ملا منصور کی موت نے افغانستان میں جاری لڑائی میں شدت پیدا کر دی ، امریکہ
ملا منصور کی موت سے طالبان قیادت میں تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں، افغان امن عمل کا مستقبل بھی غیر یقینی کا شکار ہوگیا،رواں سال افغان حکومت کے زیرِ انتظام علاقے میں پانچ فیصد کمی ہوئی ہے امریکی خصوصی انسپکٹر جنرل برائے افغان تعمیر و نو کی کانگریس میں رپورٹ
ہفتہ 30 جولائی 2016 19:31
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔30 جولائی ۔2016ء ) امریکی حکام نے خبردار کیا ہے کہ طالبان سربراہ ملا منصور کی موت نے افغانستان میں جاری لڑائی میں شدت پیدا کر دی ہے اور افغان امن عمل کا مستقبل بھی اب غیر یقینی کا شکار ہوگیا ہے۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق گزشتہ روز کانگریس کو اپنی سہہ ماہی رپورٹ پیش کرتے ہوئے امریکی خصوصی انسپکٹر جنرل برائے افغان تعمیر و نو نے مشاہدہ پیش کیا کہ اس سال کی دوسری سہہ ماہی میں طالبان نے ایک اور علاقے پر قابض ہونے میں کامیاب ہوئے ہیں جبکہ اب ملک کے 400 ضلعوں میں سے 19 پہلے ہی ان کے کنٹرول میں ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملا منصور کی موت سے طالبان قیادت میں تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں، لڑائی نے شدت اختیار کی ہے، اور امن عمل کو غیر یقینی کیفیت کا شکار کر دیا ہے۔(جاری ہے)
یاد رہے کہ ملا منصور 21 مئی کو ایران سے واپس آتے ہوئے بلوچستان میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہوگئے تھے۔افغان سرحد کے قریب پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں ڈرون حملے کا حکم دینے والے امریکی صدر براک اوباما نے کہا کہ انہیں اس لیے نشانہ بنایا گیا کیونکہ وہ امریکی حمایت سے افغان حکومت کے ساتھ ہونے والے امن مذاکرات میں شمولیت سے انکار کر رہے تھے۔
مگر کانگریس کو پیش کی جانے والی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ افغان حکومت کو حزبِ اسلامی جنگجو گروپ کے ساتھ مذاکرات میں کچھ کامیابی حاصل ہوئی تھی، اور افغان حکومت نے امن معاہدے کے لیے ایک حتمی مسودہ تیار کیا تھا جسے اعلی امن کونسل کی منظوری حاصل تھی۔رپورٹ کے مطابق جون کے اختتام تک امن مذاکرات ٹھنڈے پڑ گئے تھے، اور اس وقت مکمل طور پر ختم ہوگئے جب حزبِ اسلامی کے رہنما گلبدین حکمت یار نے مذاکرات سے دستبرداری کا اعلان کرتے ہوئے افغان حکومت کی تحلیل کا مطالبہ کیا۔رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ امریکی افواج کی جانب سے فراہم کردہ ڈیٹا کے مطابق اس سال افغان حکومت کے زیرِ انتظام علاقے میں پانچ فیصد کمی ہوئی ہے۔متعلقہ عنوان :
مزید بین الاقوامی خبریں
-
فلسطینیوں پرمظالم پر امریکی جامعات میں احتجاج شدت اختیارکرگیا
-
سعودی عرب، بس ڈرائیوروں کیلئے یونیفارم کی شرط لازمی کردی گئی
-
برطانیہ،دکانوں میں چوری کے واقعات 20 برس کی بلند ترین سطح پر
-
شدید تنقید کے بعد ملالہ یوسفزئی کا فلسطین کے حق میں بیان سامنے آگیا
-
افغانستان میں طالبان ریاست کو تسلیم کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، امریکا
-
غزہ میں اجتماعی قبروں کی دریافت پر اقوام متحدہ کا آزاد تحقیقات کا مطالبہ
-
کیڑوں مکوڑوں والی کافی پینے سے خاتون کی جان پر بن آئی
-
برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
-
میٹا کی ایپ تھریڈز کے صارفین کی تعداد 15 کروڑ سے زائد ہوگئی
-
پرتشدد واقعے کی ویڈیو ہٹانے پرآسٹریلیا اورایکس میں شدید تنائو
-
بنگلہ دیش میں ہیٹ ویو نے تباہی مچا دی،سکولز اور مدارس بند
-
متحدہ عرب امارات، حکومت کا شدید بارش اور سیلاب سے متاثرہ گھروں کی مرمت کے لیے 544 ملین ڈالردینےکا اعلان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.