ملک بھر میں آج جمعتہ الوداع کے اجتماعات‘سیکورٹی کا سخت انتظام

Mian Nadeem میاں محمد ندیم جمعہ 1 جولائی 2016 13:02

ملک بھر میں آج جمعتہ الوداع کے اجتماعات‘سیکورٹی کا سخت انتظام

لاہور(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔یکم جولائی۔2016ء) ملک بھر میں آج جمعتہ الوداع انتہائی عقیدت واحترام سے منایا جارہا ہے‘مساجد میں خصوصی اجتماعات کے انتظامات کیئے گئے ہیں جن میں ملک و قوم کی سلامتی کے لئے خصوصی دعائیں مانگی جائیں گی۔ اس موقع پر سیکورٹی کے فول پروف انتظامات کئے گئے ہیں۔ رحمتوں ، برکتوں اور مغفرت کا مہینہ اختتام کی طرف رواں دواں ہے- علماءمشائخ رمضان المبارک کی اہمیت اور جمعے کی فضیلت بیان کریں گے۔

نماز جمعہ کے بڑے اجتماعات داتا دربار ، بادشاہی مسجد ، جامعہ نعیمیہ ، جامع مسجد بحریہ ٹاو¿ن ، مسجد شہدا اور جامعہ اشرفیہ میں ہوں گے۔ روزہ دار اپنے عہد کی تجدید کے ساتھ اللہ عز و جل کی رحمت ، برکت اور مغفرت کے طلبار ہو ں گے۔

(جاری ہے)

نماز جمعہ میں ملک کی سلامتی ، امن وامان ، استحکام اور خوشحالی کیلئے خصوصی دعائیں مانگی جائیں گی۔سیکورٹی کے حوالے سے مساجد کو تین کیٹیگریز میں تقسیم کر کے سیکیورٹی بڑھا دی گئی ہے۔

اے کیٹگری والی 167 مساجد کو حساس قرار دیا گیا ہے جبکہ بی اور سیکیٹگری میں 767 مساجد ہیں۔ مساجد کی سیکورٹی کے لیے 4200 سے زائد اہلکار تعینات کیے جا رہے ہیں۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ شہر کے اہم مقامات پر ناکے لگا کر پٹرولنگ بڑھا دی گئی ہے۔ملک بھر میں آج جمعة الوداع انتہائی عقیدت و احترام سے منایا جا رہا ہے۔ اس موقع پر روزہ داروں کی سکیورٹی کیلئے خصوصی انتظامات کئے گئے ، مساجد اور عبادت گاہوں پر پولیس ، فوج اور رینجرز کے جوانوں کو تعینات کیا گیا جو مساجد کے داخلی ، خارجی دروازوں ، چھتوں پر ڈیوٹی دیتے رہے ، نماز کے وقت سے کافی دیر پہلے ہی پولیس اور سکیورٹی اہلکار مساجد میں پہنچ گئے اور انہوں نے مساجد کا اچھی طرح جائزہ لینے کے بعد اپنی پوزیشنز سنبھال لیں ، اسلام آباد میں جمعة الوداع کا سب سے بڑا اجتماع فیصل مسجد میں ہوگا جس کیلئے پولیس ، رینجرز کے جوانوں نے ڈیوٹی کے فرائض انجام دیئے۔

راولپنڈی اور ملتان میں بھی مساجد میں سکیورٹی کے انتظامات سخت رہے اور نمازیوں کی میٹل ڈیٹیکٹر سے تلاشی کے بعد انہیں مساجد میں داخلی کی اجازت دی گئی ، بعض مساجد اور عبادت گاہوں کے باہر واک تھرو گیٹس نصب کئے گئے جبکہ کئی سکیورٹی گارڈز کو چیکنگ کیلئے میٹل ڈی ٹیکٹرز بھی دیئے گئے تھے۔ کئی شہروں میں نماز کی ادائیگی کے دوران مساجد کو جانے والے راستوں کو بیریئر اور رکاوٹیں لگا کر بند کر دیا گیا جس سے شہریوں کو آمد و رفت کے سلسلے میں مشکلات کا سامنا بھی کرنا پڑا۔