”را“ نے شہر کے مینڈیٹ رکھنے والے آدمی کو خرید لیا ہے،سید مصطفی کمال

الطاف حسین نے قوم کو ایسی کھائی میں دھکیلا ہے جہاں سے واپسی پر صدیاں لگ جائیں گی،رہنما پاک سر زمین پارٹی پیپلز پارٹی پنجاب کے رہنما چوہدری توصیف ایم کیو ایم گلگتی کمیٹی کے رکن صلاح الدین گلگتی اورغلام شبیر رند ،ایاز علی سولنگی،عبدالخالق جاکھرانی پی ایس پی میں شامل

ہفتہ 4 جون 2016 22:58

”را“ نے شہر کے مینڈیٹ رکھنے والے آدمی کو خرید لیا ہے،سید مصطفی کمال

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔04 جون۔2016ء) پاک سر زمین پارٹی کے رہنماء سید مصطفی کمال نے کہا ہے کہ”را“ نے شہر کے مینڈیٹ رکھنے والے آدمی کو خرید لیا ہے،الطاف حسین نے قوم کو ایسی کھائی میں دھکیلا ہے جہاں سے واپسی پر صدیاں لگ جائیں گی۔وفاقی یا صوبائی حکومتوں کو کراچی کے لوگوں سے کوئی محبت نہیں اس لئے وہ الطاف حسین کے خلاف کارروائی نہیں کرتے ہیں۔

اسٹیبلشمنٹ سے اپیل کرتاہوں کہ لاپتہ افراد کو عید سے قبل بازیاب کر دیں اب یہ برے کام نہیں کریں گے،یہ برے نہیں تھے انہیں برا بنایا گیا ہے ، انہیں اچھا شہری بننے کا موقع دیا جائے ۔ان خیالات کا اظہا انہوں نے ہفتہ کو پی ایس پی کے مرکزی دفتر کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر پرچم کشائی بھی کی گئی اور پیپلز پارٹی پنجاب کے رہنما چوہدری توصیف ایم کیو ایم گلگتی کمیٹی کے رکن صلاح الدین گلگتی اورغلام شبیر رند ،ایاز علی سولنگی،عبدالخالق جاکھرانی نے پی ایس پی میں شمولیت کا اعلان کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر انیس قائم خانی ،افتخار عالم،ڈاکٹر صغیراحمد،اشفاق منگی اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔سید مصطفی کمال نے کہا کہ تین ماہ قبل ہم نے پارٹی کی ڈارئنگ بنا لی تھی ۔آج مرکزی دفتر کا افتتاح کرکے اس کی بنیاد رکھ دی ہے ،جو سمجھ رہے تھے یہ جماعت چند دنوں کی ہے اور ختم ہو جائے لیکن آج ہماری پارٹی عمارت بننے جارہی ہے ۔ہم یہاں سے نہیں جائیں گے بلکہ دوسرے جائیں گے ہم یہاں کے وارث ہیں ،ہمیں یہاں ہی رہنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے ذاتی تسکین ،عہدے کو ٹھوکر مار کر آئے ہیں ۔ ہم نے غلط راستہ چھوڑ کر صیحح راستہ اپنایا ہے ، ہم ایم کیو ایم میں خدا کا خوف کھاتے تھے ہم وہاں رہ کر معاملات درست کرنا چاہتے تھے لیکں وہاں پر تمام فیصلے فرد واحد کرتا تھا ہم ایم کیو ایم میں رہ کر لوگوں کوگمراہ ہونے سے نہیں بچا سکے، اس لئے ہم نے اپنی راہ جدا کر لی۔انہوں نے کہا کچھ لوگ ہم پر طنز کرتے ہیں کہ ہمیں اسٹیبلشمنٹ لے کر آئی ہے ہم تو ایم کیو ایم میں رہ کر بھی اسٹبلشمنٹ کے لئے بہتر کام کر سکتے تھے کیونکہ ہمارے پاس عہدے تھے ۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنا کوئی فائدہ یا نقصان نہیں دیکھا بلکہ اللہ کی راہ پر نکلے ہیں ۔سید مصطفی کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم میں کچھ لوگوں کو الطاف حسین کے پکڑے جانے اور اللہ کو پیارے ہونے کا انتظار کر رہے ہیں تاکہ ان کی اپنی باری آجائے ۔لیکن ہمیں لوگوں کو سچ اور حق کی راہ دیکھانی تھی ۔انہوں نے کہا کہ الطاف حسین ہر گھنٹے لوگوں کے لئے عذاب اور نفرتیں پیدا کر رہے ہیں ہم یہ دیکھ کر خاموش نہیں رہ سکتے تھے اس لئے لوگوں کو بچانے کے لئے باہر آئے ہیں ۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر فاروق ستار اور دوسرے لوگ اپنی باری کا انتظار کر رہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ ہم نے ظلم کے خلاف آواز اٹھائی ہے ،ہم سے اللہ نے کام لے لیا ہے اور ہم 3 مارچ کو کامیاب ہوگئے ہیں جب میں انیس قائم خانی آئے تو ہمیں اپنی زندگی کا معلوم نہیں تھا لیکن بعد میں لوگ ہمیں ڈھونڈ ڈھونڈ کر ہمارے پاس پہنچتے رہے ۔انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے خود قبول کیا ہے کہ وہ ”را“ کے ایجنٹ ہیں یہ بات محمد انور اور طارق بھی یہ قبول کر چکے ہیں۔

