ایم کیو ایم کے رہنما وسیم اختر نے سانحہ 12مئی میں فائرنگ کی ہدایت دینے کا اعتراف کر لیا،پولیس کا دعویٰ

منگل 26 جولائی 2016 22:50

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔26 جولائی ۔2016ء) متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما وسیم اختر نے پولیس کی حراست میں تفتیش کے دوران اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے 12مئی 2007کو فائرنگ کے ہدایت دی تھی۔منگل کو ایک نجی ٹی وی کے مطابق پولیس کی جانب سے انسداددہشت گردی کی عدالت میں ریمانڈ پیپر جمع کرایا گیا جس میں اشتعال انگیز تقاریر کی تفتیش کے دوران وسیم اختر نے انکشاف کیا کہ انہوں نے سابق چیف جسٹس کے استقبال کے لیے آنے والوں پر فائرنگ کے لیے ہدایت دی تھی۔

(جاری ہے)

وسیم اختر کے اعترافی بیان پر متحدہ قائد الطاف حسین اور دو ارکان اسمبلی بھی ملزمان نامزد ہو گئے ہیں جن میں کامران فاروقی اور محمد عدنان شامل ہیں۔انہوں نے کہاکہ فائرنگ کی ہدایت دینے والوں میں 15عہدیدار اور بھی شامل ہیں۔پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ وسیم اختر نے اعتراف جرم میں کہا کہ وہ مفرور ملزمان کو گرفتار کرا سکتے ہیں۔انہوں نے اپنے اعترافی بیان میں مزید کہا کہ ساجد شٹرو،جنید بلڈاگ ،شجاعت ہاشمی ،عمیر صدیقی اورفرحان شبیر عرف ملا سمیت 13ملزمان سانحہ 12مئی کے مفرور ہیں۔پولیس نے دعوی کیا ہے کہ وسیم اختر کی نشاندہی پر ایک ملزم اسلم کالا کو گرفتار کر لیا ہے جس کے قبضے سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد ہوا تھا۔