’’مسجد نبوی کے قریب دھماکے کا تصور بھی ممکن نہیں‘‘ اسلامی اور عرب دنیا کی سعودی عرب میں دھماکوں کی مذمت

Fahad Shabbir فہد شبیر منگل 5 جولائی 2016 02:36

’’مسجد نبوی کے قریب دھماکے کا تصور بھی ممکن نہیں‘‘ اسلامی اور عرب ..

مدینہ منورہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔4جولائی۔2016ء)عرب اور اسلامی دنیا کی جانب سے پیر کے روز سعودی عرب میں ہونے والے تین بم دھماکوں کی مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔ مذمت کرنے والے ملکوں اور سرکردہ دینی شخصیات نے مدینہ منورہ میں حرم نبوی کے قریب خودکش حملے کی شدید مذمت کی۔ مصر کے مفتی اعظم الشیخ شوقی علام نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مسجد نبوی کے نزدیک دھماکا ایک انتہائی گھٹیا حرکت ہے جس کا تصور بھی محال ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ دھماکے ہمیں دہشت گردی کے خلاف اپنی جنگ جاری رکھنے سے باز نہیں رکھ سکتے۔ العربیہ نیوز چینل سے بات کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے جرائم تمام حدیں پار کر چکے ہیں۔ دہشت گردی کا مقابلہ تمام لوگوں کی ذمہ داری ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ دہشت گردی کی حالیہ کارروائیاں سعودی عرب کی منزل کھوٹی نہیں کر سکتے۔

(جاری ہے)

عرب لیگ کے جنرل سیکرٹری احمد ابو الغیط نے سعودی عرب میں خودکش حملوں کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے خادم الحرمین الشریفین سے دلی اظہار تعزیت کیا۔ انہوں نے دہشت گردی کا نشانہ بننے والے بے گناہ سیکیورٹی اہلکاروں کے اہل خانہ سے بھی دلی تعزیت کی۔ جنرل سیکرٹری عرب لیگ نے اپنے بیان میں کہا کہ نفرت انگیز دھماکوں نے ایک مرتبہ پھر ثابت کر دیا ہے کہ دہشت گردی کا کوئی مذمت اور وطن نہیں ہے۔

جن لوگوں نے یہ دھماکے کئے ہیں انہوں نے رمضان المبارک کی حرمت کو بھی ملحوظ خاطر نہیں رکھا۔ انہوں نے کہا کہ عرب لیگ دہشت گردی کی مذمت کے مسلمہ موقف پر قائم ہے اور اس کی تمام شکلوں کی واضح مذمت کرتی ہے۔ اردن کی حکومت نے مملکت سعودی عرب میں ہونے والے بم دھماکوں کی مذمت کرتے ہوئے ریاض حکومت سے مکمل یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ عمان سعودی عرب کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مکمل طور پر اس کے ساتھ ہے۔

وزیر مملکت اطلاعات و نشریات اور حکومت کے سرکاری ترجمان ڈاکٹر محمد المومنی نے مسجد نبوی کے پڑوس اور قطیف کی مسجد کے باہر کی جانے والے دہشت گردی کی بزدلانہ کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ ڈاکٹر المومنی نے اپنے بیان میں کہا کہ دنیا کے مختلف ملکوں سے آئے ہونے نمازیوں اور عبادت گزاروں کو نشانہ بنانے کی بزدلانہ کارروائی ایسے وقت میں کی گئی ہے کہ جب عالم اسلام عید کی تیاریوں میں مصروف تھا۔ ایسے اقدامات امت مسلمہ کو نشانہ بنانے والی برائی کی قوتوں کی اندھیر نگری کا منہ بولتا ثبوت ہے