لیکن ان کو کوئی نہیں پکڑے گا کیونکہ ان کے پاس مینڈیٹ ہے ان کو حکومتیں اور اسکاٹ لینڈ بھی نہیں پکڑے گی۔کراچی پاکستان کی ریڑھ کی ہڈی ہے اور دشمن نے الطاف حسین اپنا ایجنٹ بنا کر اس پر حملہ کیا ہے کیونکہ یہ شہر 70 فیصد ریونیو دیتا ہے۔انہوں نے کہا کہ کراچی نے انجینئرز، ڈاکٹر ز،سائنسدان پیدا کئے تھے ۔انہوں نے کہا کہ لوگ کہتے ہیں کہ الطاف حسین کو چھوڑ کر آگے بڑھیں لیکن میں ”را “کے ایجنٹ کو کیسے چھوڑ سکتاہوں۔

دشمن نے الطاف حسین کو اسکول اور اسپتال کھولنے کے لئے پیسے نہیں دئیے ہیں بلکہ اس کے بدلے میں اس شہر میں ہزاروں لاشیں دی گئی ہیں اور ایک ہی ہتھیار سے شیعہ سنی اور دیگر مسالک کے لوگوں کو مارا گیا ہے، پڑھے لکھے نوجوانوں کو” را“ کا ایجنٹ بنا یا گیا ،یہاں پر تریبتی کیمپ کھلوے گئے ،یہ سب اسی لئے کیا گیا کہ کراچی میں عدم استحکام پیدا کیا جائے کیونکہ یہ پاکستان کی شہہ رگ ہے۔

سندھ حکومت یا وفاقی حکومت الطاف حسین کے خلاف کیوں کارروائی کرے گی ان کو یہاں کے لوگوں سے کیا ہمدردری ہے ان کو تو مینڈیٹ والا آدمی چاہیے۔،بلکہ وہ تو چاہتے ہیں کہ الطاف حسین ایسی دوائی پلا دی جائے کہ وہ 200 سو سال تک زندہ رہیں اور ان کے لئے کام کرتے رہیں۔انہوں نے کہا کہ الطاف حسین کو جیسا کہا جائے گا وہ کرے کیونکہ ان پر جرائم کی ایک بڑی لسٹ ہے 13 برس سے ایم کیو ایم کاگورنر ہے کیا انہوں نئی درس گاہیں ،فیکٹریاں ،اسپتال کھولے ؟ عباسی شہید اسپتال کھنڈر بن چکا ہے۔

سید مصطفی کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم نے کبھی بھی عوام مسائل کے لئے لوگوں کو باہر نہیں نکالا ہے بلکہ الطاف حسین کے شناختی کارڈ اور پاسپورٹ کے لئے احتجاج کیا گیا کیونکہ الطاف حسین کو کراچی کے عوام سے کوئی محبت نہیں ہے۔ الطاف حسین سینے پر ٹیلی فون رکھ کر سارا دن ٹی وی دیکھتے ہیں ان کو دنیا کا کچھ معلوم نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ شہر میں پانی اور بجلی نہیں ہے اور تعلیم میں ہمارا کراچی بہت پیچھے جا چکا ہے ،یہاں پر بے روزگاری بہت بڑھ چکی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اگر کراچی کے عوام گھروں سے باہر نکلے تو الطاف حسین کو 4 گھنٹے میں گرفتار کر لیا جائے گا۔انہوں نے کہا میں کوئٹہ گیا تو وہاں کے لوگوں نے کہا کہ یہاں تو کراچی سے لاشیں بھیجی گئی،میں نے جواب دیا کہ کراچی میں انہوں نے صرف قبرستان ہی آباد کئے ہیں۔میں نے بلوچستان کے لوگوں سے کہا کہ ہمیں ملکر اس کا مداوا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا الطاف حسین کو کسی کے ماں کے بیٹے کی جدائی کا کچھ معلوم نہیں ہے کیونکہ انہوں نے آج تک کسی جنازے کو کندھا نہیں دیا ہے ۔

