سنی اتحاد کونسل کے 40علماکرام نے غیر ت کے نام پر قتل کو غیر اسلامی قرار دیدیا

غیرت کے نام پر خواتین کے قتل کو جائز سمجھنا کفر ہے ‘اسلام نے بالغ عورتوں کو اپنی مرضی سے پسند کی شادی کا اختیار دیاہے‘ حکومت سے ایسے واقعات روکنے کے لئے سخت قوانین بنانے اور ملزمان کو پھانسی کے پھندے پر لٹکائے ‘مفتی اکرام کا حکومت سے مطالبہ

پیر 13 جون 2016 01:22

سنی اتحاد کونسل کے 40علماکرام نے غیر ت کے نام پر قتل کو غیر اسلامی قرار ..

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔12جون۔2016ء) سنی اتحاد کونسل کے 40علماکرام نے غیرت کے نام پر قتل کو غیر اسلامی قرار دیتے ہوئے کہاہے کہ غیرت کے نام پر خواتین کے قتل کو جائز سمجھنا کفر ہے ‘اسلام نے بالغ عورتوں کو اپنی مرضی سے پسند کی شادی کا اختیار دیاہے ۔ غیرت کے نام پر خواتین کے قتل پر سنی اتحاد کونسل نے شرعی اعلامیہ جاری کردیا ہے جس میں غیرت کے نام پر قتل کو غیر اسلامی فعل اور گناہ کبیرہ قرار دے دیا گیاہے۔

چالیس مفتیوں کا اجتماعی فتوی میں حکومت سے ایسے واقعات روکنے کے لئے سخت قوانین بنانے اور ملزمان کو پھانسی کے پھندے پر لٹکانے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔مطابق سنی اتحاد کونسل کے چالیس مفتیان کرام نے اپنے اجتماعی فتوی میں غیرت کے نام پر خواتین کے قتل کو غیر اسلامی فعل اور بدترین گناہ قرار دے دیا ہے۔

(جاری ہے)

فتوی میں کہا گیا ہے کہ غیرت کے نام پر قتل کو جائز سمجھنا کفر ہے۔

خواتین کو پسند کی شادی کرنے پر زندہ جلانا اسلامی احکامات کے منافی ہے۔عورتوں کو زندہ جلانا کفر ہے۔ فتوی میں کہا گیا ہے کہ اسلام نے بالغ عورتوں کو پسند کی شادی کرنے کا حق دیا ہے۔ معاشرے میں مروج عزت اور غیرت کے خود ساختہ معیارات جہالت ، گمراہی اور کفر پر مبنی ہیں۔اسلام حکمرانوں پر عورتوں کے حقوق کا تحفظ فرض قرار دیتا ہے اس لئے حکومت عورتوں کے قتل کے واقعات کو روکنے کے لئے موثر قانون سازی کرے۔

خواتین کو قتل کرنے اور زندہ جلانے کے قبیح فعل کو ناقابل معافی، ناقابل مصالحت اور نا قابل ضمانت جرم قرار دیا جائے اور ملزمان کو پھانسی دی جائے۔اجتماعی فتوی میں کہا گیا ہے کہ ایبٹ آباد ، مری اور لاہور میں خواتین کو زندہ جلانے کے واقعات نے معاشرے کو لرزہ دیا ہے۔سنی اتحاد کونسل کے جن مفتیوں نے شرعی اعلامیہ جاری کیا ہے ان میں مفتی حسیب قادری ، ڈاکٹر مفتی کریم خان ، علامہ نعیم جاوید نوری ، مفتی اکبر رضوی ، مفتی رمضان جامی ، علامہ حامد سرفراز ، مفتی محمد بخش رضوی ، مولانا اکبر نقشبندی ، مفتی محمد حسین صدیقی بھی شامل ہیں۔

متعلقہ عنوان :