طالبان کے سابق سربراہ ملا اختر منصور امن مذاکرات میں شامل ہونے کا اعلان کر نے والے تھے ٗ ذرائع

قطر میں طالبان کے مذاکرات کاروں نے دورہ پاکستان کے دور ان مذاکرات میں شمولیت کی حمایت کی تھی طالبان کے نئے امیر نے ابھی تک مذاکرات کے حوالے سے کوئی توجہ نہیں دی ٗ بعد میں مشورے کئے جائینگے ٗ ذرائع طالبان

پیر 11 جولائی 2016 20:24

طالبان کے سابق سربراہ ملا اختر منصور امن مذاکرات میں شامل ہونے کا اعلان ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔11 جولائی ۔2016ء) افغانستان کے طالبان کے سابق سربراہ ملا اختر منصور امن مذاکرات میں شامل ہونے کا اعلان کر نے والے تھے لیکن امریکی ڈ رون حملے سے ہلاکت کی وجہ سے اعلان نہ کر سکے افغان طالبان کے رہنماؤں کے حوالے سے کہا گیاکہ قطر میں طالبان کے مذاکرات کاروں نے دورہ پاکستان کے دور ان مذاکرات میں شمولیت کی حمایت کی تھی طالبان کا کہنا ہے کہ دیگر طالبان رہنماؤں کی اکثریت نے بھی مذاکرات میں حصہ لینے کے حق میں فیصلہ دیا تھا تاہم کچھ لوگوں نے مخالفت کی تھی ایک طالبان رہنما کاکہنا ہے کہ قطر دفتر کے طالبان اور دیگر طالبان رہنماؤں کی اکثریت نے اس لئے مذاکرات کے حق میں فیصلہ دیا تھا کیونکہ طالبان میں یہ سوچ تقویت پکڑ رہی ہے کہ اب جنگ میں نقصان افغان سکیورٹی فورسز کا ہوتا ہے جبکہ غیر ملکی فوجی اپنے مراکز تک محدود ہیں اور غیر ملکی افواج زیادہ ہوائی حملوں پر انحصار کررہے ہیں ۔

(جاری ہے)

ایک طالب کے حوالے سے کہاگیا کہ ملا اختر منصور نے سیاسی مذاکرات کاروں اور دڈیگر طالبان رہنماؤں سے رائے کے بعد مذاکرات کے حوالے سے اپنی پالیسی کا اعلان کر نا تھا لیکن 21مئی کے ڈرون میں ان کی ہلاکت کے باعث یہ کام نہ ہوسکا ۔نئے طالبان امیر ہبتہ اﷲ کے مذاکرات کے حوالے سے سوال پر طالبان رہنمانے کہاکہ ابھی تک انہوں نے مذاکرات کے حوالے سے توجہ نہیں دی ہے اور اسلسلے میں بعد میں مشورے کئے جائینگے ۔

طالبان رہنما کا کہنا کہ سینئر رہنماؤں کے درمیان کچھ تجاویز پربحث ہورہی تھی کہ اگر افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات ہونے ہیں تو ان سے کونسے امور پر ہونے چاہئیں اوراگرامریکہ سے ہونے تو وہاں کس چیز کو مد نظر رکھنا چاہیے اور اگر چار رکنی وفد کے تحت ہونے ہیں تو وہاں کونساموقف اپناناچاہیے ۔