ہمارے پاس روزانہ مائیں آتی ہیں کہ ہمیں ہمارے بچے واپس دلائیں جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ اللہ ایسا وقت لائے کہ ہم ماؤں کو ان کے بچے واپس دلا دیں ۔،الطاف حسین کہتے ہیں کہ میں کارکنوں کا باپ ہوں تو وہ کیسا باپ ہے کہ اسٹبلشمنٹ کے پاس اس کے بچے ہیں اور وہ روز اسٹبلشمنٹ کو گالیاں دیتے ہیں۔وہ اس لئے گالیا ں دیتے ہیں کہ اسٹبلشمنٹ ماؤں کے بچوں کو مارے۔

میں اسٹیبلشمنٹ سے اپیل کرتاہوں کہ وہ عید سے قبل لاپتہ نوجوانوں کو بازیاب کرے تاکہ وہ اپنے گھروں میں آسکیں ،انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی گرفتاری سے الطاف حسین کو تقویت ملے گی۔ میں عوام سے کہتا ہوں کہ الطاف حسین تمہاراسودا کر کے را کا ایجنٹ بنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ ایسے لوگوں کو نہیں اٹھاتا ہے ،۔الطاف حسین کے لئے اس سے زیادہ کیا ذلت ہوگی کہ انیس قائم خانی اس کے لئے بات کر رہا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی بننے سے قبل این اے 246 میں ایم کیو ایم کو 95 ہزار ووٹ ملے تھے آج ٹرن آوٴٹ 6 فیصد سے بھی زیادہ نہیں تھا ،جہاں 76 ہزار ووٹ ملے تھے وہاں ایم کیوایم کو 17 ہزار ووٹ ملے ہیں۔اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ کراچی کے لوگوں نے اپنا مینڈیٹ ایم کیو ایم سے چھین لیا ہے ۔آج کراچی کے لوگ سرکس کرنے والے کی چالوں میں نہیں آئیں گے ۔

میں کراچی کے لوگوں سے کہتا ہوں کہ وہ اپنی صفوں میں اتحاد رکھیں ۔بلکہ ایم کیو ایم کے لوگوں کوبھی گلے لگائیں اس لئے کہ ہمیں انہیں بچانا ہے اورمعاشرے سے برائی کو ختم کرنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ سے درخواست کرتاہوں کہ نوجوانوں کو چھوڑ دیں اب وہ غلط کام نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ آئندہ آنے والی نسلیں ہماری اور انیس قائم خانی کی وڈیو دیکھیں گی اور ہمیں یاد رکھیں گی۔

الطاف حسین نے قوم کو ایسی کھائی میں دھکیلا ہے جہاں سے واپسی کے لئے صدیاں لگے جائیں گی۔انیس قائم خانی نے کہا کہ تین ماہ قبل ہم دوآدمی تھے اور ہمیں اپنی زندگیوں کا بھی کچھ علم نہیں تھا ہم زندعہ رہیں گے بھی یا نہیں کیونکہ اس شہر میں ایک آدمی کے خلاف کوئی بات کرنے کا تصور بھی نہیں کر سکتا ہے لیکن اس تین ماہ میں اللہ نے ہمیں سر خرو کیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ جب تک ہمارے جسم میں جان ہے ہم پاکستان کے پرچم کو بلند رکھیں گے۔انہوں نے کہا ہمارا سفر رکے گا نہیں بلکہ آگے بڑھے گا۔ مرکزی آفس سے ایسی شعاعیں نکلیں گی جو ملک کے چپے چپے تک پھیل جائیں گی۔میں قسم کھا کر کہتا ہوں کے ہمارے پیچھے اسٹیبلشمنٹ نہیں صرف اللہ کا ہاتھ ہے ۔میں پاکستان کے عوام سے کہتاہوں کہ مصطفی کمال جیسا آدمی پورے ملک میں نہیں ہے اور مصطفی کمال تبدیلی لے کر آئے گا۔ڈاکٹر صغیر احمد نے کہا کہ میں” را“ کے ا یجنٹوں کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ وطن پرست کسی کے آگے سر نہیں جھکائیں گے کراچی کے عوام اب ایم کیو ایم کو فطرہ زکوہ نہیں دیں گے۔