جنرل موٹرز نے بھارت میں 100 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کا منصوبہ معطل کر دیا

Mian Nadeem میاں محمد ندیم ہفتہ 30 جولائی 2016 11:38

جنرل موٹرز نے بھارت میں 100 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کا منصوبہ معطل کر ..

نیویارک(اردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔30جولائی۔2016ء) امریکہ کی معروف کار کمپنی جنرل موٹرز نے بھارت میں 100 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کے اپنے منصوبے کو فی الحال معطل کر دیا ہے۔جنرل موٹرز بھارت کے متعلق اپنی منصوبہ بندی کا تجزیہ کر رہی ہے۔بھارت میں جنرل موٹرز کی کاروں کی فروخت میں 40 فیصد تک کمی آئی ہے اور ٹرانسپورٹ بازار میں بھی اس کی حصہ داری میں کمی واقع ہوئی ہے۔

تجزیہ نگاروں کے مطابق حالیہ دنوں بھارت میں ڈیزل گاڑیوں پر سختی کی وجہ سے جنرل موٹرز کو اپنی منصوبہ بندی پر نئے سرے سے غور کرنا پڑ رہا ہے۔بھارت میں روزانہ پانچ ہزار سے زیادہ نئی کاریں فروخت ہوتی ہیں۔ ایک تخمینے کے مطابق بھارت2020 تک دنیا کا تیسرا سب سے بڑا گاڑیوں کا بازار بن جائے گا۔

(جاری ہے)

2015 میں فورڈ نے بھی بھارت کے گھریلو بازار میں اپنی حصہ داری بڑھانے کے لیے 100 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کی بات کہی تھی۔

بھارت میں کاروں کا روز افزوں وسیع بازار ہے اور یہی وجہ ہے کہ دنیا کی چند بڑی کار بنانے والی کمپنیاں یہاں سرمایہ کاری کر رہی ہیں لیکن اس بازار میں اپنی گرفت قائم کرنا بہت آسان نہیں ہے۔جنرل موٹرز کو بھارت میں 20 سال بعد بھی خسارے کا سامنا ہے۔جنرل موٹرز کے ایک سابق اعلی افسر کا کہنا ہے کہ اگر کمپنی بھارت میں موجود اپنی دو فیکٹریوں میں سے ایک کو بند کردے تو انھیں حیرت نہیں ہوگی۔

بھارتی صارفین کو پیسہ وصول گاڑی چاہیے، جو کم ایندھن میں زیادہ چلے، سروسنگ آسان اور اچھی ری سیل قیمت دے سکے۔رپورٹ کے مطابق ماروتی سوزوکی اور ہنڈائی جیسی کمپنیاں ان مطالبات پر پورا اترتی ہیں اور اسی لیے بھارتی بازاروں میں ان کی گرفت مضبوط ہے۔تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ جنرل موٹرز نے شروع سے ہی بھارتی بازاروں کو سمجھنے میں غلطی کی اور گاڑیوں کی فروخت میں آنے والی کمی کے متعلق کچھ نہیں کیا۔تاہم امریکی بازارِ حصص میں جنرل موٹرز کے حصص میں ایک فیصد کی کمی کے باوجود اس کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے۔رواں سال اپریل مئی میں کمپنی نے 7،217 کاریں برآمد کی ہیں جب کہ گذشتہ سال اسی مدت میں یہ تعداد 590 تھی۔

متعلقہ عنوان :