ادویات کی قیمتوں میں کمی لانے کیلئے اقدامات کئے جائیں،سینیٹ قائمہ کمیٹی نیشنل ہیلتھ سروسز

بدھ 3 اگست 2016 23:08

اسلام آباد ۔ 3 اگست (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔3 اگست ۔2016ء) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے نیشنل ہیلتھ سروسز نے فاٹا سمیت ملک میں صحت کی بہتر سہولتوں کی فراہمی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ادویات کی قیمتوں میں کمی لانے کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو یہاں سینیٹر سجاد حسین طوری کی زیر صدارت ہوا۔ انہوں نے جان بچانے والی ادویات سے متعلق اصلاحات لانے پر زوردیا۔

اجلاس میں ہیپاٹائٹس سمیت مختلف امراض کے بہتر علاج کیلئے موثر اقدامات پر زور دیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ ہیپاٹائٹس کے اجلاس کی ادویات میں کمی لائی گئی ہے جس کی پاکستان میں گولیہں کی قیمت 800 روپے ہے جبکہ امریکہ میں اس کی گولی کی قیمت 920 روپے ہے۔ کمیٹی کے چیئرمین نے فاٹا سیکرٹریٹ کے ڈائریکٹر ہیلتھ کی اجلاس میں عدم شرکت پر خفگی کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر ممبران کمیٹی نے شدید تشویش کا اظہار کیا ۔سیکرٹری صحت نے کہا کہ تین سو ادوایات کی کمپنیوں نے قیمتوں میں اضافہ کر کے عدالتوں سے حکم امتناعی لے رکھا ہے ایف ڈی اے کی منظوری کے بغیر امریکہ میں داوئیاں نہیں بھیجی جا سکتی ایک بھی دوائی کی صنعت ایف ڈی اے سے منظور شدہ نہیں تھی۔دوائیاں بنانے والی کمپنیوں ڈسٹری بیوٹرز اور رٹیلرز کی جانب سے دوائیوں کی قیمتوں میں مانیوں کے خلاف قانون بنا رہے ہیں مینو فیکچرزپر قیمتوں میں غیر قانونی اضافے پر ایک سے دس کروڑ جرمانہ تین سال قید ڈسٹری بیوٹرز پر ایک کروڑ جرمانہ دو سال قید رٹیلر پر ایک سے دس لاکھ جرمانہ ایک سال کی سزا تجویز کر رہے ہیں سزاؤں کا ڈرافٹ منظوری کیلئے جلد وزیراعظم کو بجھوا دیا جائے گا ۔

سینیٹر مشاہد حسین سید کی طر ف سے تمباکو نوشی کی روک تھام کے ترمیمی بل پر اگلے اجلاس تک موخر کر دیاگیا ۔سیکرٹری نے آگاہ کیا کہ تمباکو نوشی کی اشتہار بازی پر2009 میں پابندی لگی تھی قانون سازی میں پہلے ہی سات سال دیر ہو چکی پاکستان میں تمباکو نوشی سے سالانہ ایک لاکھ پندرہ ہزرار افراد مر رہے ہیں جو دہشت گردی ملیریا ایڈز سے مرنے والوں سے زیادہ ہیں تمباکو ایسوسی ایشن کی طرف سے آگاہ کیا گیا کہ تمباکو کی کاشت پر پابندی سے 80 سے90 ہزار کاشتکار براہ راست متاثر ہونگے کاروبار پانچ سو ارب روپے کا ہے جس پر چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ اس مسئلے پر عوامی سماعت کے ذریعے تمام فریقین کی رائے لے کر فیصلہ کر یں گے ۔

سینیٹرغوث محمد نیازی نے کہا کہ ادوایات کی قیمتوں میں اضافے کا جائزہ لینے کیلئے کمیٹی اراکین مارکیٹوں کا خود دورہ کرے ۔ سیکرٹری صحت نے کہا کہ 2017 تک ڈبلیو ایچ او کے ساتھ سینٹرل لیب کا الحاق ہو جائے گا جس کے ایکسپورٹ میں مددملے گی جلد ہی صوبوں کی لیباٹریاں بھی ڈبلیو ایچ او کے ساتھ منسلک ہو جائیں گی ڈبلیو ایچ او کے ساتھ پاکستان کی چار ادوایات ساز کمپنیاں پری کولیفیکشن میں گئی ہیں ۔وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ اصل برنڈ سوالڈی کی قیمت پاکستان میں دنیا بھر سے کم ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمباکو نوشی کے خلاف اقدامات کئے جارہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :