کے سامنے کسی قسم کی مصالحت اورمعاشرے کو ان کے رحم کرم پر نہیں چھوڑ سکتے اور معاشرے میں اس قسم کے اقدامات کیخلاف مہم چلائیں گے ۔

متعلقہ عنوان :