ایک اور روایتی بجٹ پیش کر دیا گیا ، اس سے امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہو جائے گا،70سالوں سے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکی جا رہی ہے، تاریخ میں پہلی بار اسٹیشنری اور دودھ پر ٹیکس لگا کر حکومت نے بچوں سے زیادتی اور تعلیم کا قتل کیا، بجٹ میں کرپشن کی روک تھام اور احتساب کسی منصوبے کا اعلان نہیں کیا گیا، ایف بی آر گھر بیٹھا ہے جو ایزی منی حاصل کر رہا ہے ،بجٹ میں جاگیرداروں اور وڈیروں کو نوازا گیا، حکومت ایم کیو ایم کے شیڈو بجٹ سے استفادہ کرتے ہوئے بجٹ پر نظرثانی کرے

ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر فاروق ستار کی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو

جمعہ 3 جون 2016 23:24

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔03 جون۔2016ء) متحدہ قومی مومنٹ (ایم کیو ایم) کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر فاروق ستار نے بجٹ کو مسترد کر تے ہوئے کہا ہے کہ آج ایک اور روایتی بجٹ پیش کر دیا گیا ، جس سے امیر امیر تر اور غریب غریب تر ہو جائے گا،70سالوں سے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکی جا رہی ہے، تاریخ میں پہلی بار اسٹیشنری اور دودھ پر ٹیکس لگا کر حکومت نے بچوں سے زیادتی اور تعلیم کا قتل کیا، بجٹ میں کرپشن کی روک تھام اور احتساب کسی منصوبے کا اعلان نہیں کیا گیا، ایف بی آر گھر بیٹھا ہے جو ایزی منی حاصل کر رہا ہے، بجلی ، گیس روزمرہ کی ایشیاء ضروریہ پر ایزی منی ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے،بجٹ میں جاگیرداروں اور وڈیروں کو نوازا گیا، ایم کیو ایم کے شیڈو بجٹ سے استفادہ کرتے ہوئے حکومت بجٹ پر نظرثانی کرے۔

(جاری ہے)

وہ جمعہ کو بجٹ اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے ۔ایم کیو ایم کے پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا کہ آج ایک اور روایتی بجٹ پیش کر دیا گیا ہے، جس سے امیر امیر سے امیر تر اور غریب غریب سے غریب تر ہو جائے گا،70سالوں سے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکی جا رہی ہے، آج بھی ان کو بے وقوف بنانے کیلئے بجٹ پیش کیا گیا، جس میں جھوٹے دعوے کئے گئے، ہم روایتی بجٹ کو مسترد کرتے ہیں، ایم کیو ایم کے شیڈو بجٹ سے استفادہ کرتے ہوئے حکومت بجٹ پر نظرثانی کرے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتیں کم ہوئیں مگر بجٹ میں اس حوالے سے ایک لفظ نہیں بولا گیا، تیل اور اس کی مصنوعات پر عائد ٹیکسز ختم کئے جائیں، اس کے علاوہ بجلی اور گیس پر عائد کئے گئے ٹیکسز کو بھی ختم کر کے حقیقی معنوں میں عوام کو ریلیف دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ تیل،بجلی اور گیس میں ٹیکسز کی چھوٹ سے ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں نمایاں کمی آئے گی اور ایک غریب آدمی کے گھر کا چولہا آرام سے جلے گا جس سے ملک تیزی سے ترقی کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ بجٹ میں جاگیرداروں اور وڈیروں کو نوازا گیا،پاکستان میں ہر سال تیس لاکھ پاکستانی ایسے ہیں جو ہر سال ساٹھ ساٹھ بار بیرون ممالک دورے کرتے ہیں حکومت غریب آدمی پر ٹیکس لگانے کی بجائے ان جاگیرداروں پر ٹیکس لگائے، جاگیردار ٹیکس ادا نہیں کرتے ، حکومت صرف غریب آدمی سے ٹیکس وصول کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کسانوں کو سبسڈی دے کر ایوان میں موجود وڈیروں سے مبارکباد لی، حقیقت میں کسانوں کو دھوکہ دیا گیا ہے، تاریخ میں پہلی بار اسٹیشنری اور دودھ پر ٹیکس لگایا گیا ہے، جس سے حکومت نے تعلیم اور بچوں کے ساتھ زیادتی ہے اور ان کا قتل کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ایس ڈی پی کیلئے ملک کے تمام بڑے شہروں کے میئر ز سے مشاورت کر کے ان پر نظرثانی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ کراچی ملکی ترقی کا انجن ہے، اس کیلئے بجٹ میں کوئی ترقیاتی فنڈز نہیں رکھے گئے، اس کے علاوہ سی پیک میں بھی کراچی کو شامل نہیں کیا گیا، حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ سی پیک میں کراچی کو شامل کر کے اس کو بسمہ سے ملائے،اس کے علاوہ کراچی میں پینے کے صاف پانی اور نکاسی آب کے منصوبوں کیلئے فنڈز مختص کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں کرپشن کی روک تھام اور احتساب کسی منصوبے کا اعلان نہیں کیا گیا، ایف بی آر گھر بیٹھا ہے جو ایزی منی حاصل کر رہا ہے، بجلی ، گیس روزمرہ کی ایشیاء ضروریہ پر ایزی منی ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے۔(