غیرت کے نام پر ایک اور قتل ۔ برطانوی خاتون کو غیرت کی بھینٹ چڑھا دیا گیا

برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ کا وزیر اعظم نواز شریف کو خط

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 26 جولائی 2016 12:45

غیرت کے نام پر ایک اور قتل ۔ برطانوی خاتون کو غیرت کی بھینٹ چڑھا دیا ..

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 26 جولائی 2016ء) : پاکستان میں غیرت کے نام پر قتل ایک عام سی چیز بن گئی ہے۔ کچھ دن قبل پاکستان کی ماڈل قندیل بلوچ کو غیرت کے نام پر بھائی نے قتل کیا تو اب ایک برطانوی خاتون بھی غیرت کی بھینٹ چڑھ گئی ہیں۔ تفصیلات کے مطابق برطانوی خاتون سامعہ شاہد کو پاکستان بلوا کر قتل کر دیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق برطانوی اخبار دی گارڈین کی ایک رپورٹ کے مطابق سامعہ شاہد کے شوہر مختار کاظم نے دعویٰ کیا کہ ان کی اہلیہ کو دھوکے سے پاکستان بلوا کر مرضی کی شادی کرنے پر غیرت کی بھینٹ چڑھا دیا گیا۔

بریڈ فوڈ سے تعلق رکھنے والی 28 سالہ پاکستانی نژاد سامعہ شاہد بیوٹی تھراپسٹ تھی جو کہ جنوبی پنجاب منگلہ ڈیم کے قریب واقع گاؤں پندوری میں اپنے رشتہ داروں سے ملاقات کے لیے آئی جہاں وہ فوت ہو گئی۔

(جاری ہے)

سامعہ کے شوہر کا کہنا تھا کہ سامعہ کو رشتہ دار خاتون کے انتقال کی خبر دے کر پاکستان بلوایا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ سامعہ 14 جولائی کو اسلام آباد پہنچی جس کے بعد سامعہ کے انتقال کی خبر موصول ہو گئی۔

انہوں نے کہا کہ سامعہ کے اہل خانہ نے موقف اختیار کیا کہ سامعہ کا انتقال دل کا دورہ پڑنے سے ہوا۔ مختار نے موقف اختیار کیا کہ سامعہ کے اہل خانہ نے غیر خاندان ہونے کی بنا پر مجھے بہت مشکل سے قبول کیا اور مجھے خدشہ ہے کہ سامعہ کو ان کے اہل خانہ ہی نے قتل کیا ہے۔ مختار نے بتایا کہ سامعہ پاکستان میں رہائش پذیر اپنے ایک کزن سے شادی کر شکی تھی لیکن ستمبر 2014ء کو مجھ سے شادی سے قبل سامعہ نے اپنے پہلے شوہر سے علیحدگی اختیار کر لی تھی۔

دوسری جانب سامعہ کے والد نے اس کے شوہر کے دعووں کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے انہیں جھوٹا اور بے بنیاد قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری بیٹی پر کسی قسم کا کوئی دباؤ نہیں تھا اور وہ ہنسی خوشی زندگی بسر کر رہی تھی۔ اس واقعہ کے بعد برطانوی رکن پارلیمنٹ ناز شاہ نے وزیر اعظم نواز شریف کو خط لکھا جس میں کہا گیا کہ سامعہ کی قبر کُشائی کر کے غیر جانبدار پوسٹمارٹم کروایا جائے انہوں نے اپنے خط میں وزیر اعظم نواز شریف سے اس کیس میں مداخلت کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔

اس کیس کی تفتیش کرنے والے پولیس اہلکاروں کے مطابق سامعہ کے جسم کے نمونے فرانزک ٹیسٹ کے لیے لاہور بھجوا دئے گئے ہیں جبکہ ضلع جہلم کے اسٹیشن ہاؤس آفیسر کا کہنا ہے کہ سامعہ کی موت کے بعد اس کا پوسٹمارٹم کیا گیا ، سامعہ کے جسم پر کسی زخم یا تشدد کے نشانات موجود نہیں تھے،جس کے بعد اسے گاؤں کے قبرستان میں ہی سپرد خاک کر دیا تھا۔