اپنے کئے پر کوئی ملال نہیں ، پسند کی شادی کرنے پر زندہ جلائی گئی لڑکی کی ماں نے اعتراف جرم کر لیا

وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر ڈپٹی کمانڈنٹ پنجاب کانسٹیبلری کی سربراہی میں تحقیقات کیلئے 3رکنی اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی قائم زینت کے شوہر کی مدعیت میں ماں پروین اور دو بھائیوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا،302، 336بی اور 34کی دفعات شامل

بدھ 8 جون 2016 22:53

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔08 جون ۔2016ء) لاہور کے علاقہ فیکٹری ایریا میں پسند کی شادی کرنے پر 17سالہ بیٹی زینت کو زندہ جلانے والی خاتون پروین بی بی نے اپنے جرم کا اعتراف کر تے ہوئے کہا ہے کہ اسے اپنے کئے پر کوئی ملال نہیں ، وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر ڈپٹی کمانڈنٹ پنجاب کانسٹیبلری ابوبکر خدابخش کی سربراہی میں واقعے کی تحقیقات کے لئے 3رکنی اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی ۔

تفصیلات کے مطابق فیکٹری ایریا کے علاقہ میں 17سالہ زینت نے 29مئی کو حسن نامی لڑکے کیساتھ پسند کی شادی کی تھی جس کے بعد زینت کے گھر والوں نے اسے یہ کہہ کر واپس بلا لیا کہ وہ اسے باعزت طریقے سے رخصت کریں گے تاہم ایسا کرنے کے بجائے اسے زندہ جلا دیا گیا۔بیٹی کو زندہ جلانے والی خاتون پروین بی بی نے اعتراف جرم کر لیا ہے اور کہا ہے کہ اسے بیٹی کو زندہ جلانے پر کوئی ملال نہیں ہے۔

(جاری ہے)

ددسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف کی ہدایت پر 3رکنی اعلیٰ سطحی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے ۔ڈپٹی کمانڈنٹ پنجاب کانسٹیبلری ابوبکر خدابخش کمیٹی کے سربراہ ہو ں گے جبکہ ایڈیشنل سیکرٹری محکمہ داخلہ اور پنجاب فرانزک لیبارٹری کا نمائندہ کمیٹی کے اراکین میں شامل ہیں ۔ مذکورہ تحقیقاتی کمیٹی 48گھنٹے میں رپورٹ پیش کر ے گی ۔ علاوہ ازیں تھانہ فیکٹری ایریا میں لڑکی کی ماں اور 2بھائیوں کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔مقدمہ مقتولہ زینت کے شوہر کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے جس میں 302، 336بی اور 34کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

متعلقہ عنوان :